کاشفی
محفلین
بھارت نے چناب میں پانی چھوڑ دیا، صورت حال سنگین
پاکستانی دریاؤں میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے۔ بھارت نے دریائے ستلج کے بعد دریائے چناب میں بھی سیلابی ریلہ چھوڑ دیا ہے جس سے درجنوں بستیاں پانی میں ڈوب گئی ہیں۔ ہیڈ مرالہ اور وزیر آباد سے پانچ لاکھ، ہیڈ تریموں سے چھ لاکھ کیوسک کا ریلہ گزرے گا۔
لاہور: (دنیا نیوز) بھارت نے دریائے ستلج کے بعد اب چناب میں پانی چھوڑ دیا ہے جس سے درجنوں بستیاں زیر آب آچکی ہیں اور دریا میں اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ 1993ء کے بعد دریائے چناب سے آج رات سب سے بڑا ریلا گزرے گا جس کی مقدار پانچ لاکھ کیوسک سے زیادہ ہوگی۔ اس وقت ہیڈ مرالہ سے چار لاکھ کیوسک کا ریلہ گزر رہا ہے۔ دریائے چناب میں طغیابی کے باعث قریبی آبادیاں نقل مکانی کر رہی ہیں۔ ہیڈ خانکی کے مقام پر پانی کا بہاؤ 3لاکھ کیوسک تک پہنچ گیا ہے۔ قادر آباد کے مقام پر پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے۔ دریائے چناب میں وزیر آباد کے مقام پر چند گھنٹوں بعد پانچ لاکھ کیوسک پانی کا ریلا گزرے گا۔ وزیر آباد میں ممکنہ سیلاب کے پیش نظر ریسکیو 1122 کے اہلکاروں کو ڈسٹرکٹ آفس گوندلہ والا اڈا پر طلب کر لیا گیا ہے۔ انتظامیہ نے سیالکوٹ، وزیر آباد، منڈی بہاءالدین، سرگودھا، جھنگ، چنیوٹ، گجرات اور ملتان میں فلڈ وارننگ جاری کر دی ہے۔ دریائے چناب میں پانی کی بلند سطح چار دن تک برقرار رہنے کا امکان ہے۔ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے دریائے چناب کے مختلف علاقوں میں فلڈ کیمپ قائم کر دیے گئے ہیں۔ جھنگ میں ممکنہ سیلاب کے پیش نظر فلڈ وارنگ جاری کر دی گئی ہے۔ 6 لاکھ کیوسک پانی کا ریلا جمعہ اور ہفتے کی شب ہیڈ تریموں سے گزرے گا۔ فلڈ فورکاسٹنگ کمیشن کا کہنا ہے کہ بھارت نے ایک بار پھر وعدہ خلافی کی اور سیلابی پانی چھوڑنے کی پیشگی اطلاع نہیں دی۔ فلڈ فورکاسٹنگ کمیشن کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ ہے کہ بھارت سیلابی پانی چھوڑنے سے کم ازکم دو روز پہلے اطلاع دے گا لیکن اس نے ایک بار پھر معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ بدھ کو سیلابی پانی چھوڑنے کی اطلاع دی اور ساتھ ہی پاکستانی دریاؤں میں پانی چھوڑ دیا جس کے باعث انتظامیہ کو حفاظتی اقدامات کرنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
پاکستانی دریاؤں میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے۔ بھارت نے دریائے ستلج کے بعد دریائے چناب میں بھی سیلابی ریلہ چھوڑ دیا ہے جس سے درجنوں بستیاں پانی میں ڈوب گئی ہیں۔ ہیڈ مرالہ اور وزیر آباد سے پانچ لاکھ، ہیڈ تریموں سے چھ لاکھ کیوسک کا ریلہ گزرے گا۔
لاہور: (دنیا نیوز) بھارت نے دریائے ستلج کے بعد اب چناب میں پانی چھوڑ دیا ہے جس سے درجنوں بستیاں زیر آب آچکی ہیں اور دریا میں اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ 1993ء کے بعد دریائے چناب سے آج رات سب سے بڑا ریلا گزرے گا جس کی مقدار پانچ لاکھ کیوسک سے زیادہ ہوگی۔ اس وقت ہیڈ مرالہ سے چار لاکھ کیوسک کا ریلہ گزر رہا ہے۔ دریائے چناب میں طغیابی کے باعث قریبی آبادیاں نقل مکانی کر رہی ہیں۔ ہیڈ خانکی کے مقام پر پانی کا بہاؤ 3لاکھ کیوسک تک پہنچ گیا ہے۔ قادر آباد کے مقام پر پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے۔ دریائے چناب میں وزیر آباد کے مقام پر چند گھنٹوں بعد پانچ لاکھ کیوسک پانی کا ریلا گزرے گا۔ وزیر آباد میں ممکنہ سیلاب کے پیش نظر ریسکیو 1122 کے اہلکاروں کو ڈسٹرکٹ آفس گوندلہ والا اڈا پر طلب کر لیا گیا ہے۔ انتظامیہ نے سیالکوٹ، وزیر آباد، منڈی بہاءالدین، سرگودھا، جھنگ، چنیوٹ، گجرات اور ملتان میں فلڈ وارننگ جاری کر دی ہے۔ دریائے چناب میں پانی کی بلند سطح چار دن تک برقرار رہنے کا امکان ہے۔ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے دریائے چناب کے مختلف علاقوں میں فلڈ کیمپ قائم کر دیے گئے ہیں۔ جھنگ میں ممکنہ سیلاب کے پیش نظر فلڈ وارنگ جاری کر دی گئی ہے۔ 6 لاکھ کیوسک پانی کا ریلا جمعہ اور ہفتے کی شب ہیڈ تریموں سے گزرے گا۔ فلڈ فورکاسٹنگ کمیشن کا کہنا ہے کہ بھارت نے ایک بار پھر وعدہ خلافی کی اور سیلابی پانی چھوڑنے کی پیشگی اطلاع نہیں دی۔ فلڈ فورکاسٹنگ کمیشن کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ ہے کہ بھارت سیلابی پانی چھوڑنے سے کم ازکم دو روز پہلے اطلاع دے گا لیکن اس نے ایک بار پھر معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ بدھ کو سیلابی پانی چھوڑنے کی اطلاع دی اور ساتھ ہی پاکستانی دریاؤں میں پانی چھوڑ دیا جس کے باعث انتظامیہ کو حفاظتی اقدامات کرنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔