عؔلی خان
محفلین
*~* غزل *~*
بَلا کی بھیڑ مِیں تُجھ کو پُکارَتے سَائیں
مَیں تھک چُکا، اَبھی خُود کو سَنبھالَتے سَائیں
ہَمارے پَاس کوئی سَمت ہی نہیں وَرنہ
چَمکتا آئینہ ہم بھی نِکَالَتے سَائیں
کِسی طرف سے بھی اَچھّی خَبَر نہیں آتی
تو کیوں نہ لوگ تُجھے پھر پُکارَتے سَائیں
بَجا کہ چاہا تھا مُجھ کو کِسی نے پَر اَب کے
اُجڑ چُکا ہوں، مَیں خُود کو سَنوارَتے سَائیں
تَمام عُمر یہ خَواہِش لیے پھری ہم کو
کہیں تو چَین سے دو دِن گُذارَتے سَائیں
ہَمارے پَاس کوئی رَنگ ہے نہ خُوشبُو ہے
وَگرنہ ہم بھی چَمن کو نِکھارَتے سَائیں
© عؔلی خان – www.AliKhan.org/book.pdf
بَلا کی بھیڑ مِیں تُجھ کو پُکارَتے سَائیں
مَیں تھک چُکا، اَبھی خُود کو سَنبھالَتے سَائیں
ہَمارے پَاس کوئی سَمت ہی نہیں وَرنہ
چَمکتا آئینہ ہم بھی نِکَالَتے سَائیں
کِسی طرف سے بھی اَچھّی خَبَر نہیں آتی
تو کیوں نہ لوگ تُجھے پھر پُکارَتے سَائیں
بَجا کہ چاہا تھا مُجھ کو کِسی نے پَر اَب کے
اُجڑ چُکا ہوں، مَیں خُود کو سَنوارَتے سَائیں
تَمام عُمر یہ خَواہِش لیے پھری ہم کو
کہیں تو چَین سے دو دِن گُذارَتے سَائیں
ہَمارے پَاس کوئی رَنگ ہے نہ خُوشبُو ہے
وَگرنہ ہم بھی چَمن کو نِکھارَتے سَائیں
© عؔلی خان – www.AliKhan.org/book.pdf