خرم شہزاد خرم
لائبریرین
بیان کرتی ہیں سب کچھ یہ حالتیں اپنی
چھپا کے رکھوں کہاں اب محبتیں اپنی
خدا کا خوف نہیں ہے، نہ ذوق سجدہ ہے
کہاں یہ دیں گی سکوں اب عبادتیں اپنی
کہاں ہے عدل عدالت کے کارخانوں میں
کہاں بیان کروں میں وضاحتیں اپنی
جدا جدا ہوئے رستے، جدا ہوئی منزل
لو ہم ہی بھول گئے سب رفاقتیں اپنی
تمہاری دید میں سب کچھ میں بھول جاتا ہوں
بیان کیسے کروں گا شکایتیں اپنی
خرم شہزاد خرم
چھپا کے رکھوں کہاں اب محبتیں اپنی
خدا کا خوف نہیں ہے، نہ ذوق سجدہ ہے
کہاں یہ دیں گی سکوں اب عبادتیں اپنی
کہاں ہے عدل عدالت کے کارخانوں میں
کہاں بیان کروں میں وضاحتیں اپنی
جدا جدا ہوئے رستے، جدا ہوئی منزل
لو ہم ہی بھول گئے سب رفاقتیں اپنی
تمہاری دید میں سب کچھ میں بھول جاتا ہوں
بیان کیسے کروں گا شکایتیں اپنی
خرم شہزاد خرم