حسان خان
لائبریرین
(بکلهنن)
نه خاستا بکلهر صاباحې،
نه تازه اؤلۆیۆ مزار.
نه ده شئیطان، بیر گۆناهې،
سنی بکلهدیڲیم قادار.
گئچتی، ایستهمم گلمهنی،
یۏقلوغوندا بولدوم سنی؛
بېراق وهمیمده گؤلگهنی،
گلمه، آرتېق نهیه یارار؟
(نجیب فاضل قېساکۆرهک)
۱۹۳۷ء
(مُنتَظَر)
جتنا زیادہ میں نے تمہارا انتظار کیا ہے، نہ بیمار صُبح کا انتظار کرتا ہے، نہ قبر تازہ مُردہ کا کرتی ہے، اور نہ شیطان کسی گُناہ کا کرتا ہے۔
[وقت] گُذر گیا، مجھے تمہاری آمد کی خواہش نہیں ہے۔۔۔ میں نے تم کو تمہاری غیر موجودگی میں پایا [ہے]۔۔۔ میرے تصوُّر میں اپنا سایہ چھوڑ دو۔۔۔ مت آؤ، اب مزید کیا فائدہ ہے؟
مُتَبادِل ترجمہ:
نہ بیمار صُبح کا انتظار کرتا ہے،
نہ قبر تازہ مُردہ کا۔
اور نہ شیطان کسی گُناہ کا،
جس قدر میں نے تمہارا انتظار کیا ہے۔
گُذر گیا، میں تمہاری آمد کی خواہش نہیں کرتا،
مَیں نے تمہاری غیر موجودگی میں تم کو پایا؛
میرے تصوُّر میں اپنا سایہ چھوڑ دو،
مت آؤ، اب مزید کیا فائدہ ہے؟
(Beklenen)
Ne hasta bekler sabahı,
Ne taze ölüyü mezar.
Ne de şeytan, bir günahı,
Seni beklediğim kadar.
Geçti istemem gelmeni,
Yokluğunda buldum seni;
Bırak vehmimde gölgeni,
Gelme, artık neye yarar?
(Necip Fazıl Kısakürek)
× مندرجۂ بالا نظم آٹھ ہِجوں کے ہِجائی وزن میں ہے۔
× نظم کا اردو عُنوان «مُنتَظَر» ہے، یعنی وہ شخص یا چیز جس کا انتظار کیا جائے۔
نه خاستا بکلهر صاباحې،
نه تازه اؤلۆیۆ مزار.
نه ده شئیطان، بیر گۆناهې،
سنی بکلهدیڲیم قادار.
گئچتی، ایستهمم گلمهنی،
یۏقلوغوندا بولدوم سنی؛
بېراق وهمیمده گؤلگهنی،
گلمه، آرتېق نهیه یارار؟
(نجیب فاضل قېساکۆرهک)
۱۹۳۷ء
(مُنتَظَر)
جتنا زیادہ میں نے تمہارا انتظار کیا ہے، نہ بیمار صُبح کا انتظار کرتا ہے، نہ قبر تازہ مُردہ کا کرتی ہے، اور نہ شیطان کسی گُناہ کا کرتا ہے۔
[وقت] گُذر گیا، مجھے تمہاری آمد کی خواہش نہیں ہے۔۔۔ میں نے تم کو تمہاری غیر موجودگی میں پایا [ہے]۔۔۔ میرے تصوُّر میں اپنا سایہ چھوڑ دو۔۔۔ مت آؤ، اب مزید کیا فائدہ ہے؟
مُتَبادِل ترجمہ:
نہ بیمار صُبح کا انتظار کرتا ہے،
نہ قبر تازہ مُردہ کا۔
اور نہ شیطان کسی گُناہ کا،
جس قدر میں نے تمہارا انتظار کیا ہے۔
گُذر گیا، میں تمہاری آمد کی خواہش نہیں کرتا،
مَیں نے تمہاری غیر موجودگی میں تم کو پایا؛
میرے تصوُّر میں اپنا سایہ چھوڑ دو،
مت آؤ، اب مزید کیا فائدہ ہے؟
(Beklenen)
Ne hasta bekler sabahı,
Ne taze ölüyü mezar.
Ne de şeytan, bir günahı,
Seni beklediğim kadar.
Geçti istemem gelmeni,
Yokluğunda buldum seni;
Bırak vehmimde gölgeni,
Gelme, artık neye yarar?
(Necip Fazıl Kısakürek)
× مندرجۂ بالا نظم آٹھ ہِجوں کے ہِجائی وزن میں ہے۔
× نظم کا اردو عُنوان «مُنتَظَر» ہے، یعنی وہ شخص یا چیز جس کا انتظار کیا جائے۔