ملک عدنان احمد
محفلین
بلند پہلے مری شان کرنا چاہتا ہے
پھر اسکے بعد وہ ویران کرنا چاہتا ہے
اسے کسی کی حکومت بھلی نہیں لگتی
مجھے وہ شاہ سے دربان کرنا چاہتا ہے
کسی بھی دور میں ایسا نہیں ہوا ممکن
جو میرے دور کا انسان کرنا چاہتا ہے
ضرور اس میں کوئی مصلحت ہے درپردہ
وہ میرا راستہ آسان کرنا چاہتا ہے
بنا رہا ہے وہ بارود سے سبھی قبریں
مری زمین کو سنسان کرنا چاہتا ہے
وہ شخص ایسا تعجب مزاج ہے مظہر
ذرا سی بات پہ حیران کرنا چاہتا ہے
(مظہر نیازی)
پھر اسکے بعد وہ ویران کرنا چاہتا ہے
اسے کسی کی حکومت بھلی نہیں لگتی
مجھے وہ شاہ سے دربان کرنا چاہتا ہے
کسی بھی دور میں ایسا نہیں ہوا ممکن
جو میرے دور کا انسان کرنا چاہتا ہے
ضرور اس میں کوئی مصلحت ہے درپردہ
وہ میرا راستہ آسان کرنا چاہتا ہے
بنا رہا ہے وہ بارود سے سبھی قبریں
مری زمین کو سنسان کرنا چاہتا ہے
وہ شخص ایسا تعجب مزاج ہے مظہر
ذرا سی بات پہ حیران کرنا چاہتا ہے
(مظہر نیازی)