فرخ منظور
لائبریرین
بہت کم وقت ہے دیکھو ۔ ۔ ۔
مجھے تم سے محبت ہے
تمہارے گھر کے پھولوں سے گزر کر
مرے کمرے کی کھلتی کھڑکیوں میں پیار کی مہکار بستی ہے
تمہارے بام سے ہوکر مرے آنگن کی بیلوں پر
صبح سے شام تک چڑیوں کی اڑتی ڈار کی
چہکار رہتی ہے
نسیم۔ صبح میرے گھر پہنچنے تک
تمہاری چھت کے زینوں سے اترتی اور چڑھتی ہے
مرے آنگن کی پُروائی
تمہارے گھر کے بام و در سے کتنی بار ملتی ہے
عجب اک ربط ہے تم سے
تمہاری فکر جیسی ہو ، عقیدہ جو بھی ہو لیکن
مجھے تم سے محبت ہے
کہ تم میرے پڑوسی ہو
تمہارے گھر سے میرے گھر کی
اک دیوار ملتی ہے
فنا کی آندھیوں میں آج ہیں ہم، کل نہیں ہوں گے
عقیدے جانچنے یا کفر کی مُہریں لگانے سے
مسائل حل نہیں ہوں گے
بہت کم وقت ہے دیکھو ، بہت سا کام کرنا ہے
وہ جو منبر پہ بیٹھا نفرتیں پھیلا رہا ہے , اس سے بچنا ہے
محبت، جاں نثاری اور رواداری کے فولادی عناصر سے
وفا کی اینٹ سے، الفت کے گارے سے
ہمیں ان نفرتوں کو پاٹ کر اک پُل نیا تعمیر کرنا ہے
نئی نسلیں جہاں سے خیر و الفت سے گزر پائیں !
(مجید اختر)
مجھے تم سے محبت ہے
تمہارے گھر کے پھولوں سے گزر کر
مرے کمرے کی کھلتی کھڑکیوں میں پیار کی مہکار بستی ہے
تمہارے بام سے ہوکر مرے آنگن کی بیلوں پر
صبح سے شام تک چڑیوں کی اڑتی ڈار کی
چہکار رہتی ہے
نسیم۔ صبح میرے گھر پہنچنے تک
تمہاری چھت کے زینوں سے اترتی اور چڑھتی ہے
مرے آنگن کی پُروائی
تمہارے گھر کے بام و در سے کتنی بار ملتی ہے
عجب اک ربط ہے تم سے
تمہاری فکر جیسی ہو ، عقیدہ جو بھی ہو لیکن
مجھے تم سے محبت ہے
کہ تم میرے پڑوسی ہو
تمہارے گھر سے میرے گھر کی
اک دیوار ملتی ہے
فنا کی آندھیوں میں آج ہیں ہم، کل نہیں ہوں گے
عقیدے جانچنے یا کفر کی مُہریں لگانے سے
مسائل حل نہیں ہوں گے
بہت کم وقت ہے دیکھو ، بہت سا کام کرنا ہے
وہ جو منبر پہ بیٹھا نفرتیں پھیلا رہا ہے , اس سے بچنا ہے
محبت، جاں نثاری اور رواداری کے فولادی عناصر سے
وفا کی اینٹ سے، الفت کے گارے سے
ہمیں ان نفرتوں کو پاٹ کر اک پُل نیا تعمیر کرنا ہے
نئی نسلیں جہاں سے خیر و الفت سے گزر پائیں !
(مجید اختر)