حسن محمود جماعتی
محفلین
بہت کٹھن تھا میرے انتظار کا لمحہ
چلی ہوا تو اڑ گیا بہار کا لمحہ
یہ میرا دل کہ اسے چاہتا تھا دل سے مگر
اسی نے توڑا تو بدلا معیار کا لمحہ
وہ آئے مرگ پہ میرے تو زیب تن تھا زریں
یہی تو اس کے لیے تھا سنگھار کا لمحہ
جو ہم نزع میں ملے تو عاجزی تھی حفیظ
یہ اور بات کہ وہ تھا وقار کا لمحہ
محمد حفیظ
چلی ہوا تو اڑ گیا بہار کا لمحہ
یہ میرا دل کہ اسے چاہتا تھا دل سے مگر
اسی نے توڑا تو بدلا معیار کا لمحہ
وہ آئے مرگ پہ میرے تو زیب تن تھا زریں
یہی تو اس کے لیے تھا سنگھار کا لمحہ
جو ہم نزع میں ملے تو عاجزی تھی حفیظ
یہ اور بات کہ وہ تھا وقار کا لمحہ
محمد حفیظ