میں اور میرا چچا زاد بھائی، جو مجھ سے تین سال چھوٹا ہے۔۔۔ہم دونوں میں گاڑھی چھنتی تھی۔ بچپن میں ہم دونوں ایک ساتھ بڑے اوٹ پٹانگ کھیل کھیلا کرتے تھے۔ ہمارا گھر ملا ہوا تھا۔ سامنے کا حصہ ہمارا اور پیچھے کا ان لوگوں کا تھا۔ پیچھے کی گلی سے ہوتے ہوئے ایک چھوٹی سی کھلی جگہ تھی جسے ہم اس وقت ”میدان“ کہتے تھے۔ میں اپنے میں مگن کچھ کھیل رہا تھا، تبھی وہ گلی سے ہوتا ہوا میری طرف آیا۔ ان کے گھر میں ٹی وی تھی اور میرا غالب گمان ہے کہ وہ اس وقت کوئی مار دھاڑ والی فلم دیکھ کر آیا تھا۔ آتے ہی کہنے لگا
”لڑ را کیا؟“(لڑائی کرے گا کیا؟)
میں اتنی چھوٹی عمر بھی شاید پہلی مرتبہ اتنا حیران ہوا تھا جتنا اس کی بات سن کر ہوا تھا۔
”کائے کو؟“(کس لیے؟) میں نے حیرانی سے پوچھا۔
”لڑ نا، کیوں؟“ وہ اس انداز سے بولا جیسے مجھے لڑائی پر ابھارنا چاہتا ہو۔
میں اس کے بعد بھی تیار نہیں تھا۔ مجھے لگ رہا تھا کہ اس کا دماغ جگہ پر نہیں ہے، اور جو بھی ہو میرا بھائی ہے۔
لیکن اس نے اسی ابھارنے کے چکر میں قریب آکر اپنا بایاں ہاتھ گھمایا(وہ لیفٹی ہے) اور قسم بخدا کافی زور کا لگا تھا۔
میری ساری ہمدردی ہوا ہو گئی، اور پھر کیا تھا۔۔۔۔ مابدولت نے اسے دھنک کر رکھ دیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج بھی اس بات کو یاد کر کے ہم دونوں بے تحاشہ قہقہے لگاتے ہیں۔