غزل بن پڑھے ، بن سنے یقیں نہ کیا لوگ کہتے رہے یقیں نہ کیا چاند کا عکس گہرے پانی میں دیکھتے رہ گئے یقیں نہ کیا چل پڑے ہم تو طے ہوا رستا ہیں ابھی فاصلے یقیں نہ کیا زندگی، زندگی سمجھتے رہے بن چکے دائرے یقیں نہ کیا نسلِ آدم نہ ایک...