بُرے انجام کا آغاز ہونے والا ہے غزل نمبر 28 برائے تبصرہ و اصلاح شاعر امین شارؔق

امین شارق

محفلین
محترم الف عین صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
محترم محمد خلیل الرحمٰن صاحب

جہاں سے ظلم اب پرواز ہونے والا ہے
بُرے انجام کا آغاز ہونے والا ہے

جو سوز تھا کبھی وہ ساز ہونے ولا ہے
ہمارا دین پھر ممتاز ہونے والا ہے

جہانِ کفر کیسے سرنگوں تھا پیشِ جہاد
پھر آج افشاں وہ راز ہونے والا ہے

جہاں سے جنگ کا اب خاتمہ ہونے کو ہے
امن کا سلسلہ دراز ہونے والا ہے

دوبارہ قبلہء اول چھڑائیں گےہم ہی
ہمارے نام یہ اعزاز ہونے والا ہے

جہاں میں پھر حکومت قائم ہوگی مسلم کی
خدائے پاک کا اعجاز ہونے والا ہے

جہاں میں عدل کا قائم نظام پھر ہوگا
کہ رائج عمر کا انداز ہونے ولا ہے

گِدھوں سے کہدو جہانِ کفر کے بچ کے رہے
وہ شاہیں بچہ پھر شہباز ہونے والا ہے

خدا سے لو لگا شارؔق دعائیں مانگ لو یہ
اٹھو کہ نغمہء نماز ہونے والا ہے​
 
بھئی اوزان کی درستی تو میں نہیں کرسکتا ابھی ۔۔۔ وہ بھی اتنے سارے اشعار کی
پہلے شعر میں پرواز ہونا ازروئے روز مرہ غلط ہے ۔۔۔ یہاں پرواز کرنا کہنا چاہیے۔
 
Top