محمد عدنان اکبری نقیبی
لائبریرین
بھارتی کرکٹ میں ایک اور تنازع سامنے آگیا، کھلاڑیوں کے بعد پچ بھی فروخت ہونے لگیں ، پچ کیوریٹر اب بکیز کی مرضی کی پچیں تیار کرنے لگے۔
بھارت اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ون ڈے پونے میں کھیلا جانا ہے،میچ سے قبل بھارتی ٹی وی چینل کے اسٹنگ آپریشن کے دوران کیورٹر پندورنگ سیلوگونکار کیمرے کے سامنے پچ کی معلومات فراہم کرتے پکڑے گئےکہ پونے کی پچ بکیز کی ڈیمانڈ کے مطابق بنائی جائے گی ۔
بھارتی کرکٹ بورڈ اور آئی سی سی کے رولز کے مطابق کوئی بھی اسٹیڈیم کے اندرآکر پچ کا معائنہ نہیں کرسکتا ہے لیکن پچ کیورٹر نے بکیز یعنی رپورٹر کو پچ کے متعلق معلومات فراہم کی ۔
جب رپورٹرز نے کہا کہ انہیں بولرز کے لئے باؤنس چاہیے کیا وہ ملے گا،کیورٹر نے کہا کہ کام ہوجائےگا،جبکہ پچ پر 350 سے زائد رنز بنیں گے اور سیکنڈ اننگز کھیلنے والی ٹیم باآسانی ٹارگٹ چیز کرلے گی کیوں کہ یہ پچ بیٹنگ پیراڈائز ہوگی۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے کہا ہے کہ کیوریٹر پندورنگ سیلو گونکار کو معطل کرکے ان کی جگہ رمیش مہا منوکر کو پچ کیورٹر مقرر کیا گیا ہے۔
آئی سی سی ٹیم بھارتی میچ سے پہلے وکٹ کامعائنہ کرے گی۔
آئی سی سی کے مطابق پچ کے معائنے کے بعدفیصلہ کیاجائے گا کہ بھارت نیوزی لینڈ میچ کرایا جائے یا نہیں۔
روزنامہ جنگ
بھارت اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ون ڈے پونے میں کھیلا جانا ہے،میچ سے قبل بھارتی ٹی وی چینل کے اسٹنگ آپریشن کے دوران کیورٹر پندورنگ سیلوگونکار کیمرے کے سامنے پچ کی معلومات فراہم کرتے پکڑے گئےکہ پونے کی پچ بکیز کی ڈیمانڈ کے مطابق بنائی جائے گی ۔
بھارتی کرکٹ بورڈ اور آئی سی سی کے رولز کے مطابق کوئی بھی اسٹیڈیم کے اندرآکر پچ کا معائنہ نہیں کرسکتا ہے لیکن پچ کیورٹر نے بکیز یعنی رپورٹر کو پچ کے متعلق معلومات فراہم کی ۔
جب رپورٹرز نے کہا کہ انہیں بولرز کے لئے باؤنس چاہیے کیا وہ ملے گا،کیورٹر نے کہا کہ کام ہوجائےگا،جبکہ پچ پر 350 سے زائد رنز بنیں گے اور سیکنڈ اننگز کھیلنے والی ٹیم باآسانی ٹارگٹ چیز کرلے گی کیوں کہ یہ پچ بیٹنگ پیراڈائز ہوگی۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے کہا ہے کہ کیوریٹر پندورنگ سیلو گونکار کو معطل کرکے ان کی جگہ رمیش مہا منوکر کو پچ کیورٹر مقرر کیا گیا ہے۔
آئی سی سی ٹیم بھارتی میچ سے پہلے وکٹ کامعائنہ کرے گی۔
آئی سی سی کے مطابق پچ کے معائنے کے بعدفیصلہ کیاجائے گا کہ بھارت نیوزی لینڈ میچ کرایا جائے یا نہیں۔
روزنامہ جنگ