بھارتی فلم ’گول‘ کی پاکستانی سنیماؤں میں نمائش

نبیل

تکنیکی معاون
حوالہ: ’گول‘ کے لیے لمبی قطاریں

میرے لیے کم از کم یہ نئی بات ہے کہ پاکستان کے سنیماؤں میں بھارتی فلموں کی نمائش کی جا رہی ہے، اگرچہ اس سلسلے میں کوئی واضح پالیسی موجود نہیں ہے۔ کچھ تجزیہ نگاروں کے نزدیک بھارتی فلموں کی نمائش سے پاکستانی فلم انڈسٹری تباہ ہو جائے گی۔ پتا نہیں پاکستان کی فلم انڈسٹری کے تباہ ہونے میں مزید کیا کسر باقی رہ گئی ہے۔
 

خرم

محفلین
ارے نبیل بھائی آج کل تو پاکستان میں ایک ساتھ کئی فلمیں نمائش پذیر ہیں۔ ان میں سے چند کی ہدایت کاری بھارت (سوات، وزیرستان) اور چند کی امریکہ (بے نظیر، نوازشریف) نے کی ہے۔ باقی کی کچھ فلموں‌کی ہدایت کاری شرفو (ایمرجنسی، الیکشن) کی ہے۔ اس میں گول کا بھی گول ہوجانے دیں۔ ہمیں تو وزیر اعظم بھی کبھی، نیویارک، کبھی لندن اور کبھی جدہ سے منگوانے پڑتے ہیں، ایک فلم کے آجانے سے کونسا توازنِ کائنات بگڑ جائے گا؟
 

تلمیذ

لائبریرین
میں تو ہفتہ ٹھہر کر مبلغ دس روپے کرایہ پر سی ڈی لا کر دیکھ لوں گا۔:)

نہیات کارآمد نسخہ ہے۔ اور ویسے بھی بھارتی فلمیں اب یہاں پر کون سی اجنبی رہ گئی ہیں۔ ان فلموں کا گھر گھر میں دیکھا جانا ہماری منافقت کی ایک ادنیٰ مثال ہے ،(پلیز معاف کرنا شاکر، آپ کو ہرگز نہیں کہہ رہاہوں) میرا کہنے کا مطلب فقط یہ ہے کہ جب ہر جگہ انہیں بلا جھجک اور بلا روک ٹوک دیکھا جار ہا ہے، تو سینماؤں میں نمائش سے کون سی قیامت آ جائے گی۔ اور پاکستانی فلم انڈسٹری کون سا ڈھے جائے گی۔۔
 

دوست

محفلین
یہ حقیقت ہے جی۔ ہر فلم مل جاتی ہے ۔ بھارتی ہو یا انگریزی۔ بلکہ اب تو ہندی میں ڈب کی ہوئی انگریزی فلمیں لوگ شوق سے دیکھتے ہیں جن پر اردو ٹرانسلیشن لکھا ہوتا ہے۔ وہ بھی بھارت سے ہی درآمد ہوتی ہیں۔
 

عندلیب

محفلین
یہ جان کر حیرت ہوئی۔ میں تو سمجھتی تھی کہ پاکستانی سینما گھروں میں انڈین فلمز کی نمائش ہوتی ہوگی۔
ویسے مجھے یاد ہے کہ بہت پہلے (غالباَ میرے اسکول کے دنوں میں) ہمارے حیدرآباد کے ایک سینما گھر میں پہلی مرتبہ کوئی پاکستانی فلم ریلیز ہوئی تھی۔ نام تھا : کامیابی۔ ہیرو کوئی ندیم صاحب تھے۔
بہت دن چلی تھی وہ فلم اور مسلمان برقعہ پوش خواتین کا بھی ہجوم رہا تھا۔ بلکہ شائد تھیٹر مالک نے ایک شو صرف خواتین کے لئے مختص کیا تھا۔ اور اس کے گانے بھی مشہور ہوئے تھے۔ شائد ایک گانے کے بول تھے : جو زمانے میں ہمت نہ ہارے ، اپنی تقدیر خود جو سنوارے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

الف عین

لائبریرین
آج کل بھی تو پاکستانی فلم یہاں چل رہی تھی۔۔ خدا کے لئے۔۔۔ لیکن شاید اچھا رسپانس نہیں ملا اسے۔
 

عندلیب

محفلین
آج کل بھی تو پاکستانی فلم یہاں چل رہی تھی۔۔ خدا کے لئے۔۔۔ لیکن شاید اچھا رسپانس نہیں ملا اسے۔
ہاں اعجاز انکل یہ ضرور بتائیے کہ "خدا کے لئے" کو کیسا ریسپانس ملا ہے حیدرآباد میں؟
مجھے اس لئے پوچھنا پڑا ہے کہ اب میری کوئی دوست وہاں مقیم نہیں ہے جس سے ایسا پوچھا جا سکے :) ۔ مجھے اپنے اسکول کے زمانے کی وہ دن یاد ہیں جب مسلم نوجوانوں کی ایک تنظیم کے نوجوان ہر تھیٹر میں گھس کر برقعہ پوش خواتین کو وارننگ دے کر ٹکٹ لائن سے نکال کر گھر واپس بھیج دیتے تھے۔ پھر ایک بار برقعہ پوش خواتین کو چہرے پر تیزاب ڈالنے کی دھمکیاں بھی دی گئی تھیں۔ یہ سب صرف برقعہ کے احترام کی خاطر اٹھایا گیا قدم تھا کیونکہ غیر مسلم خواتین اسی برقعہ کی آڑ میں ٹکٹوں کی بلیک مارکٹنگ کے ساتھ ساتھ بعض معیوب دھندے بھی کرتے ہوئے حجاب کو مسلسل بدنام کئے جا رہی تھیں۔ اس حجاب تحریک کا یہ اثر ہوا تھا کہ اس تنظیم کے خلاف بیشمار والدین کے احتجاج کے باوجود ہر گھر کا کوئی نہ کوئی نوجوان اس تنظیم سے وابستہ تھا اور انہوں نے اپنی شناخت سر پر سفید رومال کے ذریعے بنا رکھی تھی۔ اتنا اثر ہوا اس تحریک کا کہ تقریباَ حیدرآباد کے ہر سینما گھر سے برقعہ پوش خواتین کا وجود ختم ہو کر رہ گیا تھا۔۔۔۔ مگر پھر سیاسی معاملات سامنے آئے اور پکڑ دھکڑ شروع ہوئی، صدر تنظیم کو کئی مہینے جیل میں سڑایا گیا۔
اعجاز انکل صرف چند برس قبل یعنی نوے کی دہائی کے وسط میں مذہب کے متعلق مسلمانوں میں ایسا مضبوط جذباتی رحجان تھا اور آج؟؟؟ آپ کو بھی پتا ہوگا نا انکل :( دل خون کے آنسو روتا ہے ، آزادی کے نام پر اپنے ہی بھائی بہنوں میں پھیلی بےشرمی و بےحیائی کو دیکھ کر جس کی ایک جھلک نیکلیس روڈ پر بآسانی دیکھی جا سکتی ہے۔ اللہ تمام مسلمان حیدرابادیوں کو اور امت مسلمہ نیک ہدایت دے، آمین۔
 

عندلیب

محفلین
عندلیب آپ کون سے حیدر آباد کی بات کر رہی ہیں؟ ہندوستان کے یا پاکستان کے؟
محترم محسن حجازی بھائی۔ میں حیدرآباد انڈیا کی رہنے والی ہوں۔ ظاہر ہے اپنے شہر کی ہی بات کر رہی ہوں :)۔ ویسے بھی مجھے پاکستانی حیدراباد ہی نہیں بلکہ پاکستان کے متعلق بھی نہایت کم معلومات حاصل ہیں
 

جہانزیب

محفلین
محترم محسن حجازی بھائی۔ میں حیدرآباد انڈیا کی رہنے والی ہوں۔ ظاہر ہے اپنے شہر کی ہی بات کر رہی ہوں :)۔ ویسے بھی مجھے پاکستانی حیدراباد ہی نہیں بلکہ پاکستان کے متعلق بھی نہایت کم معلومات حاصل ہیں
چلیں‌پھر معلومات کا آغاز کرتے ہیں پاکستان میں‌ کراچی کے قریب بھی حیدر آباد نام کا شہر ہے، اور پاکستان کا پانچواں بڑا شہر ہے، ہندوستان کے سیاسیتدان ایل کے ایڈوانی کا تعلق اسی شہر سے ہے ۔
 
Top