زیرک
محفلین
ہندوستان پر حملہ اور عمران خان؟ رہنے دیجئے ان سے نہیں ہونے کا، جن سے ہمدردی کی آواز نہیں نکلتی وہ لڑیں گے؟ سوچنا بھی مت۔بس اپنے لیڈر کو کہیں کہ ریاستِ مدینہ کا نعرہ لگانا بند کر دے کیونکہ اس نعرے کو سن کر عوام کی کچھ توقعات بندھ جاتی ہیں۔آپ کی اطلاع کے لیے عرض ہےکہ کسی پر ظلم ہوتے دیکھ کر طاقت ہوتے ہوئے بھی چپ رہنا منافقت کہلاتا ہے، عمل منافقت کا ہو تو ریاستِ مدینہ کا نعرہ بالکل بھی اچھا نہیں لگتا، آپ کا لیڈر اگر ریاستِ مدینہ کے نعرے کو ذاتی فائدے کے لیے استعمال کرنا چھوڑ دے تو پھر مجھے کوئی اعتراض نہیں ہو گا۔ ویسے بھی جو شخص اپنی بیٹی ٹیرین کے برتھ سرٹیفیکٹ کے ولدیت کے خانے میں اپنا نام بطور باپ نہیں لکھوا سکتا ہو وہ کسی غریب کی بیٹی کی مدد کیسے کرے گا؟ بس ریاست مدینہ کا نعرہ لگا کر مسلمانوں کے جذبات سے کھلواڑ بند کر دے۔اگر آپ تنقید برائے اصلاح کر رہے ہیں تو ساتھ یہ بھی بتائیں کہ عمران خا ن کو کیا کرنا چاہئے تھا۔ او آئی سی سے لے کر اقوام متحدہ تک ہر عالمی پلیٹ فارم پر حکومت نے مسئلہ کشمیر پر آواز بلند کی تھی۔ آپ پھر بھی خوش نہیں۔
عمران خان نے سپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے یہ بھی کہا ’یہ مجھے بتا دیں کہ میں اور کیا کروں؟ کیا میں حملہ کردوں ہندوستان پر`۔
’کیا میں حملہ کر دوں ہندوستان پر۔۔۔؟‘