فرخ منظور
لائبریرین
بہکی بہکی سی چتونیں آنکھ میں انتظار سا
آج یہ کس کی یاد میں حُسن ہے سوگوار سا
سہمے ہوئے سے سانس میں آہ سی اِک دبی ہوئی
لب پہ خفی سی لرزشیں بات میں اضطرار سا
لچکی ہوئی نزاکتیں اور بھی غم سے مضمحل
سمٹی ہوئی نگاہ میں اور بھی اختصار سا
شانِ غرور میں نہاں، رنگِ نیازِ التجا
طرزِ ادا میں بے دلی، ناز میں انکسار سا
(صوفی تبسّم)
آج یہ کس کی یاد میں حُسن ہے سوگوار سا
سہمے ہوئے سے سانس میں آہ سی اِک دبی ہوئی
لب پہ خفی سی لرزشیں بات میں اضطرار سا
لچکی ہوئی نزاکتیں اور بھی غم سے مضمحل
سمٹی ہوئی نگاہ میں اور بھی اختصار سا
شانِ غرور میں نہاں، رنگِ نیازِ التجا
طرزِ ادا میں بے دلی، ناز میں انکسار سا
(صوفی تبسّم)