مجھے اس وقت غالب کے ایک خط کی پہلی سطر کا کچھ حصہ یاد ہے مکمل خط انشاءاللہ بعد میں محفل کی نظر کروں گا کہ ابھی وہ میری دسترس میں نہیں۔۔ لیکن میاں چھوٹا غالب اس بارے آپ کیا فرمائیے گا؟؟
"صبح جمعہ، شنبہ، یک شنبہ برائے یک مژہ برہم زدن بھی مینا نہیں تھما۔۔۔ ۔۔"
اس سطر میں اردو کے الفاظ تو ہمیں صرف دو ہی نظر آرہے ہیں۔۔۔ ویسے ہماری عینک ذرا دبیز ہے اگر آپ کو بیش از ایں نظر آئیں تو آگاہ کیجے گا۔۔
سرکار آپ تو باقاعدہ چمٹے کا استعمال شروع ہو گئے
کل کلاں کوآپ قائداعظم کی انگریزی نما اردو سے اقتباس ڈھونڈ لائیں گے
جناب صرف اتنا ذہن میں رکھیے
کہ عالمی ادب میں پیدائش کے لحاظ سے اردو بہت کم عمر زبان ہے
لیکن اس کم عمری کے باوجود
اردو کا غالبؔ (فارسی والا غالبؔ نہیں) عالمی ادب میں گوئٹے کے مد مقابل ہے
اپنی ہی ٹانگوں پر کلہاڑی کا وار کر دینا عقلمندی نہیں کہلاتا
غالبؔ نے اردو کو عزت بخشی اور آپ اسی غالب کو نہیں مانتے
یہی سلوک ہم نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان سے کیا
کیا ہم بنی اسرائیل سے مختلف ہیں جو اپنے انبیا کو قتل کرنے سے بھی نہیں ہچکچاتے تھے؟
کہیں بنی اسرائیل کی طرح ذلت ہمارا مقدر بھی نہ بن جائے
اللہ ہماری ناشکری سے ناراض ہو کر ہم میں عظیم ہیرو پیدا کرنا بند نہ کر دے
ویسے کیا آپ اور کیا میں اور کیا یہ خود ساختہ نقاد
یہ سب غالبؔ کے سامنے کیا حیثیت رکھتے ہیں؟
جب مولانا صاحب نے غالب کو بتایا کہ مدرسہ کے طالب علم آپ کے حضرت قتیل لے بارے میں کہے جانے والے الفاط سے سخت غصے میں ہیں اور آپ کے خلاف اشتہار بھی لگائے ہیں، جن میں آپ کی غزل اور اس کی اصلاح درج ہے
مرزا غالب نے طنز سے مسکرا کے فرمایا تھا :۔ "کیا اب مدرسے کے طالب علم میری فارسی شاعری پر اصلاح دیں گے؟"
(بات صرف سوچنے کی ہے)