بھرے جا بادہء سرجوش سے ساقی سبو میرا - وقار انبالوی

کاشفی

محفلین
غزل
(وقار انبالوی)
بھرے جا بادہء سرجوش سے ساقی سبو میرا
شرابِ آتشیں دے دے کے گرما دے لہُو میرا
ترے جلوؤں سے رنگیں لالہ زارِ آرزو میرا
شگفتہ ہے تیرے دم سے مذاقِ رنگ و بُو میرا
مری خاموشیاں ہیں تاک میں مرگِ معیّن کی
حیات افزائے سرمستاں ہے شورِ ہاو ہو میرا
نہیں گر ناخدا۔ آسودہءِ ساحل رہوں کب تک
مجھے ساحل پہ لے جائے گا ذوقِ جستجو میرا
جوانی کی یہ رنگیں رات شاید ختم ہوتی ہے
وقار اب جھلملاتا ہے چراغِ آرزو میرا
 

کاشفی

محفلین
کیا بات ہے۔ خوبصورت انتخاب۔ شکریہ کاشفی صاحب!
شکریہ فرخ منظور صاحب!
222.gif
 
Top