ایم اے راجا
محفلین
بڑے بھائی کی وفات پر۔۔۔۔
زندہ کیسے رہوں بتا مجھ کو
راہ جینے کی، آ دکھا مجھ کو
کون پوچھے گا حال اب میرا
ہوگا کس کو خیال اب میرا
درد کس کو بھلا سناؤں گا
زخم دل کا کسے دکھاؤں گا
کیسے کاندھوں پہ تُو بٹھاتا تھا
ناز سو سو مرے اٹھاتا تھا
روٹھتا تھا تو تُو مناتا تھا
پیار کے گیت بھی سناتا تھا
کس کو بھائی بڑا کہوں گا میں
ساتھ کس کے چلا کروں گا میں
یاد تیری بہت رلاتی ہے
رات بھر یہ مجھے جگاتی ہے
اتنی ہمت کہاں سے لاؤں میں
یاد دل سے تری بھلاؤں میں
بھول جانا تجھے نہیں بس میں
دل مرا ہے مگر نہیں بس میں
اتنا نہ بد نصیب ہوتا میں
وقتِ رخصت قریب ہوتا میں
کام ایسا میں کاش کر جاتا
ساتھ تیرے ہی میں بھی مر جاتا
پیش ہیں پھول کچھ دعاؤں کے
دل سے اٹھتی ہوئی صداؤں کے
ہو نہ میلا کبھی کفن تیرا
صورتِ گل رہے بدن تیرا
خوف کوئی تجھے ستائے نہ
تجھ پہ سختی ذرا بھی آئے نہ
زندہ ہر اک ادا رہے تیری
لحد روشن سدا رہے تیری
رحمتوں کا نزول ہو تجھ پر
خوش خدا اور رسول ہو تجھ پر
( ایم اے راجا)