بھارت اورافغان ادارے پاکستان میں دہشتگردی بڑھارہے ہیں،رحمٰن ملک

بھارت اورافغان ادارے پاکستان میں دہشتگردی بڑھارہے ہیں،رحمٰن ملک

اسلام آباد (طاہر خلیل، نمائندہ جنگ) سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمٰن ملک نے کہا ہے کہ بھارت اور افغان ادارے پاکستان میں دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں۔ بھارت کی نئی سیاسی قیادت کو مشورہ دیا کہ وہ خطے میں جنگی جنون ختم کرنے کےلئے مثبت سوچ کے ساتھ آگے بڑھے اور اگر بھارتی قیادت نے روایتی جنگی ذہنیت کا مظاہرہ کیا تو پھر اسے یاد رکھنا چاہئے کہ پاکستان بھارت کی کسی دھمکی سے ہرگز مرعوب نہیں ہوگا اور ہماری مسلح افواج اپنے عوام کے ساتھ مل کر مادر وطن کے دفاع کےلئے تیار ہیں۔ سینیٹر رحمٰن ملک بدھ کو سائوتھ ایشین اسٹرٹیجک سٹیبلیٹی انسٹیٹیوٹ اینڈ یونیورسٹی (ساسی) کے زیراہتمام جنوبی ایشیا میں بڑھتے ہوئے خطرات اور جوہری ڈیٹرنس سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس کے اختتامی اجلاس میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کر رہے تھے۔ سینیٹر رحمٰن ملک نے دنیا بھر سے کانفرنس میں آئے ہوئے ماہرین سے کہا کہ وہ اس بات پر غور کریں کہ پاکستان میں دہشت گردی کس نے مسلط کی تھی؟ انہوں نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ پاکستان کو نقصان پہنچایا۔ سمجھوتہ ایکسپریس کے واقعے میں آئی ایس آئی نہیں بھارت کی اپنی خفیہ ایجنسی ملوث تھی اور سپریم کورٹ انڈیا میں سارے ثبوت موجود ہیں۔ سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ ممبئی حملے بھارت کی خفیہ ایجنسی نے کرائے تھے۔ رحمٰن ملک نے کہا کہ یہ بات کسی شک و شبہ سے بالا ہے کہ بلوچستان کے واقعات میں بھارت براہ راست ملوث ہے براہمداغ بگٹی کو بھارت رقم دیتا ہے۔ نریندر مودی کی دھمکیوں کے حوالے سے کہا کہ وہ جنگی جنون پیدا نہ کریں بلکہ دانشمندی اور تدبر کے ساتھ خطے میں امن و سلامتی کا ماحول پیدا کرنے میں مدد کریں۔ سینیٹر رحمٰن ملک نے کہا کہ مولوی فضل اللہ کو افغان حکومت نے سرکاری علاج کی سہولتیں مہیا کر رکھی ہیں۔ وہ پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے۔ سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ فوج، حکومت اور عدلیہ پر مشتمل ٹرائیکا کی سمت درست ہو تو ملک ترقی کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دہشت گردی سے نجات دلانے کےلئے سب کو متحد ہونا ہوگا۔ قبل ازیں ساسی کی سربراہی ڈاکٹر ماریہ سلطان نے کہا کہ افغانستان میں بھارت کی موجودگی نے پاکستان کی سلامتی کےلئے خطرات میں اضافہ کر دیا ہے۔ بھارت کے جدید ترین ہتھیاروں کے ذریعے پاکستان کے خلاف جارحانہ عزائم آشکار ہیں۔ دریں اثنا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ( ن) کے سینیٹر سید ظفر علی شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان کو بھارت اور امریکہ کے سول نیو کلیئر معاہدہ پر سخت تشویش ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت امریکہ نیو کلیئر معاہدہ کے ساتھ بھارت کے مختلف ممالک سے ایندھن وغیرہ کے معاہدوں سے بھارت اپنے ایٹمی ری ایکٹرز کے مواد کو مزید بڑھا سکتا ہے اور ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری میں پیشرفت کر سکتا ہے۔

http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=199485
 

arifkarim

معطل
پہلے کیا کم تھی جو دو ہمسایہ ممالک کو حفظ ما تقدم کے تحت بڑھانی پڑ گئی؟
 
آخری تدوین:
Top