کلیم عاجز بیان جب کلیم اپنی حالت کرے ہے:کلیم عاجز

ابن جمال

محفلین
بیان جب کلیم اپنی حالت کرے ہے
غزل کیاپڑھے ہے قیامت کرے ہے

بھلاآدمی تھا پہ نادان نکلا
سناہے کسی سے محبت کرے ہے

کبھی شاعری اس کو کرنی نہ آتی
اسی بے وفا کی بدولت کرے ہے

چھری پہ چھری کھائے جاہے ہے کب سے
اوراب تک جئے ہے کرامت کرے ہے

کرے ہے عداوت بھی وہ اس اداء سے
لگے ہے کہ جیسے محبت کرے ہے

یہ فتنے جوہرایک طرف اٹھ رہے ہیں
وہی بیٹھابیٹھاشرارت کرے ہے

قباایک دن چاک اس کی بھی ہوگی
جنون کب کسی کی رعایت کرے ہے
 
Top