Adam Smith نے ویلتھ آف نیشن میں مارکیٹ کے حالات اور اکنامکس کے متعلق بڑی دلچسپ بات کہی تھی فی الحال یاد نہیں آ رہا، کل لکھتا ہوں.
بنیادی طور پر دولت ، ایک قوم اور زمین کی پیداوار کا نام ہے۔
دولت کی ترجمانی کسی بھی قابل بھروسہ طریقے سے کی جاسکتی ہے، جیسے کسی بھی حکومت کے جاری کردہ وعدے کے سرٹیفیکیٹ، جنہیں عرف عام میں بنک نوٹ کہا جاتا ہے۔
تو گویا کچھ اس طرح سے ہوا کہ ایک قوم ، پاکستان، نے طے کیا کہ اس قوم کے افراد کی پیداوار، اور اس قوم کی زمین کی پیداوار، کی خرید و فروخت روپے میں ہوگی ، پھر اس قوم نے ایک حکومت تشکیل دی جو ہر ممکن بھروسے کے مطابق، روپے کی کرنسی کی ضمانت دیتی ہے کہ اس روپے سے لوگ اجناس کی خرید فروخت کرسکیں گے۔
بٹ کوائین میں یہ ضمانت، صرف اتنی ہے کہ اس کو کاپی کرنا مشکل ہے۔ لیکن اس بات کی کوئی ضمانت نہیں کہ بٹ کوائین سے کسی ملک میں ہم اس ملک کی زمین اور لوگوں کی پیداوار کی خرید و فروخت کرسکیں گے۔ اس طرح دولت کے ترجمان ، ڈالر، پاؤنڈ، ریال ، دینار اور روپے کے ٹرانسفر کا محفوظ ذریعہ بٹ کوائین تو ہو سکتا ہے لیکن یہ خود کرنسی نہیں ہوسکتی۔
گویا، دولت کا ترجمان کرنسی
اور کرنسی کے محفوظ ٹرانسفر کا ذریعہ کرپٹو کرنسی
اب اسے ذریعہ یعنی کرپٹو کرنسی کو آپ ریل سمجھیں ، اگر آپ کے پاس اتنی کرنسی ہے جو آپ ریل پر لے جاسکتے ہیں تو ریل کا کرایہ ، اس کرپٹو کرنسی کی قیمت بنے گا۔
اگر کرایہ پاگل پن کی حد تک زیادہ ہے تو لوگ ہوائی جہاز سے یا ٹرک سے یہی سب کچھ لے کر جائیں گے
یہی وجہ ہے کہ مزید کرپٹو کرنسی ، کرنسی کے محفوذ نقل و حمل کے لئے سامنے آئیں گی۔ جو بٹ کوائین کی اہمیت کو کم کردیں گی اور اس طرح یہ بٹ کوائین کا ببل پھوٹ جائے گا۔
یہ ہے میرا خیال ، آپ کا کیا خیال ہے؟