بلاگ پر قارئین و صارفین کو فائل اپلوڈ کرنے کی سہولت مہیا کرنا

شکیب

محفلین
السلام علیکم ! ایک مرتبہ پھر پریشانی لے کر حاضر ہوا ہوں۔
ہوا یوں کہ پتہ نہیں کون سی صدی کی ایک کتاب ایچ ٹی ایم ایل اور ایکس ایم ایل کی میں نے پڑھ رکھی ہے۔۔۔بس اس میں فارم بنانے کا طریقہ دیکھ رکھا تھا، گھر پر ایک فارم بنایا، نام، شہر، مختصر وضاحت اور پھر" فائل اپلوڈ" اور ایک عدد "اپلوڈ کریں " کی بٹن شریف۔
اب جناب اس میں ڈائرکٹmailto: کا استعمال کرکے محترم مصنف بتانے لگے کہ یہ کسی بھی ایچ ٹی ایم ایل پیج پر چسپاں کیا جاسکتا ہے، اور آپ کے ای میل میں موصول ہوجائے گا۔۔۔باقاعدہ اسکرین شاٹ دی گئی تھی کی حضرت کو ای میل موصول ہوئی فارم کی اینٹریز کی۔
اب ہم نے جب اپنا فارم بھر کر چیک کیا، تو تھوڑی دیر بعد مائیکروسافٹ کاای میل پروگرام آؤٹ لک کھل گیا، کہ لیں جی بھیج دیں۔۔۔میں نے کہا، لکھ دی لعنت۔
فائر فاکس بند کیا، اور بڈھے مصنف کی دیکھا دیکھی انٹرنیٹ ایکسپلورر میں چیک کیا تو ایک عدد بدصورت میسج آیا، "آپ کی معلومات ایک ای میل کو ارسال کی جارہی ہیں وغیرہ وغیرہ" اورcontinue اور cancel کا بٹن موجود تھا۔۔۔یہ لو، خوبصورتی کی واٹ۔
پھر بادلِ ناخواستہ (نبیل بھائی یہ بادل کے لام کے نیچے زیر ڈالنے کے لیے تین بار شفٹ پلس لیس دین کا سائن دبایا ہے، وہ زبر شریف بن رہا تھا، یہ کیا پرابلم ہے؟ اور بریکٹ بھی سیدھی پہ الٹی اور الٹی پہ سیدھی؟) اسے بھی کنٹی نیو کردیا، تو ای میل واقعی سینڈ ہوگیا۔
اب۔۔۔اس طریقے میں مجھے ایک تو انٹرنیٹ ایکسپلورر کی قید پسند نہیں آئی۔
دوم، ایک عدد گندہ سا میسج آنا بھی بڑا گراں گزرا۔
گوگل سے پوچھا توکہنے لگا کہ بہت سے فارم بنانے والی سائٹ موجود ہیں، اس کے مشورے پر ایک کو ٹرائے کیا تو پتہ چلا کہ ای میل ڈائرکٹ نہیں کرے گا، اس کے لیے روکڑے(سمجھتے ہوں گے آپ) لگیں گے۔ اور فری میں صرف اپنے کلاؤڈ پر سٹور کرے گا۔
میں نے کل اسے بلاگ پر استعمال کرلیا ہے۔۔۔اور ٹھیک ٹھاک ہے، لیکن اپنا کام تو مندا ہے۔ ڈائرکٹ ای میل میں موصولی نہیں ہوپارہی، اور قید و بند الگ۔
گوگل پر پھر سرچ کیا تو یہ حل بھی ملا، لیکن امپلیمنٹ نہیں ہوسکا، کوئی بھائی مدد کرسکے تو زہے قسمت ود دعا ئے فری ۔
آپ اپلوڈ والے صفحے پر دیکھ لیں ، مجھے ویسا ہی بنانا ہے، فائل ٹائپ کی قید بھی لگانی ہے۔۔۔دورانِ اپلوڈ دل بہلانے کے لیے ایک عدد پروگریس بار بھی ہوجائے۔ مجھے معلوم ہے اس کے لیے ایچ ٹی ایم ایل ناکافی ہے، گوگل کہہ رہا تھا کہ پی ایچ پی یا جاواسکرپٹ کااستعمال لازمی ہے۔۔۔
اب آگے آپ کہیں ۔ میں ہی تھوڑی کہتا رہوں گا!;)
برائے توجہ: نبیل اسد تجمل حسین arifkarim ابن سعید بھائیان
 

شکیب

محفلین
پھر وہی کیا بری ہے جو فی الوقت میں استعمال کررہا ہوں؟:) بھائی میں ڈائرکٹ والا کام چاہتا ہوں، کہ اپلوڈر کو کہیں اور نہ جانا پڑے، اور مجھے بھی۔
آپ نے یہ نہیں دیکھا؟ شاید یہ کام کا ہے اگر امپلیمنٹ ہوجائے۔
 

شکیب

محفلین
وعلیکم السلام !

آپ اس مقصد کے لیے گوگل فارم استعمال کیوں نہیں کرتے۔ :)
یہ فائل اپلوڈ کی سہولت مہیا نہیں کرتا۔ میں نے چیک کیا ہے۔دیگر یہ کہ اسے اپنے پیج میں امبیڈ کرنا؟؟؟ اس کا تو علیحدہ سے ایک صفحہ بنتا ہے جس کا لنک قاری کو دینا پڑے گا۔
 

دوست

محفلین
جناب آپ بلاگر پر فائل اپلوڈ نہیں کر سکتے۔ اس کے لیے ڈراپ باکس جیسا کوئی حل استعمال کریں۔
پسِ موضوع: اپنی ویب سائٹ کے لیے ہوسٹنگ اور ڈومین خرید کر ورڈپریس انسٹال کر لیں تو آپ کے ننانوے فیصد مسائل حل ہو جائیں گے۔
 

تجمل حسین

محفلین
یہ فائل اپلوڈ کی سہولت مہیا نہیں کرتا۔ میں نے چیک کیا ہے۔دیگر یہ کہ اسے اپنے پیج میں امبیڈ کرنا؟؟؟ اس کا تو علیحدہ سے ایک صفحہ بنتا ہے جس کا لنک قاری کو دینا پڑے گا۔
فائل اپلوڈ کا تو میں نے چیک نہیں کیا تھا۔ البتہ پیج میں ایمبڈ تو ہوسکتا ہے۔ جب فارم بنانے کے بعد Send Form کے بٹن پر کلک کرتے ہیں تو ایک ڈائیلاگ باکس کھلتا ہے۔ اس میں Link to share کے نیچے موجود ربط کے سامنے ایمبڈ کا بٹن ہوگا۔ اسے دبانے سے ایک نیا ڈائیلاگ باکس کھلے گا اس میں Paste HTML to embed in website کے نیچے موجود کوڈ کی مدد سے آپ اپنے صفحہ پر کہیں بھی ایمبڈ کرسکتے ہیں۔
اگر یہ مشکل لگے تو اوپر فائل مینیو میں موجود ایمبڈ پر کلک کریں اور کوڈ کاپی کرکے اپنے بلاگ کے صفحہ پر ایمبڈ کرلیں۔ :)

آپ کے بلاگ پر موجود فارم میں چیک کرنا چاہا تو فارم سبمٹ نہیں ہورہا۔ اس کے بجائے اس سائٹ کا لنک ایڈریس بار میں آجاتا ہے جس کی طرف سے آپ نے فارم لگایا ہے۔
 
ای میل کسی بھی ایسے نظام سے بھیجا جا سکتا ہے جو ایس ایم ٹی پی کو سپورٹ کرتا ہو۔ mailto در اصل ایک یو آر ایل اسکیم ہے جو ایک میل پتوں کو لنک کی صورت کسی ڈاکیومنٹ میں شامل کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ کسی ربط پر کلک کرنے براؤزر سب سے پہلے اس ربط کی اسکیم کا جائزہ لیتا ہے، اگر وہ ایچ ٹی ٹی پی یا ایچ ٹی ٹی پی ایس ہوا تو ربط براؤزر میں کھول دیا جاتا ہے، اگر کچھ اور ہوا تو آپریٹنگ سسٹم میں اس کی ایک رجسٹری ہوتی ہے جہاں کئی یو آر ایل اسکیموں کے ساتھ طے شدہ ایپلیکیشنز رجسٹر ہوتے ہیں، ٹھیک اسی طرح جس طرح مختلف فارمیٹ کی فائلوں کو کھولنے کے لیے طے شدہ اپلیکیشنز رجسٹر ہوتے ہیں۔ اگر میل ٹو اسکیم والے یو آر ایل کو ہینڈل کرنے کی صلاحیت براؤزر میں موجود ہے اور براؤزر اس کام کے لیے طے شدہ طور پر رجسٹر کیا گیا ہے تو ای میل بھیجنے کی کوشش براؤزر خود کرے گا، ورنہ سسٹم سے ایسے یو آر ایل کے لیے اپلیکیشن تلاش کرے گا جو کہ عموماً کوئی ای میل کلائنٹ مثلاً آؤٹ لک یا تھنڈر برڈ وغیرہ ہو سکتا ہے، اگر کچھ بھی دستیاب نہیں تو یہ اسکیم غیر معلوم قرار پائے گی۔ اب رہا سوال براؤزر میں ایس ایم ٹی پی کی سپورٹ کا تو غالباً انٹرنیٹ ایکسپلورور کے علاوہ اور کسی براؤزر میں اس کی سپورٹ موجود نہیں اور وہ بھی زیاہد مستعمل نہیں رہا اس لیے کبھی بڑے پیمانے پر اس کا استعمال نظر نہیں آیا۔ دیگر براؤزر وینڈرس کی طرف سے اس کی سپورٹ نہ شامل کرنے کا فیصلہ لینے کی سب سے بڑی وجہ اسپیمنگ کی روک تھام رہی۔ اگر ای میل کسی سرور سے بھیجی جائے تو کئی سارے ڈی این ایس ریکارڈ اور کچھ ایک اور چیزیں ایسی موجود ہوتی ہیں جس سے یہ معلوم کر پانا ممکن ہوتا ہے کہ کیا واقعی ای میل اسی ڈومین سے بھیجی گئی ہے جس کا دعویٰ کر رہی ہے۔ وگرنہ ایس ایم ٹی پی میں ایسی کسی چیز کی یقین دہانی پروٹو کول کے اندر رہتے ہوئے ممکن نہیں۔ ہم نے چند برس قبل باقاعدہ ایس ایم ٹی پی کو کمانڈ لائن سے آزمایا اور سینڈر ایڈریس کی جگہ اپنی مرضی کی ای میل اور بھیجنے کی تاریخ اپنی مرضی سے تبدیل کرنے کا تجربہ کیا۔ قصہ مختصر اینکہ بغیر کسی سرور کے محض ایچ ٹی ایم ایل فارم، جاوا اسکرپٹ اور براؤزر کی مدد سے ای میل بھیجنے کی کوشش کرنا عبث ہے۔ :) :) :)

رہی بات فائل اپلوڈ کی تو بلاگ صارفین کو فائل اپلوڈ کرنے کی سہولت فراہم کرنے کی ضرورت کیونکر پیش آئی؟ اول تو جب تک اپنی ہوسٹنگ نہ ہو تب تک ایسی کوشش بہت زیادہ کار آمد نہیں ہوگی، دوم یہ کہ اپنی ہوسٹنگ ہو بھی تو بھی ایسی چیزیں محدود رکھنی چاہئیں ورنہ اسپیمنگ، ڈینائل اف سروس اٹیک، اور ڈسک کوٹا تمام ہوتے وقت نہیں لگے گا۔ ایچ ٹی ایم ایل آپ کو فائل اپلوڈ کرنے کے لیے فارم اور متعلقہ کنٹرول فراہم کر سکتا ہے لیکن سرور پر اسے ریسیو کرنے، ویلیڈیٹ کرنے، اور کہیں محفوظ کرنے کے لیے کوڈنگ کرنی ہوتی ہے۔ بفرض محال آپ چند فائل ایکسٹینشن تک محدود کر دیں تو کسی ایکزیکیوٹیبل فائل کا ایکسٹینشن بدل کر ٹیکسٹ فائل کرنے میں صرف اتنا وقت لگتا ہے جتنا فائل کو ری نیم کرنے میں، اور یہ کہ تصویری فارمیٹ تک محدود کرنے کی صورت میں وہ تصاویر کسی کے ڈیسکٹاپ کا اسکرین شاٹ ہیں، بچوں خوبصورت تصاویر ہیں، دلکش قدرتی مناظر ہیں، یا پھر ہائی ریزیولیوشن عریاں تصاویر کا ذخیرہ اس کو کیسے محدود کریں گے۔ اردو محفل کا اپنا پرائیوٹ سرور ہے، اپلوڈ کردہ فائلوں کو برتنے کے لیے با قاعدہ کنٹرول پینل ہے، مختلف طریقوں سے اپلوڈ کو محدود کرنے کی صلاحیت شامل ہے ان سب کے باوجود ضرورت ہوتے ہوئے یہاں ہر کسی کے لیے فائل اٹیچمنٹ کی سہولت دستیاب نہیں، آخر کیوں؟ :) :) :)
 

شکیب

محفلین
فائل اپلوڈ کا تو میں نے چیک نہیں کیا تھا۔ البتہ پیج میں ایمبڈ تو ہوسکتا ہے۔
جی واقعی،دراصل جب وہاں فائل اپلوڈ کا سسٹم ہی موجود نہیں تھا تو میں نے فارم بنایا ہی نہیں۔۔:) سو امبیڈ تک پہنچنے کی نوبت ہی نہیں آئی۔
آپ کے بلاگ پر موجود فارم میں چیک کرنا چاہا تو فارم سبمٹ نہیں ہورہا۔
یہ اچھی اطلاع نہیں ہے، میں نے ٹیسٹ کیا تھا تو نتیجہ بالکل درست نکلا تھا، اور اب بھی چیک کیا ہے، بالکل درست ہے
کیا آپ کو بھی یہ میسج ہی ملا تھا؟ تب تو پھر ٹھیک ہے!:)
 

شکیب

محفلین
رہی بات فائل اپلوڈ کی تو بلاگ صارفین کو فائل اپلوڈ کرنے کی سہولت فراہم کرنے کی ضرورت کیونکر پیش آئی؟
اس لیے پیش آئی:)
اسپیمنگ سے بچنے کے لیے میں پوچھنے ہی والا تھا اس کام کے بعد کہ کسی مخصوص صفحہ پر صرف رجسٹرڈ یوزرس کو رسائی دینا بلاگر پر کس طرح ممکن ہے؟
ڈینائل اف سروس اٹیک
اس کے لیے بھی رجسٹرڈ یوزر والی ریسٹرکشن کارآمد ہوگی، خیالَ من!
ڈسک کوٹا تمام ہوتے وقت نہیں لگے گا۔
اپنے پاس اسٹورکون احمق کررہا ہے!:D
بفرض محال آپ چند فائل ایکسٹینشن تک محدود کر دیں تو کسی ایکزیکیوٹیبل فائل کا ایکسٹینشن بدل کر ٹیکسٹ فائل کرنے میں صرف اتنا وقت لگتا ہے جتنا فائل کو ری نیم کرنے میں
جی، اور میں نے صرف چند ہی فائل ایکسٹنشن رکھے ہیں، صرف. doc, docx and .txtفائلس کے لیے ریسٹرکٹ کرنا ہے۔۔۔یہ فائلس شاذ و نادر ہی میگا بائٹ تک پہنچتی ہیں!
پھر میں نے ایک ایک مضمون ہی مانگنا ہے، تو سیدھی سی بات ہے فائل کا حجم کم ہوگا۔
کیا اب اس کا حل نکل سکتا ہے؟ میں نے ایک طریقہ یہ والا ٹرائی کیا، جو گوگل پر بوجھ ڈال کر کام نکالے گا، البتہ ہوا نہیں!
 

تجمل حسین

محفلین
کیا آپ کو بھی یہ میسج ہی ملا تھا؟ تب تو پھر ٹھیک ہے!:)
آپ کے پاس فائل پہنچ چکی ہے جبکہ مجھے تو کنفرمیشن میسج بھی نہیں ملا۔ بلکہ اگلا صفحہ اوپن ہی نہیں ہوتا۔
اگر آپ صرف فائل اپلوڈنگ ہی چاہتے ہیں تو میڈیا فائر یا ڈراپ باکس استعمال کرلیں۔ بس فائل اپلوڈ کرنے کا بٹن ہوگا۔ اپلوڈ کرنے والا فائل میں اپنا نام وغیرہ لکھ سکتا ہے۔

میڈیا فائر کا نمونہ
 

شکیب

محفلین
آپ کے پاس فائل پہنچ چکی ہے جبکہ مجھے تو کنفرمیشن میسج بھی نہیں ملا۔ بلکہ اگلا صفحہ اوپن ہی نہیں ہوتا۔
اگر آپ صرف فائل اپلوڈنگ ہی چاہتے ہیں تو میڈیا فائر یا ڈراپ باکس استعمال کرلیں۔ بس فائل اپلوڈ کرنے کا بٹن ہوگا۔ اپلوڈ کرنے والا فائل میں اپنا نام وغیرہ لکھ سکتا ہے۔

میڈیا فائر کا نمونہ
میرے ٹیسٹ کرنے پر دونوں مرتبہ وہی اسکرین آئی تھی جو میں نے اسکرین شاٹ میں بھیجی ہے۔
 

شکیب

محفلین
میڈیا فائر پر کیا فائل ایکسٹنشن لمٹ کا آپشن ہے؟ اور صارف نے بہت سی فائل کی بجائے ایک ہی فائل اپلوڈکرنا چاہیے،اس کا آپشن؟ ہو تو اس سے بھی کام چلایا جاسکتا ہے۔ البتہ پھر لنک دینا پڑے گا، یا امبیڈ بھی ہوتا ہے؟
 

تجمل حسین

محفلین
میڈیا فائر پر کیا فائل ایکسٹنشن لمٹ کا آپشن ہے؟ اور صارف نے بہت سی فائل کی بجائے ایک ہی فائل اپلوڈکرنا چاہیے،اس کا آپشن؟ ہو تو اس سے بھی کام چلایا جاسکتا ہے۔ البتہ پھر لنک دینا پڑے گا، یا امبیڈ بھی ہوتا ہے؟
فائل ایکسٹینشن لمٹ کا معلوم نہیں البتہ ایمبڈ ہوسکتا ہے۔
آپ کی اپلوڈ کردہ فائل مل چکی ہے۔ :)

میڈیا فائر ایمبڈ نمونہ
 
آخری تدوین:

شکیب

محفلین
ر جی، یہ درست کام کررہا ہے۔ نام ملک شہروغیرہ کے لیے کانٹکٹ فارم بلاگر کا استعمال کرکے اسے امبیڈ کیا جاسکتا ہے، بس مسئلہ وہی کہ ڈائرکٹ ای میل پر نہیں آئے گا۔۔۔ (جس کی وجہ سے لڑی بنائی ہے)
بس اب ابن سعید بھائی اس طریقہ کو اگر کارآمد بنا دیں تو زہے نصیب، ورنہ میدیا فائر ہی استعمال کروں گا
 
Top