محسن وقار علی
محفلین
بھوک ہے تو صبر کر روٹی نہیں تو کیا ہوا
آج کل دہلی میں ہے زیر بحث یہ مدعا
موت نے تو دھر دبوچا ایک چیتے کی طرح
زندگی نے جب چھوا تو فاصلہ رکھ کر چھوا
گڑگڑانے کا یہاں کوئی اثر ہوتا نہیں
پیٹ بھرکر گالیاں دو، آہ بھرکر بد دعا
کیا وجہ ہے پیاس زیادہ تیز لگتی ہے یہاں
لوگ کہتے ہیں کہ پہلے اس جگہ پر تھا کنواں
آپ دستانے پہن کر چھو رہے ہیں آگ کو
آپ کے بھی خون کا رنگ ہو گیا ہے سانولا
اس انگیٹھی تک گلی سے کچھ ہوا آنے تو دو
جب تلک کھلتے نہیں یہ کوئلے دیں گے دھواں
اس شہر میں وہ کوئی بارات ہو یا واردات
اب کسی بھی بات پر کھلتی نہیں ہیں کھڑکیاں
"سائے میں دھوپ" سے انتخاب
آج کل دہلی میں ہے زیر بحث یہ مدعا
موت نے تو دھر دبوچا ایک چیتے کی طرح
زندگی نے جب چھوا تو فاصلہ رکھ کر چھوا
گڑگڑانے کا یہاں کوئی اثر ہوتا نہیں
پیٹ بھرکر گالیاں دو، آہ بھرکر بد دعا
کیا وجہ ہے پیاس زیادہ تیز لگتی ہے یہاں
لوگ کہتے ہیں کہ پہلے اس جگہ پر تھا کنواں
آپ دستانے پہن کر چھو رہے ہیں آگ کو
آپ کے بھی خون کا رنگ ہو گیا ہے سانولا
اس انگیٹھی تک گلی سے کچھ ہوا آنے تو دو
جب تلک کھلتے نہیں یہ کوئلے دیں گے دھواں
اس شہر میں وہ کوئی بارات ہو یا واردات
اب کسی بھی بات پر کھلتی نہیں ہیں کھڑکیاں
"سائے میں دھوپ" سے انتخاب