محمداحمد
لائبریرین
بھارتی لڑکی کے پیوند شدہ بازوؤں میں انوکھی تبدیلی، ڈاکٹر حیران
پونا:
بھارت میں اپنی نوعیت کا ایک عجیب و غریب واقعہ رونما ہوا جس میں دونوں بازوؤں کے پیوند لگائے جانے کے بعد دھیرے دھیرے ہاتھوں کا رنگ بدلنے لگا اور دونوں بازو عطیہ پانے والے لڑکی کی جلد کی رنگت اختیار کرگئے۔
21 شریا سداناگوڈر 2016ء میں ایک بس حادثے کی شکار ہوئی تھی جس میں ان کے دونوں بازو ناکارہ ہوگئے۔ ڈاکٹروں نے ہاتھ کاٹنے کا مشورہ دیا تھا جس پر عمل کیا گیا۔ وہ بازو کے عطیے کے لیے ایک ادارے بھی گئیں جہاں خوش قسمتی سے اسی روز ایک شخص کے عطیہ کردہ بازو کا انتظام ہوگیا جبکہ 200 افراد اس کے منتظر تھے۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ عطیہ کردہ بازو اور ہاتھ عین ان کی جسمانی ساخت کے مطابق تھے۔
اسی دن شریا کا آپریشن کیا گیا جس میں 20 سرجن، ڈاکٹر اور ماہرین شریک ہوئے اور یہ آپریشن 13 گھنٹے تک جاری رہا۔ پہلے اس کی ہڈیاں جوڑی گئیں، پھر بڑی رگیں، پھر باریک نسیں اور آخر میں پٹھے اور گوشت کے ٹکڑے جوڑے گئے۔
آپریشن مکمل طور پر کامیاب رہا لیکن انہیں چھ ماہ تک کوچی کے اسی ہسپتال میں رہنا پڑا جہاں انہیں دن رات فزیو تھراپی کے عمل سے گزارا گیا۔ اس دوران بعض اعصاب دوبارہ بنے اور وہ دھیرے دھیرے ہاتھ اٹھانے لگیں۔
شروع میں انہیں بازو اٹھانے میں دقت ہوئی کیونکہ وہ انہیں بھاری لگ رہے تھے۔ ہاتھوں میں نئے اعصاب اگنے سے ان کی بے چینی اور سنسناہٹ بڑھنے لگی جسے برداشت کیا گیا لیکن ڈاکٹر یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ ان کے پیوند شدہ بازوؤں کی رنگت بھی تبدیل ہونے لگی۔
شریا کے بازو ایک 20 سالہ لڑکے سے حاصل کیے گئے جو موٹرسائیکل حادثے کے بعد دماغی طور پر مردہ ہوچکا تھا اور اس کے خاندان نے اس کے بازو اور دیگر اعضا عطیہ کردیئے تھے۔
ڈاکٹروں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ دبلی پتلی شریا پر مرد کے بازو لگائے گئے تھے جو نہ صرف اپنی رنگت بدلنے لگے بلکہ ان کا بھاری پن کم ہونا شروع ہوا اور ہاتھوں کی اضافی چربی گھل گھل کر ختم ہونے لگی۔
چار ماہ بعد ہاتھوں کی انگلیاں پتلی اور مخروطی ہونے لگیں جیسا کہ خواتین میں عام ہوتی ہیں۔ شریا کی والدہ نے بتایا کہ ان کی بیٹی کے عطیہ کردہ ہاتھ کی کلائیوں میں بھی نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ شریا کے بازو شروع میں گہری رنگت کے تھے جن کا رنگ بدلا اور وہ عین لڑکی کی جسمانی رنگت میں ڈھل گئے۔ اس عمل کو دیکھ کر خود ڈاکٹر بھی حیران ہیں۔ ممبئی میں جلد کے ماہر ڈاکٹر اودے کھوپکر کہتے ہیں کہ یہ ایک نایاب واقعہ ہے جس پر تحقیق کی ضرورت ہے۔
بعض ماہرین نے کہا ہے کہ شاید شریا کے نسائی ہارمون کی وجہ سے مردانہ بازو کے جلد کی رنگت بدلی ہے تاہم ہاتھوں کی منتقلی کا یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے جس میں مرد کے بازو کسی خاتون میں پیوند کیے گئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز
پونا:
بھارت میں اپنی نوعیت کا ایک عجیب و غریب واقعہ رونما ہوا جس میں دونوں بازوؤں کے پیوند لگائے جانے کے بعد دھیرے دھیرے ہاتھوں کا رنگ بدلنے لگا اور دونوں بازو عطیہ پانے والے لڑکی کی جلد کی رنگت اختیار کرگئے۔
21 شریا سداناگوڈر 2016ء میں ایک بس حادثے کی شکار ہوئی تھی جس میں ان کے دونوں بازو ناکارہ ہوگئے۔ ڈاکٹروں نے ہاتھ کاٹنے کا مشورہ دیا تھا جس پر عمل کیا گیا۔ وہ بازو کے عطیے کے لیے ایک ادارے بھی گئیں جہاں خوش قسمتی سے اسی روز ایک شخص کے عطیہ کردہ بازو کا انتظام ہوگیا جبکہ 200 افراد اس کے منتظر تھے۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ عطیہ کردہ بازو اور ہاتھ عین ان کی جسمانی ساخت کے مطابق تھے۔
اسی دن شریا کا آپریشن کیا گیا جس میں 20 سرجن، ڈاکٹر اور ماہرین شریک ہوئے اور یہ آپریشن 13 گھنٹے تک جاری رہا۔ پہلے اس کی ہڈیاں جوڑی گئیں، پھر بڑی رگیں، پھر باریک نسیں اور آخر میں پٹھے اور گوشت کے ٹکڑے جوڑے گئے۔
آپریشن مکمل طور پر کامیاب رہا لیکن انہیں چھ ماہ تک کوچی کے اسی ہسپتال میں رہنا پڑا جہاں انہیں دن رات فزیو تھراپی کے عمل سے گزارا گیا۔ اس دوران بعض اعصاب دوبارہ بنے اور وہ دھیرے دھیرے ہاتھ اٹھانے لگیں۔
شروع میں انہیں بازو اٹھانے میں دقت ہوئی کیونکہ وہ انہیں بھاری لگ رہے تھے۔ ہاتھوں میں نئے اعصاب اگنے سے ان کی بے چینی اور سنسناہٹ بڑھنے لگی جسے برداشت کیا گیا لیکن ڈاکٹر یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ ان کے پیوند شدہ بازوؤں کی رنگت بھی تبدیل ہونے لگی۔
شریا کے بازو ایک 20 سالہ لڑکے سے حاصل کیے گئے جو موٹرسائیکل حادثے کے بعد دماغی طور پر مردہ ہوچکا تھا اور اس کے خاندان نے اس کے بازو اور دیگر اعضا عطیہ کردیئے تھے۔
ڈاکٹروں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ دبلی پتلی شریا پر مرد کے بازو لگائے گئے تھے جو نہ صرف اپنی رنگت بدلنے لگے بلکہ ان کا بھاری پن کم ہونا شروع ہوا اور ہاتھوں کی اضافی چربی گھل گھل کر ختم ہونے لگی۔
چار ماہ بعد ہاتھوں کی انگلیاں پتلی اور مخروطی ہونے لگیں جیسا کہ خواتین میں عام ہوتی ہیں۔ شریا کی والدہ نے بتایا کہ ان کی بیٹی کے عطیہ کردہ ہاتھ کی کلائیوں میں بھی نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ شریا کے بازو شروع میں گہری رنگت کے تھے جن کا رنگ بدلا اور وہ عین لڑکی کی جسمانی رنگت میں ڈھل گئے۔ اس عمل کو دیکھ کر خود ڈاکٹر بھی حیران ہیں۔ ممبئی میں جلد کے ماہر ڈاکٹر اودے کھوپکر کہتے ہیں کہ یہ ایک نایاب واقعہ ہے جس پر تحقیق کی ضرورت ہے۔
بعض ماہرین نے کہا ہے کہ شاید شریا کے نسائی ہارمون کی وجہ سے مردانہ بازو کے جلد کی رنگت بدلی ہے تاہم ہاتھوں کی منتقلی کا یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے جس میں مرد کے بازو کسی خاتون میں پیوند کیے گئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز