ڈاکٹر صاحب نے جو کرائٹیریا دیا ہے اسے پورا کرنا اتنا مشکل بھی نہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ متعلقہ اداروں سے فوری پتا چلایا جا سکتا ہے کہ کوئی شخص عدالت سے سزا یافتہ تو نہیں، کرپشن تو نہیں کی، ٹیکس پورا ادا کرتا ہے یا نہیں وغیرہ۔ اور یہ اعداد شمار بآسانی متعلقہ اداروں سے مل جاتے ہیں۔ نیب کا ادارہ کرپشن بتا سکتا ہے تو کرپٹ لوگوں کے نام کیوں نہیں بتا سکتا۔