حسان خان
لائبریرین
متمدن دنیا اُدھر زندگی کی رعنائیوں سے لطف اندوز ہو رہی ہے اور اپنے اپنے ممالک کی ترقی کے لیے کوشاں ہے جبکہ ہم لوگ اِدھر اپنے پیدائشی فرقے اور عقائد کے نام پر اپنے ہی ساتھ رہنے والے لوگوں سے نفرت کر رہے ہیں، اُن کا گلا کاٹ رہے ہیں اور اُن کے معابد اور املاک کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ ہمیں اب فیصلہ کرنا ہے کہ ہم بوسنیا جیسے مسلم ممالک کی طرح آگے بڑھنے چاہتے ہیں یا ہمیشہ اسی قابلِ رحم حالت میں پھنسے رہنا چاہتے ہیں۔۔۔۔
اللہ پاکستانیوں اور بوسنیائیوں سمیت تمام مسلمان اقوام اور اُن کے اوطان کو سلامت رکھے۔
۲۵ نومبر بوسنیا میں یومِ تشکیلِ ریاست کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس دن یوگوسلاویہ میں بوسنیا کو کروشیا اور سربیا کی طرح ایک الگ ریاست کے طور پر تسلیم کیا گیا تھا۔ لیکن بوسنیائی سرب اس کے بجائے ۲۱ نومبر کو اپنے قومی دن کے طور پر مناتے ہیں کیونکہ اس دن جنگ بندی کے معاہدے کے تحت اُنہیں بوسنیائی وفاق میں اپنی خودمختار ریاست عطا ہوئی تھی۔
دارالحکومت سرائیوو کے ایک ابتدائی اسکول میں بچے جشن منا رہے ہیں۔
اللہ پاکستانیوں اور بوسنیائیوں سمیت تمام مسلمان اقوام اور اُن کے اوطان کو سلامت رکھے۔
۲۵ نومبر بوسنیا میں یومِ تشکیلِ ریاست کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس دن یوگوسلاویہ میں بوسنیا کو کروشیا اور سربیا کی طرح ایک الگ ریاست کے طور پر تسلیم کیا گیا تھا۔ لیکن بوسنیائی سرب اس کے بجائے ۲۱ نومبر کو اپنے قومی دن کے طور پر مناتے ہیں کیونکہ اس دن جنگ بندی کے معاہدے کے تحت اُنہیں بوسنیائی وفاق میں اپنی خودمختار ریاست عطا ہوئی تھی۔
دارالحکومت سرائیوو کے ایک ابتدائی اسکول میں بچے جشن منا رہے ہیں۔