"بھلا بھی دو راقم وہ قصے پرانے" کی تقطیع۔۔۔۔۔عبدالعزیز راقم

راقم

محفلین
السّلام علیکم معزز اساتذہ کرام وماہرین!
میں نے اپنے پہلے سبق کا خود ہی انتخاب کیا ہے، معذرت چاہتا ہوں۔ کچھ دیگر احباب کی اصلاح دیکھ کر میرے دل میں بھی خواہش پیدا ہوئی کہ میں بھی اپنے ایک شعر کی تقطیع کر کے اپنے اساتذہ سے چیک کروا لوں۔
اسی دوران میں لفظ "وزن" کے تلفظ پر سوچتے ہوئے ایک شعر موزوں ہو گیا۔ پہلے وہ ملاحظہ فرما لیجیے۔ ؎

وزن کرنا سیکھ لو، اے شاعرو!
کام آئے گا تمھیں "تقطیع" میں

اب اپنی غزل کے مقطع کی تقطیع دیکھیے۔
ہندسوں والی تقطیع وارث صاحب کے ایک آرٹیکل(مضمون) سے سیکھنے کی کوشش کی ہے۔
مقطع:

بُھلا بھی دو راقمؔ ،وہ قصّے پرانے
تمھیں کیا خبر، چاند تارے بھی روئے

تقطیع:

بُھلا بھی دُرا قم وُقص سے پُرا نے
فعو لن فعو لن فعو لن فعو لن
تمھی کا، خبرچا، دتا رے، بھرو اے

فعولن کی ہندسی تقطیع:
ف(1) عو(2)لُن (2)
یعنی (ایک دو دو)
مہربانی فرما کر دیکھ کر اصلاح کر دیجیے۔
والسّلام







 

محمد وارث

لائبریرین
آپ نے وزن کا وزن صحیح باندھا ہے راقم صاحب، یہ وز،ن بروزن درد ہے، اکثر دوست اسے وَزَن سمجھتے ہیں، جو کہ غَلَط ہے۔

اپنے شعر کی تقطیع آپ نے درست کی ہے!
 

راقم

محفلین
بہت شکریہ استادِ محترم!

آپ نے وزن کا وزن صحیح باندھا ہے راقم صاحب، یہ وز،ن بروزن درد ہے، اکثر دوست اسے وَزَن سمجھتے ہیں، جو کہ غَلَط ہے۔

اپنے شعر کی تقطیع آپ نے درست کی ہے!

السّلام علیکم استادِ محترم!
تقطیع درست ہے، جان کر کچھ حوصلہ ہوا ہے۔
کیا ہندسی تقطیع (ایک دو، دو وغیرہ) بھی درست ہے؟
نوازش کے لیے شکر گزار ہوں۔
 

راقم

محفلین
آپ کے دیے گٕئے لنک پر بہت مزا آیا۔

وزن کے حوالے سے کچھ یہاں بھی ملاحظہ فرما سکتے ہیں۔ آخری کے چار پانچ پیغامات میں۔

السّلام علیکم محترم ابنِ سعید صاحب!
بہت شکریہ آپ کا۔آپ نے بہت ہی خوبصورت لنک دیا۔ مجھے وہاں سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا۔
 

محمد وارث

لائبریرین
السّلام علیکم استادِ محترم!
تقطیع درست ہے، جان کر کچھ حوصلہ ہوا ہے۔
کیا ہندسی تقطیع (ایک دو، دو وغیرہ) بھی درست ہے؟
نوازش کے لیے شکر گزار ہوں۔

آپ سے استدعا یہ راقم صاحب کہ کم از کم مجھے 'استادِ محترم' نہ کہیں، اس لفظ کے سزاوار تو صرف اساتذہ ہی ہیں، آپ بلا تکلف مجھے وارث کہیئے :)

فعولن کی ہجائی تقطیع بھی آپ نے درست کی ہے!
 

راقم

محفلین
میرے پہلے استاد تو آپ ہی ہیں۔

آپ سے استدعا یہ راقم صاحب کہ کم از کم مجھے 'استادِ محترم' نہ کہیں، اس لفظ کے سزاوار تو صرف اساتذہ ہی ہیں، آپ بلا تکلف مجھے وارث کہیئے :)

فعولن کی ہجائی تقطیع بھی آپ نے درست کی ہے!

السّلام علیکم استادِ محترم!
میں نے اپنی عمر اس لیے نہیں لکھی ہے کہ آپ سب مجھے صاحب اور جناب کہہ کر پکاریں۔
خدا کے لیے مجھے مزید شرمندہ نہ کیجیے۔ میں اپنے اساتذہ کا احترام کرنا اپنا فرض سمجھتا ہوں۔ یہ محض خوشامد نہیں۔ یقیناً میں دل کی اتھا ہ گہرائیوں سے اپنے پیارے اساتذہ کا احترام کرتا ہوں۔ خدا نخواستہ آپ مجھ سے تعلق توڑ بھی لیں تو میں آپ کا احترام پھر بھی کرتا رہوں گا۔
میں نے کسی پوسٹ یا اپنے تعارف میں ایک جملہ لکھا تھا کہ "استاد عمر سے نہیں بلکہ علم سے بنتا ہے"۔ آپ مجھ سے بے شک عمر میں بہت چھوٹے ہیں لیکن علم میں مجھ سے ہزاروں گُنا آگے۔ اور میں نے آپ سے پہلے ہی دن سے سیکھنا شروع کر دیا تھا۔ اب میرے لیے آپ بھی اسی طرح استاد کا مقام رکھتے ہیں جیسے محترم الف عین صاحب (جن کی عنایت آج سے شروع ہو چکی ہے) یا محترم مغل صاحب ہیں (ابھی میں تمام اساتذہ سے واقف نہیں ہوں)۔ لیکن سب کا احترام مجھ پر فرض ہے۔
اگر آپ مجھے "راقم بھائی" بھی کہہ دیا کریں تو با دل نا خواستہ یہ بھی قبول کر لوں گا لیکن بمہربانی صاحب یا اس طرح کے اور القاب و آداب سے احتراز فرمائیے۔
"اردو میں لفظ 'استاد' استعمال کرنا بہتر ہے یا 'استاذ'؟
والسّلام
 

محمد وارث

لائبریرین
"اردو میں لفظ 'استاد' استعمال کرنا بہتر ہے یا 'استاذ'؟

یقیناً 'استاد' بہتر ہے لیکن چونکہ یہ لفظ کثیر المعانی بن چکا ہے اور طنز و کنایہ اس پر غالب آ چکا ہے لہذا احسن یہی ہے کہ جہاں اس لفظ کے دیگر معنی نکلنے کا بھی احتمال ہو وہاں 'استاذ' استمعال کر لیا جائے۔
 
Top