بہت چمکا اندھیرے کا میں‌ہونے سے پہلے تک

Imran Niazi

محفلین
اسلام و علیکم

بہت چمکا اندھیرے کا مکیں ہونے سے پہلے تک
وہ بہرِ مسکراہٹ تھا حزیں‌ہونے سے پہلے تک

دعائیں‌ ساتھ تھیں‌ میرے ، وفائیں ساتھ تھیں‌ میرے
مگر جاناں تمہاراہم نشیں ہونے سے پہلے تک

مناظر دل ربا لگتے تھے مجھکو ساری دنیا کے
حریمِ یار کا اِک پل مکیں‌ہونے سے پہلے تک

سماتا ہی گیا یارو نظر سے دل میں‌میرے وہ
کہیں‌پر بھی نہ تھا وہ ہر کہیں ہونے سے پہلے تک

مجھے وہ چھوڑ جائیگا رہِ تاریک میں تنہا
گماں تک بھی نہ تھا مجھ کو یقیں‌ہونے سے پہلے تک

میں‌اپنے آپ کو دھوکے میں‌رکھ کے پیار کرتا تھا
تمہاری چپ کو ہاں سمجھا نہیں‌ ہونے سے پہلے تک

ہَوا عمران آخر لگ گئی اُس کو بھی دنیا کی
وہ میرا صرف میرا تھا ذہیں‌ہونے سے پہلے تک

 

الف عین

لائبریرین
وزن کے حساب سے درست ہے اور فکر کے لحاظ سے بھی اچھی غزل ہے۔ لیکن کچھ پہلو پھر بھی ہیں، کچھ اغلاط اور کچھ تفہیم کا مسئلہ۔۔
وہ بہرِ مسکراہٹ تھا حزیں‌ہونے سے پہلے تک
مراد؟
اس سے قطع نظر یہاں بحر کے حساب سے اضافت ضروری ہے۔ اور اس حساب سے فاش غلطی بھی ہے۔ مسکراہٹ ہندی لفظ ہے، اس میں فارسی ترکیب سے اضافت نہیں لگائی جا سکتی۔ نہ بہرِ مسکراہٹ صحیح ہے اور نہ بحر مسکراہٹ۔۔

حریمِ یار کا اِک پل مکیں‌ہونے سے پہلے تک
مراد در اصل یہ ہے ’مکیں ہوعنے ایک پل پہلے تک‘ لیکن یہاں اک پل ’پہلے تک‘ سے بہت دور ہو گیا ہے۔ اس کو بھی غلطی مانا جانا چاہئے۔

وہ میرا صرف میرا تھا ذہیں‌ہونے سے پہلے تک
یہاں تفہیم کا مسئلہ ہے، ’ذہین‘ ہونا چاہئے ایک تو، ذہیں غلط ہے۔ دوسرے تفہیم بھی نہیں ہو رہی ہے کہ ذہین ہپونے سے کیا مطلب ہے۔
پہلی قراءت میں یہ مسائل سامنے آئے ہیں۔ بعد میں ممکن ہے لچھ اور بھی یاد آئے۔ لیکن ابھی اس کو کچھ حد تک نمٹا دیتا ہوں ورنہ بھول جاتا ہوں۔
 

Imran Niazi

محفلین
وزن کے حساب سے درست ہے اور فکر کے لحاظ سے بھی اچھی غزل ہے۔ لیکن کچھ پہلو پھر بھی ہیں، کچھ اغلاط اور کچھ تفہیم کا مسئلہ۔۔
وہ بہرِ مسکراہٹ تھا حزیں‌ہونے سے پہلے تک
مراد؟
اس سے قطع نظر یہاں بحر کے حساب سے اضافت ضروری ہے۔ اور اس حساب سے فاش غلطی بھی ہے۔ مسکراہٹ ہندی لفظ ہے، اس میں فارسی ترکیب سے اضافت نہیں لگائی جا سکتی۔ نہ بہرِ مسکراہٹ صحیح ہے اور نہ بحر مسکراہٹ۔۔

حریمِ یار کا اِک پل مکیں‌ہونے سے پہلے تک
مراد در اصل یہ ہے ’مکیں ہوعنے ایک پل پہلے تک‘ لیکن یہاں اک پل ’پہلے تک‘ سے بہت دور ہو گیا ہے۔ اس کو بھی غلطی مانا جانا چاہئے۔

وہ میرا صرف میرا تھا ذہیں‌ہونے سے پہلے تک
یہاں تفہیم کا مسئلہ ہے، ’ذہین‘ ہونا چاہئے ایک تو، ذہیں غلط ہے۔ دوسرے تفہیم بھی نہیں ہو رہی ہے کہ ذہین ہپونے سے کیا مطلب ہے۔
پہلی قراءت میں یہ مسائل سامنے آئے ہیں۔ بعد میں ممکن ہے لچھ اور بھی یاد آئے۔ لیکن ابھی اس کو کچھ حد تک نمٹا دیتا ہوں ورنہ بھول جاتا ہوں۔
بہت شکریہ استادِ محترم
وہ میرا صرف میرا تھا ذہیں‌ہونے سے پہلے تک

وہ بہرِ مسکراہٹ تھا حزیں‌ہونے سے پہلے تک


سر !
اِن دونوں فقروں پہ تو مجھے پہلے ہی شک تھا کہ غلط ہو سکتے ہیں

ہاں ہمیشہ کی طرح
حریمِ یار کا اِک پل مکیں‌ہونے سے پہلے تک
یہ شعر مجھے پسند آیا تھا تو اِس کا بھی پوسٹ مارٹم ہونا لازمی تھا

اِن سب کے بارے میں‌کچھ دماغ لڑا کے ریپلائی دیتا ہوں​
 

الف عین

لائبریرین
تو گویا اب اس شعر پر غور کیا جائے
مناظر دل ربا لگتے تھے مجھکو ساری دنیا کے
نگاہِ ناز کا لیکن مکیں ہونے سے پہلے تک
تفہیم میں پھر بھی کچھ اشکال ہے۔ شعر برا نہیں ویسے۔
 

Imran Niazi

محفلین
تو گویا اب اس شعر پر غور کیا جائے
مناظر دل ربا لگتے تھے مجھکو ساری دنیا کے
نگاہِ ناز کا لیکن مکیں ہونے سے پہلے تک
تفہیم میں پھر بھی کچھ اشکال ہے۔ شعر برا نہیں ویسے۔

جی بلکل سر مجھے بھی لگتا ہے کہ اِس میں‌تھوڑی بہت وضاحت کی ابھی ضرورت ہے لیکن کیا کام چل سکتا ہے اس سے ؟
 
ایسا کردیا جائے تو کیسا ہے۔ ۔ ۔
بہت چمکا اندھیرے کا مکیں ہونے سے پہلے تک
سراپا مسکراہٹ تھا حزیں ہونے سے پہلے تک​
دوسرے یہ کہ نگاہِ ناز سے گھائل تو ہوا جاسکتا ہے، اسیر بھی ہوا جاسکتا ہے لیکن مکیں؟؟؟؟؟؟
ایسا کردیں تو کیسا ہو۔ ۔ ۔ ۔
مناظر دل ربا لگتے تھے مجھکو ساری دنیا کے
حریمِ یار میں خلوت نشیں ہونے سے پہلے تک​
 

Imran Niazi

محفلین
ایسا کردیا جائے تو کیسا ہے۔ ۔ ۔
بہت چمکا اندھیرے کا مکیں ہونے سے پہلے تک
سراپا مسکراہٹ تھا حزیں ہونے سے پہلے تک​
دوسرے یہ کہ نگاہِ ناز سے گھائل تو ہوا جاسکتا ہے، اسیر بھی ہوا جاسکتا ہے لیکن مکیں؟؟؟؟؟؟
ایسا کردیں تو کیسا ہو۔ ۔ ۔ ۔
مناظر دل ربا لگتے تھے مجھکو ساری دنیا کے
حریمِ یار میں خلوت نشیں ہونے سے پہلے تک​

واہ واہ کمال کی اصلاح کی ہے آپ نے
بہت پسند آیا شعر

بہت شکریہ محمود بھائی​
 
Top