بھارت: تامل فلموں کی معروف ہیروئن مونیکا نے اسلام قبول کرلیا

بھارت: تامل فلموں کی معروف ہیروئن مونیکا نے اسلام قبول کرلیا
کراچی…محمد رفیق مانگٹ…بھارتی ریاست تامل کی معروف فلمی ہیروئن مونیکا نے اسلام قبول کرلیا۔26 سالہ ادکارہ نے اپنا اسلامی نام ایم جی رحیما رکھا ہے۔ بھارتی اخبار”ٹائمز آف انڈیا“ نے لکھا کہ موسیقار اے آر رحمان اور یووان شنکر راجا کے بعد مونیکا بھی اس کاررواں میں شامل ہوگئی جنہوں نے اسلام قبول کرلیا۔ تامل فلم اذھاگی اورسلانتھی سے شہرت پانے والی مونیکا عرف ریکھا میروتھی راج نے ستر سے زائد ہندی،ملائلم،تیلگو اور کنادا فلموں میں ہیروئن اور چائلڈ اسٹار کا کردار ادا کیا۔مونیکا کے والدین کا تعلق عیسائی مذہب سے ہے۔مونیکا کا کہنا ہے کہ وہ قبول اسلام کے بعد اب فلم نگری کو خیر باد کہہ دیں گی اور آئندہ کبھی اداکاری نہیں کریں گی۔انہوں نے اپنی اداکاری کا آغاز آواسارا پولیس100میں چائلڈ اسٹا رکی احیثیت سے کیا۔انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میرے دائرہ اسلام میں آنے کی وجہ پیسہ یا پیارو محبت نہیں،بلکہ اسلامی اصول ہیں جنہوں نے مجھے اسلام کی طرف مائل کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اسلام کے متعلق 2010سے پڑھنا شروع کیا اور میں دیگر لوگوں کی طرح یہی سمجھتی تھی کہ اسلام انتہا پسندی کا مذہب ہے لیکن اسلام تو امن کا مذہب ہے۔انہوں نے کہا کہ میں اپنی شادی کے متعلق بھی میڈیا کو جلد آگاہ کروں گی جو میرے والدین کی مرضی سے ہوگی۔ حوصلہ افذائی کرنے پر انہوں نے اپنے والد کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ میں نام تبدیل کرنے کے حق میں نہیں تھی ،تاہم ایم جی رحیما رکھا،ایم سے ان کے والد ماروٹھی راج اور جی سے ان کی والدہ گریسی مراد ہے۔انہوں نے اسلامی عبایا میں بنائی گئی اپنی تصویر بھی میڈیا کو جاری کی۔
 

شمشاد

لائبریرین
بیشک اللہ تعالٰی کی ذات جب چاہے اور جسے چاہے ہدایت عطا فرما دے۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے اس خاتون کو دین حق پر استقامت عطا فرمائے، اسے دنیا اور آخرت کی بھلائیاں عطا فرمائے اور اس کی بخشش کا ذریعہ بنائے۔
 
اگر اس ایکٹرس نے قبول اسلام کے بعد فلمیں ترک کرنے کا اعلان نا کیا ہوتا تو شاید اس بات کا امکان ہوتا کہ محض شہرت کے لئے اس نے مذہب تبدیل کیا ہے۔ لیکن ایسا نہیں۔ اس نے فلمیں چھوڑنے کا اعلان کر کے اخلاص کا ثبوت دیا ہے۔
 

arifkarim

معطل
ماشآاللہ۔ فلمیں ترک کرنے کا ارادہ اس کے خلوص کا ثبوت ہے۔
ماشاءاللہ۔ پاکستانی فلم انڈسٹری اور موسیقی انڈسٹری بھی ضیاءالحق کے دور میں قبولیت اسلام کے بعد ٹھپ ہو چکی ہے۔ اب ہم یہ کافرانہ آرٹس یہود و ہنود و نصاریٰ سے بڑے فخر کیساتھ قیمتاً خرید لیتے ہیں بجائے خود ان میں کام کرنے اور ماہر بننے کے! :D


اللہ پاک سے دعا ہے کہ ان خاتون کو دین حق پر استقامت عطا فرمائیں۔ آمین
آمین۔

بیشک اللہ تعالٰی کی ذات جب چاہے اور جسے چاہے ہدایت عطا فرما دے۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے اس خاتون کو دین حق پر استقامت عطا فرمائے، اسے دنیا اور آخرت کی بھلائیاں عطا فرمائے اور اس کی بخشش کا ذریعہ بنائے۔
آمین

ہاہاہاہا سیلبریٹیز کا اسلام
Rekha-Maruthiraj-600x330.jpg


اگر اس ایکٹرس نے قبول اسلام کے بعد فلمیں ترک کرنے کا اعلان نا کیا ہوتا تو شاید اس بات کا امکان ہوتا کہ محض شہرت کے لئے اس نے مذہب تبدیل کیا ہے۔ لیکن ایسا نہیں۔ اس نے فلمیں چھوڑنے کا اعلان کر کے اخلاص کا ثبوت دیا ہے۔
تو کیا فلموں میں کام کرنا اسلام کے خلاف ہے؟ کیا اسلامی ممالک میں فلمیں نہیں بنتیں؟ کیا آنحضور صلیللہعلیہسلم کی زندگی پر بننے والی مشہور فلم The Message بھی غیر اسلامی ہے؟ :)
 
ماشاءاللہ۔ پاکستانی فلم انڈسٹری اور موسیقی انڈسٹری بھی ضیاءالحق کے دور میں قبولیت اسلام کے بعد ٹھپ ہو چکی ہے۔ اب ہم یہ کافرانہ آرٹس یہود و ہنود و نصاریٰ سے بڑے فخر کیساتھ قیمتاً خرید لیتے ہیں بجائے خود ان میں کام کرنے اور ماہر بننے کے! :D



آمین۔


آمین


Rekha-Maruthiraj-600x330.jpg



تو کیا فلموں میں کام کرنا اسلام کے خلاف ہے؟ کیا اسلامی ممالک میں فلمیں نہیں بنتیں؟ کیا آنحضور صلیللہعلیہسلم کی زندگی پر بننے والی مشہور فلم The Message بھی غیر اسلامی ہے؟ :)

اسلامی احکام مسلمانوں کے عمل کا نام نہیں۔
 
تو پھر ان اسلامی احکام کا کیا فائدہ جو محض کتابوں تک محدود رہیں اور موجودہ دور میں قابل عمل نہ رہیں؟ :)
میں نے کہا تھا۔
اسلامی احکام مسلمانوں کے عمل کا نام نہیں۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ کوئی مسلمانوں کے عمل کو دیکھ کر اسلامی احکام پر تنقید کا حق نہیں رکھتا یا اس کا جواز نہیں بنتا۔ اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ اسلامی احکام آج کل قابل عمل نہیں ہیں۔
 

arifkarim

معطل
اس کا مطلب یہ ہے کہ کوئی مسلمانوں کے عمل کو دیکھ کر اسلامی احکام پر تنقید کا حق نہیں رکھتا یا اس کا جواز نہیں بنتا۔ اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ اسلامی احکام آج کل قابل عمل نہیں ہیں۔
اسلامی جہادی دہشت گرد اسلامی تعلیمات کو بنیاد بنا کر دہشت گرد حملے کرتے ہیں۔ غیرت کے نام پر قتل اسلامی معاشروں میں وقوع پزیر ہوتے ہیں۔ کوئی بھی غیر مسلم آجکل کے مسلمانوں کے اعمال و اخلاق دیکھ کر مسلمان ہونے سے رہا۔ خالی کتابی باتوں میں کیا رکھا ہے؟

اصل سوال وہی ہے کہ اسلامی احکام چاہے جتنے بھی کامل ہی کیوں نہ ہوں، جب تک ان پر عمل کرنے والے نہ ہوں گے، ان احکام اور تعلیمات کا کوئی فائدہ نہیں۔
 
اسلامی جہادی دہشت گرد اسلامی تعلیمات کو بنیاد بنا کر دہشت گرد حملے کرتے ہیں۔ غیرت کے نام پر قتل اسلامی معاشروں میں وقوع پزیر ہوتے ہیں۔ کوئی بھی غیر مسلم آجکل کے مسلمانوں کے اعمال و اخلاق دیکھ کر مسلمان ہونے سے رہا۔ خالی کتابی باتوں میں کیا رکھا ہے؟

اصل سوال وہی ہے کہ اسلامی احکام چاہے جتنے بھی کامل ہی کیوں نہ ہوں، جب تک ان پر عمل کرنے والے نہ ہوں گے، ان احکام اور تعلیمات کا کوئی فائدہ نہیں۔
بہت ساری کتابی باتیں تو آوٹ آف ڈیٹیڈ بھی ہیں ۔ لیکن پھر اس کے باوجود آج بھی مدرسوں میں پڑھائے جا رہے ۔ اور حد تو یہ ہے کہ ایسی آوٹ آف ڈیٹیڈ کتابیں پڑھنے والے خود کو اسلام کا ٹھیکدرا سمجھے بیٹھے ہیں ۔
 
اسلامی جہادی دہشت گرد اسلامی تعلیمات کو بنیاد بنا کر دہشت گرد حملے کرتے ہیں۔ غیرت کے نام پر قتل اسلامی معاشروں میں وقوع پزیر ہوتے ہیں۔ کوئی بھی غیر مسلم آجکل کے مسلمانوں کے اعمال و اخلاق دیکھ کر مسلمان ہونے سے رہا۔ خالی کتابی باتوں میں کیا رکھا ہے؟

اصل سوال وہی ہے کہ اسلامی احکام چاہے جتنے بھی کامل ہی کیوں نہ ہوں، جب تک ان پر عمل کرنے والے نہ ہوں گے، ان احکام اور تعلیمات کا کوئی فائدہ نہیں۔
کچھ لوگ اپنے وطن کا سامراجی قوتوں کے خلاف دفاع کرنے والوں کو بھی دہشت گرد کہتے ہیں۔ عراق اور افغانستان اور فلسطین کی مثالیں سامنے موجود ہیں۔
بوسنیا کو بھی شامل کر لیں۔
جب آپ مغرب کے ہر ظلم کے خلاف لڑنے والے کو دہشت گرد کہیں گے ۔ تو اس پیمانے پر تو آپ سے بات نہیں ہو سکتی۔
 

x boy

محفلین
الحمدللہ،،،
اللہ پاک دین میں پورے طرح داخل ہونا قبول فرمائے اور ہم سب کو ھدایت عطا فرمائے، آمین
 

arifkarim

معطل
کچھ لوگ اپنے وطن کا سامراجی قوتوں کے خلاف دفاع کرنے والوں کو بھی دہشت گرد کہتے ہیں۔ عراق اور افغانستان اور فلسطین کی مثالیں سامنے موجود ہیں۔
بوسنیا کو بھی شامل کر لیں۔
جب آپ مغرب کے ہر ظلم کے خلاف لڑنے والے کو دہشت گرد کہیں گے ۔ تو اس پیمانے پر تو آپ سے بات نہیں ہو سکتی۔
دفاع کی نوعیت میں فرق ہے۔ اسکے پس منظر میں بھی فرق ہے۔ جیسے اگر سامراجی برطانوی راج کیخلاف مسلمانان ہند امن پسند سیاست کی بجائے عسکری جہاد پر اتر جاتے تو آج کشمیر تو کیا پاکستان بھی متحدہ ہندوستان کے تسلط سے کبھی آزاد نہ ہوتا۔ میں عسکری جہاد کو غلط قرار نہیں دیتا لیکن اسلامی تعلیمات میں جن تقاضوں کے بعد اسکو جائز قرار دیا گیا ہے اسپر عمل کئے بغیر جہاد کرنا خود اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارنے کا مترادف ہے۔
جیسے مسئلہ کشمیر میں آزادی کشمیر قوم کو چاہئے تھی۔ ان لوگوں کو اقوام متحدہ اور دیگر عالمی سیاسی تنظیموں کے ذریعہ اپنے قومی حقوق کی جنگ لڑنی چاہئے تھی۔ جسکے بعد غیرجانبداری سے اگر دیکھا جاتا تو بھارت کا کشمیریوں پر ناجائز قبضہ بین الاقوامی دباؤ کے بعد کب کا ختم ہو جاتا۔ پھر انکے پاس یہ انتخاب تھا کہ آزاد رہیں یا پاکستان میں شامل ہو جائیں۔ لیکن ہم نے کشمیریوں کی آزادی کیلئے کیا کیا؟ جہادی اسلامی لشکر 1947 میں وہاں بھیج دئے؟ وہاں کے سکھ راجا نے مجبوراً کشمیر کو بھارت کا حصہ بنا دیا۔ جوابً بھارت نے وہاں چڑھائی کر دی اور کشمیریوں کی آزادی یہ جا وہ جا :)
http://www.urduweb.org/mehfil/threads/چور-مچائے-شور-غیرجانبدارانہ-تاریخ-جو-مسخ-کی-گئی.74722

تاریخ ایسی مثالوں سے بھری پڑی ہے جہاں مختلف اقوام نے سامراجی طاقتوں سے اپنی آزادی گولی کی نوک پہ نہیں بلکہ سیاست کے زور پر حاصل کی۔ جیسے مشرقی تیمور کو انڈونیشیائی سامراج سے آزادی عالمی دباؤ کے بعد ملی۔ جنوبی افریقہ میں اپارٹ ہائیٹ سامراج کو کچلنے میں نیلسن مینڈیلا کا ساتھ پوری عالمی برادری نےدیا۔ فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کو تسلیم کروانے میں ناروے اور امریکہ کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔ کُردیوں کو شمالی عراق میں آزادی امریکی توسط سے ملی۔ کوسوو کو سربیا سے آزادی یورپ اور امریکہ نے دلوائی وغیرہ وغیرہ۔
 
کچھ گلوگار وںکا یہ کہنا ہے کہ انہوں نے صرف بھیرویں راگ ہی سیکھا ہے اور گانا چاہے کسی بھی راگ میں ہو، وہ اسے بھیرویں پر ڈھال لیتے ہیں۔۔۔۔۔:)
 
Top