فاخر
محفلین
جان پدر بیٹے
حمدان
کے نام :
فاخرؔ
اک تازہ کنول تم ہو اک بادِ صبا تم ہو
ماں باپ کی خاطر تم آنکھوں کی جلا تم ہو
ہر آہ سحر گاہی ، مانگا تھا تمہیں رب سے
مقبول دعا تم ہو ، آہوں کا صلہ تم ہو
اک تیرے تبسم سے، ہے شاد جہاں میرا
ہر رنج کے تم شافی، ہر غم کی شفا تم ہو
روشن ہے فلک جس کی، تابانئ عارض سے
وہ نور تجلی ہو ، مرہون ضیاء تم ہو
فاخرؔ کو ملے جس سے، اعجاز سخن گوئی
بخشیدہ ربانی ، بخشش ہو عطا تم ہو
فاخرؔ
اک تازہ کنول تم ہو اک بادِ صبا تم ہو
ماں باپ کی خاطر تم آنکھوں کی جلا تم ہو
ہر آہ سحر گاہی ، مانگا تھا تمہیں رب سے
مقبول دعا تم ہو ، آہوں کا صلہ تم ہو
اک تیرے تبسم سے، ہے شاد جہاں میرا
ہر رنج کے تم شافی، ہر غم کی شفا تم ہو
روشن ہے فلک جس کی، تابانئ عارض سے
وہ نور تجلی ہو ، مرہون ضیاء تم ہو
فاخرؔ کو ملے جس سے، اعجاز سخن گوئی
بخشیدہ ربانی ، بخشش ہو عطا تم ہو
آخری تدوین: