بیت المقدس کے سامنے سبز ہلالی پرچم لہرانے پر نوجوان گرفتار، اسرائیلی فوج نے گھنٹوں محصور رکھنے کے

کعنان

محفلین
بیت المقدس کے سامنے سبز ہلالی پرچم لہرانے پر نوجوان گرفتار، اسرائیلی فوج نے گھنٹوں محصور رکھنے کے بعد برطانیہ کے حوالے کر دیا
14 اگست 2016 (15:36)
2ik9ope.png

یوم آزادی پاکستان کے موقع پر نوجوان سید فیصل شاہ نے قبلہ اوّل بیت المقدس کے سامنے سبز ہلالی پرچم لہرا دیا۔ اسرائیلی آفواج دیکھ کر ہکی بکی رہ گئیں۔ فلسطینیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گی۔ پرچم لہرانے کے جرم میں اسرائیلی افواج نے پاکستانی نوجوان کو گرفتار کر لیا اور پانچ گھنٹے اپنی تحویل میں رکھنے کے بعد لندن منتقل کر دیا۔

پاکستانی نوجوان فیصل شاہ نے بتایا کہ جب انہوں نے پاکستانی پرچم بیت المقدس میں لہرایا تو فلسطین کے مسلمانوں کی خوشی کی انتہا نہ رہی۔ اس کا کہنا تھا کہ پاکستان کا نام سن کر فلسطینی خوشی سے جھوم اٹھتے ہیں مگر اس کے بعد ان کو اسرائیلی افواج نے حراست میں لے لیا اور پانچ گھِنٹے تک ایئرپورٹ پر محصور رکھا اور پاکستان اور فیملی کے بارے میں سوالات کرتے رہے۔

فیصل شاہ کا کہنا تھا کہ فلسطینی عوام کا مطالبہ ہے کہ پاکستانیوں اور دیگر مسلمانوں کو چاہئے کہ اور کچھ نہیں تو کم از کم لوگ بیت المقدس کی زیارت کے لئے زیادہ سے زیادہ آئیں اور آ کر مسلمانوں کے ہوٹلز اور دوکانوں سے خریداری کریں تاکہ ان کی معاشی مدد ہو سکے۔

فلسطین اور قبلہ اوّل بیت المقدس سے مسلمانوں اور پاکستانیوں کی محبت لازوال ہے۔ پاکستانی اپنے پاسپورٹ پر فلسطین تو نہیں جا سکتے لیکن دیگر ممالک کا پاسپورٹ رکھنے والے پاکستانی اسرائیلی افواج کے جبر اور مصائب کے باوجود قبلہ اوّل کا رخ کرتے ہیں۔ مسجد اقصی مسلمانوں کا قبلہ اول اور خانہ کعبہ اور مسجد نبوی کے بعد تیسرا مقدس ترین مقام ہے۔ یہ مشرقی یروشلم میں واقع ہے جس پر اسرائیل کا قبضہ ہے۔ یہ یروشلم کی سب سے بڑی مسجد ہے جس میں 5 ہزار نمازیوں کی گنجائش ہے جبکہ مسجد کے صحن میں بھی ہزاروں افراد نماز ادا کر سکتے ہیں۔

بیت المقدس یعنی قبلہ اوّل پر اسرائیلی تسلط کے بعد دیگر ممالک خصوصی طور پر پاکستانیوں کا داخلے پر خصوصی پابندی ہے۔ لیکن دیگر ممالک امریکہ اور برطانیہ میں بسنے والے پاکستانی قبلہ آول سے اپنی محبت کے اظہار کے لئے فلسطین کا سفر کرتے ہیں۔ فلسطین بیت المقدس جانے کے لئے اردن یا تل ابیب سے ہو کر جانا پڑتا ہے جبکہ ایئرپورٹ پر سکیورٹی کے نام پر مسلمانوں کو بے جا تنگ کرنا اسرائیلی افواج کا مشغلہ ہے۔

سید فیصل شاہ کے مطابق بیت القدس میں آباد مسلمانوں کی آبادی کے گرد پانچ سو سے زائد اسرائیلی چیک پوائنٹ قائم کئے گئے ہیں۔ یہ سکیورٹی پوائنٹ دن میں تین مرتبہ مسلمانوں کے لئے کھولے جاتے ہیں۔

ح
 

قیصرانی

لائبریرین
اصل مسجداقصی ٰ سے ذرا ہی دور واقع ہے۔
جی، اب سوچیے کہ اگر کسی اسلامی مقدس مقام کے سامنے اسرائیل کا جھنڈا لہرایا جائے تو اس کو لہرانے والے کو کیا پانچ گھنٹے گرفتار رکھ کر اس کے ملک کے حوالے کر دیا جائے گا؟
 

کعنان

محفلین
Inside-the-Dome-of-the-Rock.jpg

انگریزوں کے حوالہ نہیں کیا بلکہ لندن ڈپورٹ کیا ہے، ڈیوئل نیشنل۔
 

arifkarim

معطل
اس کی یہودیوں میں کیا اہمیت ہے ؟
یہ یہودیوں کا مقدس ترین مقام ہے۔ یہودی کتب کے مطابق حضرت ابراہیم نے اپنے بیٹے حضرت اسحاق کو اس گنبد کے نیچے موجود پتھر پر خدا کی راہ میں قربان کیا تھا۔ اسکے علاوہ بھی یہ مقام کافی تاریخی اہمیت کا حاصل ہے۔ جیسے یہود کا پہلا اور دوسرا گرجا گھر یہیں موجود تھا۔ اس گرجا گھر کی گری ہوئی باقیات میں سے مشہور ترین دیوار گریا آج بھی موجود ہے جہاں یہودی روزانہ عبادت کرتے ہیں۔
 
جی، اب سوچیے کہ اگر کسی اسلامی مقدس مقام کے سامنے اسرائیل کا جھنڈا لہرایا جائے تو اس کو لہرانے والے کو کیا پانچ گھنٹے گرفتار رکھ کر اس کے ملک کے حوالے کر دیا جائے گا؟
سوال ایک اور طرح سے کر کے دیکھتے ہیں

اکثر اسلامی ملکوں کے نقطہ نظر سے فلسطین کی اہمیت کو پیش نظر رکھا جائے تو کیا کسی بھی مسلمان ملک کا جھنڈا لہرانے پر یہی سزا ہوتی یا یہ امتیاز صرف پاکستان کا ہی ہے... ؟؟؟
اور اگر وہی پوزیشن جو فلسطین پر قبضہ کرنے کے بعد اسرائیل کی ہے اسلامی ملکوں کی اسرائیل کے ساتھ ہوتی تو کیا اسرائیل کا جھنڈا لہرانے کی ہمت کسی بھی ملک کے یہودی کو ہوتی.. ؟؟؟

ان کے جواب میں آپ کا جواب موجود ہے
 

arifkarim

معطل
بیت المقدس کے سامنے سبز ہلالی پرچم لہرانے پر نوجوان گرفتار، اسرائیلی فوج نے گھنٹوں محصور رکھنے کے بعد برطانیہ کے حوالے کر دیا
14 اگست 2016 (15:36)
2ik9ope.png

یوم آزادی پاکستان کے موقع پر نوجوان سید فیصل شاہ نے قبلہ اوّل بیت المقدس کے سامنے سبز ہلالی پرچم لہرا دیا۔ اسرائیلی آفواج دیکھ کر ہکی بکی رہ گئیں۔ فلسطینیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گی۔ پرچم لہرانے کے جرم میں اسرائیلی افواج نے پاکستانی نوجوان کو گرفتار کر لیا اور پانچ گھنٹے اپنی تحویل میں رکھنے کے بعد لندن منتقل کر دیا۔

پاکستانی نوجوان فیصل شاہ نے بتایا کہ جب انہوں نے پاکستانی پرچم بیت المقدس میں لہرایا تو فلسطین کے مسلمانوں کی خوشی کی انتہا نہ رہی۔ اس کا کہنا تھا کہ پاکستان کا نام سن کر فلسطینی خوشی سے جھوم اٹھتے ہیں مگر اس کے بعد ان کو اسرائیلی افواج نے حراست میں لے لیا اور پانچ گھِنٹے تک ایئرپورٹ پر محصور رکھا اور پاکستان اور فیملی کے بارے میں سوالات کرتے رہے۔

فیصل شاہ کا کہنا تھا کہ فلسطینی عوام کا مطالبہ ہے کہ پاکستانیوں اور دیگر مسلمانوں کو چاہئے کہ اور کچھ نہیں تو کم از کم لوگ بیت المقدس کی زیارت کے لئے زیادہ سے زیادہ آئیں اور آ کر مسلمانوں کے ہوٹلز اور دوکانوں سے خریداری کریں تاکہ ان کی معاشی مدد ہو سکے۔

فلسطین اور قبلہ اوّل بیت المقدس سے مسلمانوں اور پاکستانیوں کی محبت لازوال ہے۔ پاکستانی اپنے پاسپورٹ پر فلسطین تو نہیں جا سکتے لیکن دیگر ممالک کا پاسپورٹ رکھنے والے پاکستانی اسرائیلی افواج کے جبر اور مصائب کے باوجود قبلہ اوّل کا رخ کرتے ہیں۔ مسجد اقصی مسلمانوں کا قبلہ اول اور خانہ کعبہ اور مسجد نبوی کے بعد تیسرا مقدس ترین مقام ہے۔ یہ مشرقی یروشلم میں واقع ہے جس پر اسرائیل کا قبضہ ہے۔ یہ یروشلم کی سب سے بڑی مسجد ہے جس میں 5 ہزار نمازیوں کی گنجائش ہے جبکہ مسجد کے صحن میں بھی ہزاروں افراد نماز ادا کر سکتے ہیں۔

بیت المقدس یعنی قبلہ اوّل پر اسرائیلی تسلط کے بعد دیگر ممالک خصوصی طور پر پاکستانیوں کا داخلے پر خصوصی پابندی ہے۔ لیکن دیگر ممالک امریکہ اور برطانیہ میں بسنے والے پاکستانی قبلہ آول سے اپنی محبت کے اظہار کے لئے فلسطین کا سفر کرتے ہیں۔ فلسطین بیت المقدس جانے کے لئے اردن یا تل ابیب سے ہو کر جانا پڑتا ہے جبکہ ایئرپورٹ پر سکیورٹی کے نام پر مسلمانوں کو بے جا تنگ کرنا اسرائیلی افواج کا مشغلہ ہے۔

سید فیصل شاہ کے مطابق بیت القدس میں آباد مسلمانوں کی آبادی کے گرد پانچ سو سے زائد اسرائیلی چیک پوائنٹ قائم کئے گئے ہیں۔ یہ سکیورٹی پوائنٹ دن میں تین مرتبہ مسلمانوں کے لئے کھولے جاتے ہیں۔

ح
ایڈیٹر روم میں بنی خبر لگ رہی ہے۔ برطانوی میڈیا تو اینٹی اسرائیل خبروں کو کافی ہوا دیتا ہے پر اس خبر کا انگلش حوالہ کہیں نہیں مل رہا۔ کیا یہ خبر مستند ہے؟
 

arifkarim

معطل
سوال ایک اور طرح سے کر کے دیکھتے ہیں

اکثر اسلامی ملکوں کے نقطہ نظر سے فلسطین کی اہمیت کو پیش نظر رکھا جائے تو کیا کسی بھی مسلمان ملک کا جھنڈا لہرانے پر یہی سزا ہوتی یا یہ امتیاز صرف پاکستان کا ہی ہے... ؟؟؟
اور اگر وہی پوزیشن جو فلسطین پر قبضہ کرنے کے بعد اسرائیل کی ہے اسلامی ملکوں کی اسرائیل کے ساتھ ہوتی تو کیا اسرائیل کا جھنڈا لہرانے کی ہمت کسی بھی ملک کے یہودی کو ہوتی.. ؟؟؟

ان کے جواب میں آپ کا جواب موجود ہے
اسی مقام پر آئے روز فلسطینی اپنا جھنڈا لہراتے رہتے ہیں۔ یہ مقام اردن کے اسلامی وقف کی نگرانی میں ہے۔ اسرائیل صرف علاقے کی سیکیورٹی پر مامور ہے۔ اسی لئے یہ خبر کافی من گھڑت معلوم ہو رہی ہے۔
 
Top