بھارتی فوج کا پاکستان پر لگائے جانیوالے الزام کا بھانڈا بھارتی وزیردفاع نے ہی پھوڑ دیا۔

حاتم راجپوت

لائبریرین
بھارتی وزیر دفاع اے کے انٹونی نے بیان دیا ہے کہ پونچھ سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کے واقعے میں دہشت گرد شامل تھے جن کے ساتھ کچھ ایسے افراد بھی تھے جو پاکستانی فوج کی وردیوں میں ملبوس تھے۔

بھارتی وزیر دفاع کا یہ بیان بھارتی حکومت اور بھارتی افواج کے اس الزام کی کھلی تردید کرتا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں پونچھ سیکٹر میں پاک بھارت سرحد پر فائرنگ پاکستانی فوجیوں کی جانب سے کی گئی تھی جس میں 5 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے، دوسری جانب پاکستانی فوج کی جانب سے اس الزام کی سختی سے تردید بھی کی گئی ہے۔

پارلیمنٹ میں خطاب کے دوران بھارتی وزیر دفاع نے کہا کہ پونچھ سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر تقریبا 20 دہشت گردوں نے حملہ کیا جو بھاری ہتھیاروں سے لیس تھے اور ان کے ہمراہ کچھ افراد ایسے بھی تھے جنہوں نے پاکستانی فوجیوں جیسی وردی پہن رکھی تھی۔

وزیر موصوف نے پارلیمنٹ میں سچ کیا بولا کہ ارکان پارلیمنٹ ہی آپے سے باہر ہو گئے اور ہندو انتہا پسند تنظیم بھارتیہ جنتا پارٹی اور دیگر اپوزیشن کے ارکان تو ایسے بپھرے کہ انہیں سنبھالنا ایک مسئلہ بن گیا، بات پارلیمنٹ میں ہی ختم نہیں ہوئی کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے اے کے انٹونی کے گھر کو بھی نہ چھوڑا اور پاکستان سے اپنی روایتی دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کے گھر کے باہر دھرنا دے کر بیٹھ گئے۔

واضح رہے کہ بھارتی فوج نے الزام عائد کیا تھا کہ آج صبح پاک فوج نے لائن آف کنٹرول کے پونچھ سیکٹر میں بھارتی فوج کی ایک گشتی ٹیم پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 5 بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے تاہم آئی ایس پی آر کی جانب سے بھارتی الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بھارتی سرحد پر فائرنگ کا کوئی واقعہ نہیں ہوا اور بھارت کا الزام سراسر جھوٹ پر مبنی ہے۔

حوالہ کے لئے لنک ملاحظہ کیجئے۔۔۔ http://www.express.pk/story/159054/
 
آخری تدوین:

عاطف بٹ

محفلین
حاتم صاحب، ’آج کی خبر‘ کے زمرے میں پیش کی جانے والے شراکتوں کے ساتھ حوالہ یا لنک مہیا کرنا ضروری ہوتا ہے۔
 

عاطف بٹ

محفلین
جی ہاں ہمارے یہاں سیالکوٹ ہی میں ہوا ہے۔۔ہیڈ مرالہ کے علاقہ پھکلیاں میں۔۔
یہ جنگی جنون بھارت کو کہیں کا نہ چھوڑے گا۔۔
اب پاکستان کو سنجیدگی سے اس طرح کے واقعات کا جواب دینے کے لئے حکمتِ عملی ترتیب دینا چاہئے اور اس سلسلے میں فوری طور پر دونوں ملکوں کے سرحدی کمانڈروں کی فلیگ میٹنگ بلا کر صورتحال پر کھل کر بات کرنی چاہئے کیونکہ اب معاملہ برداشت کی حد سے بہت آگے گزر چکا ہے۔ سفارتی آداب کا کوئی خیال نہیں رکھا جارہا، انسانی و شہری حقوق کی خلاف ورزیاں مسلسل جاری ہیں، سو ایسے میں خاموش تو ہرگز نہیں بیٹھا جاسکتا!
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
اب پاکستان کو سنجیدگی سے اس طرح کے واقعات کا جواب دینے کے لئے حکمتِ عملی ترتیب دینا چاہئے اور اس سلسلے میں فوری طور پر دونوں ملکوں کے سرحدی کمانڈروں کی فلیگ میٹنگ بلا کر صورتحال پر کھل کر بات کرنی چاہئے کیونکہ اب معاملہ برداشت کی حد سے بہت آگے گزر چکا ہے۔ سفارتی آداب کا کوئی خیال نہیں رکھا جارہا، انسانی و شہری حقوق کی خلاف ورزیاں مسلسل جاری ہیں، سو ایسے میں خاموش تو ہرگز نہیں بیٹھا جاسکتا!
میں بھی اسی چیز کا حامی ہوں کہ بیٹھ کر کوئی بات ہو۔ لیکن آپ نے ملاحظہ کیا کہ ہماری پچھلی حکومت نے جو کیا سو کیا۔۔۔ لیکن اب موجودہ حکومت میں میاں نواز شریف کی بھی کوئی واضع پالیسی نہیں۔۔۔اور جو حال انڈین میڈیا نے کیا ہے جنگی جنون پھیلا کر، اُس کے تناظر میں دونوں وزرائے اعظم کی متوقع ملاقات میں بھی کسی خاص پیش رفت کا امکان مفقود ہے کیونکہ انڈین حکومت تو پہلے ہی جاہل عوام کے دباؤ کا شکار ہے۔۔اور اس پر طرہ یہ کہ انڈیا میں جلد ہی الیکشن بھی ہونے والے ہیں۔
 

عاطف بٹ

محفلین
میں بھی اسی چیز کا حامی ہوں کہ بیٹھ کر کوئی بات ہو۔ لیکن آپ نے ملاحظہ کیا کہ ہماری پچھلی حکومت نے جو کیا سو کیا۔۔۔ لیکن اب موجودہ حکومت میں میاں نواز شریف کی بھی کوئی واضع پالیسی نہیں۔۔۔ اور جو حال انڈین میڈیا نے کیا ہے جنگی جنون پھیلا کر، اُس کے تناظر میں دونوں وزرائے اعظم کی متوقع ملاقات میں بھی کسی خاص پیش رفت کا امکان مفقود ہے کیونکہ انڈین حکومت تو پہلے ہی جاہل عوام کے دباؤ کا شکار ہے۔۔اور اس پر طرہ یہ کہ انڈیا میں جلد ہی الیکشن بھی ہونے والے ہیں۔
اسی بات پر میں ان دنوں شدید غصے کی کیفیت میں ہوں کہ ہمارے حکمرانوں نے تو بےغیرتی کے تمام ریکارڈ ہی توڑ دئیے ہیں۔ نواز شریف صرف وزیراعظم ہی نہیں بلکہ وزارتِ داخلہ کا قلمدان بھی انہی کے پاس ہے اور گزشتہ دنوں دفتر خارجہ میں ہونے والی بریفنگ کے دوران جو کچھ انہوں نے کہا ہے وہ تو انتہائی شرمناک ہے۔ بین الاقوامی تعلقات کی بدترین مثالیں ہمارے ہاں قائم کی جارہی ہیں۔ ایسے میں دونوں وزرائے اعظم کی ملاقات اگر ہو بھی جائے تو اس سے کوئی خاطرخواہ نتائج برآمد نہیں ہوں گے۔
اگلے ماہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران پاکستان دنیا کے سامنے بالعموم مختلف عالمی مسائل اور بالخصوص بھارت کے ساتھ تعلقات پر اپنا کیا مؤقف پیش کرسکتا ہے یہ بات یقیناً اہمیت کی حامل ہوگی اور وہاں کوئی ڈھیلا ڈھالا مؤقف دینے کا مطلب کھلے لفظوں میں یہ ہوگا کہ ہمارے حکمران ایسے دلال بن چکے ہیں جنہیں صرف اپنی دیہاڑی سے غرض ہے اور انہیں اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ اس کے عوض انہیں کیا چیز پیش کرنا پڑرہی ہے۔
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
اسی بات پر میں ان دنوں شدید غصے کی کیفیت میں ہوں کہ ہمارے حکمرانوں نے تو بےغیرتی کے تمام ریکارڈ ہی توڑ دئیے ہیں۔ نواز شریف صرف وزیراعظم ہی نہیں بلکہ وزارتِ داخلہ کا قلمدان بھی انہی کے پاس ہے اور گزشتہ دنوں دفتر خارجہ میں ہونے والی بریفنگ کے دوران جو کچھ انہوں نے کہا ہے وہ تو انتہائی شرمناک ہے۔ بین الاقوامی تعلقات کی بدترین مثالیں ہمارے ہاں قائم کی جارہی ہیں۔ ایسے میں دونوں وزرائے اعظم کی ملاقات اگر ہو بھی جائے تو اس سے کوئی خاطرخواہ نتائج برآمد نہیں ہوں گے۔
اگلے ماہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران پاکستان دنیا کے سامنے بالعموم مختلف عالمی مسائل اور بالخصوص بھارت کے ساتھ تعلقات پر اپنا کیا مؤقف پیش کرسکتا ہے یہ بات یقیناً اہمیت کی حامل ہوگی اور وہاں کوئی ڈھیلا ڈھالا مؤقف دینے کا مطلب کھلے لفظوں میں یہ ہوگا کہ ہمارے حکمران ایسے دلال بن چکے ہیں جنہیں صرف اپنی دیہاڑی سے غرض ہے اور انہیں اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ اس کے عوض انہیں کیا چیز پیش کرنا پڑرہی ہے۔
سو فیصد متفق۔۔۔
 

عاطف بٹ

محفلین
اطلاعات کے مطابق لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے آج کے دن میں دوسری بار بلااشتعال فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے۔
 
Top