صفی حیدر
محفلین
محترم اساتذہ ۔۔الف عین ابن رضا۔۔۔ اور دیگر شرکاء محفل سے اصلاح کی درخواست ہے ۔
بہت عاجز و مسکیں انسان ہوں میں
کہ بس علم و فن کا قدر دان ہوں میں
نہیں زندگی سے تہی شعر میرے
نہ لکھتا کوئی لفظ بے جان ہوں میں
تعارف کا محتاج ہر گز نہیں ہوں
مہک کی طرح اپنی پہچان ہوں میں
چراغِ شبِ ہجر کے جیسا ہوں میں
روایت محبت کی ہی شان ہوں میں
نہ نشتر چلا ئو یوں تنقید کے تم
کہ خود ذات کا اپنی عرفان ہوں میں
کہیں بہہ نہ جا ئو اسی رو میں تم بھی
کہ جذبات کا ایک طوفان ہوں میں
برا تم نہ مانو مری تلخی کا بھی
تمھاری طرح ایک انسان ہوں میں
نمو پاتے ہیں جذبوں سے لفظ میرے
صفی ایسا احساسِ وجدان ہوں میں
بہت عاجز و مسکیں انسان ہوں میں
کہ بس علم و فن کا قدر دان ہوں میں
نہیں زندگی سے تہی شعر میرے
نہ لکھتا کوئی لفظ بے جان ہوں میں
تعارف کا محتاج ہر گز نہیں ہوں
مہک کی طرح اپنی پہچان ہوں میں
چراغِ شبِ ہجر کے جیسا ہوں میں
روایت محبت کی ہی شان ہوں میں
نہ نشتر چلا ئو یوں تنقید کے تم
کہ خود ذات کا اپنی عرفان ہوں میں
کہیں بہہ نہ جا ئو اسی رو میں تم بھی
کہ جذبات کا ایک طوفان ہوں میں
برا تم نہ مانو مری تلخی کا بھی
تمھاری طرح ایک انسان ہوں میں
نمو پاتے ہیں جذبوں سے لفظ میرے
صفی ایسا احساسِ وجدان ہوں میں