بھارت: سسرال میں خاتون پر تشدد قانوناً جرم نہیں

عثمان رضا

محفلین
مآخذ

8-6-2009_1614_1.gif



نئی دہلی… جنگ نیوز…بھارت میں سسرال میں خاتون پر لاتوں سے تشدد ،طلاق کی دھمکی،برابھلا کہنا یا بہو کیخلاف بیٹے کے کان بھرنا غیر قانونی اقدام نہیں ۔ یہ فیصلہ بھارتی سپریم کورٹ کے حال ہی دائر کی گئی ایک درخواست پر سنایا ہے۔ بھارتی سپریم کورٹ کی خاتون جج ایس بی سنہا نے ایک عائلی مقدمے میں فیصلہ دیا کہ ساس کی جانب سے بہو کوپہننے کیلئے پرانے کپڑے دینا بھی کوئی قابل دست اندازی پولیس یاقابل تعزیر جرم نہیں ہے۔عدالت نے شادی کے موقع پر بہو یاجوڑے کو ساس کی جانب سے دئیے گئے تحائف واپس لیے جانے کو تعزیرات ہند کی دفعہ چار سو چھ کے تحت اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کا جرم اور قابل تعزیر قراردیا۔​
 

arifkarim

معطل
برصغیر پاک و ہند کی حالت زارکو دیکھتے ہوئے امریکی سفیر برائے جاپان کا یہ قول یاد آجاتا ہے:
They May Have Modern Weapons But Their Mindset Is 2000 YEARS OLD!
 

dxbgraphics

محفلین
یہ قول بھارت پر جچھتا ہے ۔ پاکستان میں تو عورت پر ظلم کرنا تو آسان ہے لیکن اس کو بھگتنا مشکل
 
Top