بیجنگ: وزیراعظم کی چینی ہم منصب سے ملاقات، وفود کی سطح پرمذاکرات

جاسم محمد

محفلین
بیجنگ: وزیراعظم کی چینی ہم منصب سے ملاقات، وفود کی سطح پرمذاکرات
192458_4640275_updates.jpg

چینی وزیراعظم لی کی چیانگ گریٹ ہال میں ہونے والی خیرمقدمی تقریب میں وزیراعظم عمران خان کا استقبال کرتے ہوئے—۔فوٹو/اے ایف پی

بیجنگ: وزیراعظم عمران خان کی چینی ہم منصب لی کی چیانگ سے ملاقات ہوئی، جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات جاری ہیں۔

وزیراعظم عمران خان اور چینی وزیراعظم اپنے اپنے ملکوں کے وفود کی قیادت کر رہے ہیں۔

پاکستانی وفد میں وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی اور وزیر خزانہ اسد عمر شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق مذاکرات کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون اور تعلقات کو بڑھانے کے امور پر بات چیت کی جائے گی۔

دوسری جانب زراعت، ماہی گیری، تجارت اور سی پیک سے جڑے کئی معاہدوں پر دستخط بھی کیے جائیں گے۔

وزیراعظم عمران خان جب گریٹ ہال پہنچے تو چین کے وزیراعظم لی کی چیانگ اور ان کی کابینہ ارکان نے ان کا استقبال کیا، جہاں ان کے اعزاز میں خیرمقدمی تقریب ہوئی اور وزیراعظم کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔

192458_5682489_updates.jpg

گریٹ ہال آمد پر وزیراعثم عمران خان کو گارڈ آف آنر دیا گیا—۔فوٹو/ اے ایف پی

اس سے قبل وزیراعظم عمران خان تیانمن اسکوائر پہنچے تھے، جہاں انہوں نے پیپلز ہیروز کی یادگار پر پھول چڑھائے تھے۔

192458_7880083_updates.jpg

تیانمن اسکوائر میں وزیراعظم عمران خان نے پیپلز ہیروز کی یادگار پر پھول چڑھائے—۔فوٹو/ بشکریہ ٹوئٹر

واضح رہے کہ وزیراعظم 5 روزہ دورے پر یکم نومبر کو چین پہنچے تھے، وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد عمران خان کا چین کا یہ پہلا دورہ ہے۔

وزیراعظم کی آج چین کے سرمایہ کاروں اور کمپنیوں کے سربراہوں سے ملاقات بھی طے ہے۔

4 نومبر کو وزیراعظم سینٹرل پارٹی اسکول میں خطاب کے بعد شنگھائی روانہ ہوں گے، جہاں وہ چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو میں شرکت کریں گے۔

چین کے صدر 4 نومبر کو امپورٹ ایکسپو میں شریک رہنماؤں کے اعزاز میں ضیافت دیں گے۔

وزیراعظم عمران خان 5 نومبر کو شنگھائی میں ویت نام کے وزیراعظم سے ملاقات کریں گے جبکہ اسی روز وہ شنگھائی کی مقامی قیادت سے ملاقات اور پاکستان بزنس فورم سے بھی خطاب کریں گے اور پھر وطن واپس روانہ ہوں گے۔
 

جاسم محمد

محفلین
چین اس وقت دُنیا کی دوسری بڑی عالمی طاقت ہے۔ اور 2030 تک دُنیا کی سب سے بڑی عالمی طاقت ہو گی۔ الحمدللہ پاکستان کے چین سے تعلقات ہمیشہ سے اچھے رہے ہیں۔ اور امید ہے آئندہ بھی رہیں گے۔
چین سے قرضہ لینے کے علاوہ اگر سائنس، ٹیکنالوجی اور سرمایہ کاری بھی مل جائے تو دونوں ممالک کا فائدہ ہے۔
 
Top