محمد اظہر نذیر
محفلین
بھول جائیں تو ہمیں یاد کرانے لکھنا
ہجرتیں آتی رہیں بھی تو ٹھکانے لکھنا
ایک بھی تیر لگا، اور نہ محبت پائی
سب کے سب چوک گئے ہیں جو نشانے لکھنا
یوں سنا ہے کہ وہاں تم بھی رقیبوں سے ملے
جل کے مر جائیں گے شائد تو جلانے لکھنا
لکھ سکو حرف جو تھوڑے سے، چلو لکھ دینا
ملنا ممکن ہی نہیں ہے تو بہانے لکھنا
یہ بھی ممکن ہے کہ تم بھول کے بڑھتے جاو
بے خودی میں جو کیا یاد، فسانے لکھنا
بس تمنا ہے دعا کرنا کبھی یاد کرو
ہم تو بیتا ہوا پل ہوں گے زمانے لکھنا
آج مشہور ہوئے تم تو ہمیں کیا اظہر
خاک کر دینا ہمیں، آگ لگانے لکھنا
ہجرتیں آتی رہیں بھی تو ٹھکانے لکھنا
ایک بھی تیر لگا، اور نہ محبت پائی
سب کے سب چوک گئے ہیں جو نشانے لکھنا
یوں سنا ہے کہ وہاں تم بھی رقیبوں سے ملے
جل کے مر جائیں گے شائد تو جلانے لکھنا
لکھ سکو حرف جو تھوڑے سے، چلو لکھ دینا
ملنا ممکن ہی نہیں ہے تو بہانے لکھنا
یہ بھی ممکن ہے کہ تم بھول کے بڑھتے جاو
بے خودی میں جو کیا یاد، فسانے لکھنا
بس تمنا ہے دعا کرنا کبھی یاد کرو
ہم تو بیتا ہوا پل ہوں گے زمانے لکھنا
آج مشہور ہوئے تم تو ہمیں کیا اظہر
خاک کر دینا ہمیں، آگ لگانے لکھنا