بشیر بدر کی غزل

شمشاد

لائبریرین
بشیر بدرکی کتاب "کوئی شام گھر بھی رہا کرو" کے ٹائٹیل پر "کوئی شام گھربھی رہا کرو" ہی لکھا ہے۔ فہرست میں بھی "یونہی بے سبب نہ پھرا کرو، کوئی شام گھر بھی رہا کرو" ہی لکھا ہے۔ جبکہ کتاب کے صفحہ 15 پر جو پوری غزل لکھی ہوئی ہے، اس میں " ۔۔۔۔ کوئی شام گھر میں رہا کرو" لکھا ہوا ہے۔

کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ صحیح کیا ہے "بھی" یا "میں"؟
 
شمشاد بھائی ، یوں تو ہمیں پہلے مصرع کی مناسبت سے
’’کوئی شام گھر بھی رہا کرو‘‘​
زیادہ خوبصورت لگا، لیکن بشیر بدر صاحب اس غزل کے مالک ہیں وہ گھر میں رہنے کا مشورہ دیں یا گھر بھی رہنے پر اصرار کریں ہم ٹوکنے والے کون ہوتے ہیں بھلا؟ لیجیے آپ کے اس سوال سے متاثر ہوکر ہم نے لگے ہاتھوں بشیر بدر صاحب کی غزل کی تصحیح بھی کرڈالی ہے۔ دوسرے زمرے میں ملاحظہ فرمائیے۔
 

الف عین

لائبریرین
میں نے تو بشیر بھائی کے منہ سے ’بھی‘ ہی سنا تھا۔ ممکن ہے کتاب میں ٹائپو ہو۔ ویسے بھی ایسی کوئی کتاب بشیر بدر کی نہیں ہے۔
 
Top