بھولا پریمی از ایس ایس ساگر

زوجہ اظہر

محفلین
آپ کے شکریے سے میری بھی حوصلہ افزائی ہوتی ہے
یہ دوسری تحریر پڑھی ہے - مذکورہ افسانے میں انسانی نفسیات کا سادہ انداز بیاں اچھا لگا
 
آخری تدوین:

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
واہ واہ واہ۔۔۔۔۔۔ بہت خوب ساگر بھائی، مزا آ گیا، کیا ہی دلچسپ تحریر ہے کہ پہلے جملے سے آخری جملے تک کہیں بھی تحریر کی روانی میں کمی نہ آئی بلکہ بڑھتی ہی گئی۔ بس جی چاہا کہ پڑھتے ہی جائیں۔ اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
بہت زبردست تحریر۔۔۔ ایسی ایسی تشبیہات کہ بے ساختہ ہنسی آ گئی۔
اس پر غضب یہ کہ دن میں دو تین بار وہ ماں جی کو بھی صغریٰ کہہ کر پکار لیتا۔
اففففف بیچارہ بھولا۔۔۔۔ نہ ہوئے ماں جی کے کان صحیح ورنہ ایسے کان کھینچتیں نا بھولے بھیا کے کہ پھر کانوں کو ہاتھ لگا لیتے صغریٰ کا نام لینے سے۔ :rollingonthefloor:
بھولے پریمی کو اپنی طرف دیکھتا پا کر وہ مصافحے کے لیے آگے بڑھا اورمسکرانے کی کوشش میں اپنی پوری بتیسی باہر نکال دی۔ اس کوشش میں اس کے منہ سے پان کی پیک کی ایک پچکاری نکلی اورسیدھی بھولے پریمی کے ہاتھ پہ آ گری ۔ بھولا ہڑبڑا کر پیچھے ہٹا۔
یہ تو ہونا ہی تھا
خواب تو ہوتے ہی ٹوٹنے کے لئے ہیں۔۔۔۔ اچھا ہوا زیادہ سہانے نہ تھے۔ :D
 

ایس ایس ساگر

لائبریرین
پذیرائی اور حوصلہ افزائی کے لیے تہہ دل سے شکر گزار ہوں گُلِ یاسمیں بہنا۔
خوشی ہوئی کہ آپ نے پھر سے محفل کو وقت دینا شروع کیا۔ اب اس سلسلے کو جاری رکھیے گا۔ اللہ آپ کوہمیشہ شادو آباد رکھے۔ آمین۔
 
Top