سید زبیر
محفلین
بوکو حرام نے مزید 20 لڑکیاں اغوا کر لیں : بی بی سی اردو
آخری وقت اشاعت: منگل 10 جون 2014 , 06:20 GMT 11:20 PST
نائجیریا میں عینی شاہدین کے مطابق بوکو حرام کے مشتبہ شدت پسندوں نے مزید 20 لڑکیوں کو اس علاقے سے اغوا کیا ہے جہاں سے وہ پہلے تقربیاً 200 لڑکیوں کو مغوی بنا چکے ہیں۔عینی شاہدین کے مطابق بورنو ریاست میں مشتبہ شدت پسند لڑکیوں کو بندوق کی نوک پرگاڑیوں میں لاد کر کسی نامعلوم مقام کی جانب لے گئے۔
یہ واقعہ بورنو ریاست میں جمعرات کو گارکینی فیولانی کے علاقے میں پیش آیا۔ فوج نے ابھی تک اغوا کے اس تازہ واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔نائجیریا کی فوج کو ملک کے شمال میں شدت پسندوں کے حملوں کو روکنے میں ناکامی پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے۔شدت پسند کارروائیوں کی روک تھام کے لیے بنائے گئے مقامی گروپ کے ایک رکن نے بتایا کہ لڑکیوں کو اغوا کرنے کے ساتھ شدت پسند ان تین مردوں کو بھی اغوا کر کے ساتھ لے گئے جنھوں نے انھیں روکنے کی کوشش کی تھی۔"جب ہمیں اس واقعے کے تین گھنٹے بعد خبر ملی تو ہم ان کے پیچھے جانے کی کوشش کی لیکن ہماری گاڑیاں زیادہ دور نہیں جا سکیں اور ہمیں خبر بھی دیر سےملی تھی۔"مقامی شخص الحاجی تار نے کہا کہ ’جب ہمیں اس واقعے کے تین گھنٹے بعد خبر ملی تو ہم نے ان کے پیچھے جانے کی کوشش کی لیکن ہماری گاڑیاں زیادہ دور نہیں جا سکیں اور ہمیں خبر بھی دیر سےملی تھی۔‘حالیہ واقعے سے پہلے اپریل میں بوکو حرام کے مسلح ارکان نے نائجیریا کے علاقے چیبوک کے ایک سکول سے 200 سے زائد لڑکیوں کو اغوا کیا تھا جو تاحال ان کے پاس قید ہیں۔
بوکو حرام ان لڑکیوں کی رہائی کے بدلے اپنی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کر رہی ہے۔ ان لڑکیوں کی بازیابی کے لیے حکومت پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔لڑکیوں کے اغوا کے بعد حکومت پر بوکو حرام سے نمٹنے کے لیے اندرونی و بیرونی دباؤ بڑھ رہا ہے۔پیر کو فوج نے حالیہ دنوں میں شدت پسندوں کے خلاف آپریشن میں 50 شدت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔خیال رہے کہ بوکو حرام نے نائجیریا میں اسلامی ریاست قائم کرنے کے لیے سنہ 2009 سے پرتشدد کارروائیاں شروع کی ہیں جن میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
http://www.bbc.co.uk/urdu/world/2014/06/140610_nigeria_girls_kidnapped_rk.shtml
آخری وقت اشاعت: منگل 10 جون 2014 , 06:20 GMT 11:20 PST
نائجیریا میں عینی شاہدین کے مطابق بوکو حرام کے مشتبہ شدت پسندوں نے مزید 20 لڑکیوں کو اس علاقے سے اغوا کیا ہے جہاں سے وہ پہلے تقربیاً 200 لڑکیوں کو مغوی بنا چکے ہیں۔عینی شاہدین کے مطابق بورنو ریاست میں مشتبہ شدت پسند لڑکیوں کو بندوق کی نوک پرگاڑیوں میں لاد کر کسی نامعلوم مقام کی جانب لے گئے۔
یہ واقعہ بورنو ریاست میں جمعرات کو گارکینی فیولانی کے علاقے میں پیش آیا۔ فوج نے ابھی تک اغوا کے اس تازہ واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔نائجیریا کی فوج کو ملک کے شمال میں شدت پسندوں کے حملوں کو روکنے میں ناکامی پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے۔شدت پسند کارروائیوں کی روک تھام کے لیے بنائے گئے مقامی گروپ کے ایک رکن نے بتایا کہ لڑکیوں کو اغوا کرنے کے ساتھ شدت پسند ان تین مردوں کو بھی اغوا کر کے ساتھ لے گئے جنھوں نے انھیں روکنے کی کوشش کی تھی۔"جب ہمیں اس واقعے کے تین گھنٹے بعد خبر ملی تو ہم ان کے پیچھے جانے کی کوشش کی لیکن ہماری گاڑیاں زیادہ دور نہیں جا سکیں اور ہمیں خبر بھی دیر سےملی تھی۔"مقامی شخص الحاجی تار نے کہا کہ ’جب ہمیں اس واقعے کے تین گھنٹے بعد خبر ملی تو ہم نے ان کے پیچھے جانے کی کوشش کی لیکن ہماری گاڑیاں زیادہ دور نہیں جا سکیں اور ہمیں خبر بھی دیر سےملی تھی۔‘حالیہ واقعے سے پہلے اپریل میں بوکو حرام کے مسلح ارکان نے نائجیریا کے علاقے چیبوک کے ایک سکول سے 200 سے زائد لڑکیوں کو اغوا کیا تھا جو تاحال ان کے پاس قید ہیں۔
بوکو حرام ان لڑکیوں کی رہائی کے بدلے اپنی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کر رہی ہے۔ ان لڑکیوں کی بازیابی کے لیے حکومت پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔لڑکیوں کے اغوا کے بعد حکومت پر بوکو حرام سے نمٹنے کے لیے اندرونی و بیرونی دباؤ بڑھ رہا ہے۔پیر کو فوج نے حالیہ دنوں میں شدت پسندوں کے خلاف آپریشن میں 50 شدت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔خیال رہے کہ بوکو حرام نے نائجیریا میں اسلامی ریاست قائم کرنے کے لیے سنہ 2009 سے پرتشدد کارروائیاں شروع کی ہیں جن میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
http://www.bbc.co.uk/urdu/world/2014/06/140610_nigeria_girls_kidnapped_rk.shtml