بُڑھیا رے ۔ گلزار صاحب کی ایک تازہ نظم

فرخ منظور

لائبریرین
یہ نظم رومن اردو سے میں نے گلزار صاحب کے فیس بک کے اکاؤنٹ سے اٹھائی یا چرائی ہے۔
smile.gif


بُڑھیا رے

بُڑھیا رے ترے ساتھ تو میں نے
جینے کی ہر شے بانٹی ہے

دانہ پانی، کپڑا لتّا، نیندیں اور جگراتے سارے
اولادوں کے جننے سے بسنے تک اور بچھڑنے تک
عم کا ہر حصہ بانٹا ہے

تیرے ساتھ جدائی بانٹی، روٹھ، صلاح تنہائی بھی
ساری کارستانیاں بانٹیں، جھوٹ بھی سچ بھی

میرے درد سہے ہیں تُو نے
تیری ساری پیڑیں میرے پیروں سے ہو کر گزری ہیں

ساتھ جیے ہیں
ساتھ مریں
یہ کیسے ممکن ہو سکتا ہے

دونوں میں سے ایک کو اِک دن
دوجے کو شمشان پہ چھوڑ کر
تنہا واپس لوٹنا ہوگا

بُڑھیا رے!
 
Top