بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا حق مل گیا، صدر نے آرڈیننس جاری کر دیا

کپتان کو جو ٹھیک لگے گا وہ کرے گا۔ اپوزیشن کو جو ٹھیک لگتا ہے وہ کرے۔ کون روک رہا ہے۔
لیکن یہ یاد رہے کہ کپتان یا اپوزیشن میں سے اگر کوئی ایک بھی غیر جمہوری قوتوں کی گود میں جا کر پناہ تلاش کرے گا تو اس کا فائدہ ان قوتوں کے سوا اور کسی کو نہیں ہوگا۔
غیر جمہوری قوتیں کپتان کو ایک سازش کے تحت لائیں۔ کپتان نے اپنی نالائقی سے ان کی تمام امیدوں پر پانی پھیردیا۔
 

جاسم محمد

محفلین
غیر جمہوری قوتیں کپتان کو ایک سازش کے تحت لائیں۔ کپتان نے اپنی نالائقی سے ان کی تمام امیدوں پر پانی پھیردیا۔
پھر تو یہ جمہوری انقلابیوں کیلئے بہت اچھی خبر ہے۔ کپتان کی مبینہ نالائقی سے غیر جمہوری قوتیں ہی بدنام ہو رہی ہیں۔ اس خوشی پر کپتان کو ۵ سال مزید حکمرانی ملنی چاہیے تاکہ غیر جمہوری قوتیں ہمیشہ ہمیشہ کیلئے کسی کو بھی سلیکٹ کرنے سے توبہ کر لیں۔
 
پھر تو یہ جمہوری انقلابیوں کیلئے بہت اچھی خبر ہے۔ کپتان کی مبینہ نالائقی سے غیر جمہوری قوتیں ہی بدنام ہو رہی ہیں۔ اس خوشی پر کپتان کو ۵ سال مزید حکمرانی ملنی چاہیے تاکہ غیر جمہوری قوتیں ہمیشہ ہمیشہ کیلئے کسی کو سلیکٹ کرنے سے توبہ کر لیں
پچھلے دو ماہ سے انہوں نے اپنی غلطی تسلیم کر لی ہے اور مشترکہ صفحہ پلٹ دیا ہے۔ جب سے ہی کپتان کی پریشانی شروع ہوئی ہے ورنہ راوی چین ہی چین لکھتا تھا۔
 

جاسم محمد

محفلین
پچھلے دو ماہ سے انہوں نے اپنی غلطی تسلیم کر لی ہے اور مشترکہ صفحہ پلٹ دیا ہے۔ جب سے ہی کپتان کی پریشانی شروع ہوئی ہے ورنہ راوی چین ہی چین لکھتا تھا۔
کپتان کو اپنے ڈی سلیکٹ ہونے کا اتنا ڈر خوف نہیں جتنا شہباز شریف یا بلاول کے سلیکٹ ہو جانے کا ہے۔ شہباز شریف کو اسی خوف کی وجہ سے ائیرپورٹ پر آف لوڈ کر دیا گیا تھا۔ کیونکہ لندن پہنچ کر انہوں نے بڑے بھائی سے ڈیل فائنل کر دینی تھی۔
 
کپتان کو اپنے ڈی سلیکٹ ہونے کا اتنا ڈر خوف نہیں جتنا شہباز شریف یا بلاول کے سلیکٹ ہو جانے کا ہے۔ شہباز شریف کو اسی خوف کی وجہ سے ائیرپورٹ پر آف لوڈ کر دیا گیا تھا۔
کپتان سے متعلق بہت سی خوش فہمیاں ہیں آپ کو!
 

جاسم محمد

محفلین

ہانیہ

محفلین
جنھیں کپتان کی جانب سے مہنگائی کا طوفان کھڑا کردینے پر کوئی شکایت نہیں۔ یہ تو ملک کے اندر رہنے والے کیڑوں مکوڑوں کے مسئلے ہیں۔

ارے سر ہم دیسی کچرا ہیں۔۔۔۔ کوٸی مولانا کا دیوانہ ہے۔۔۔۔ کوٸی خان اوفوج کا "die heart fan" ہے۔۔۔۔ کوٸی نواز اور زرداری کے عشق میں مبتلا ہے۔۔۔۔ رہ گٸے ہم جیسے درمیانی راہ چننے والے۔۔۔۔۔ جو کسی کی محبت میں گرفتار نہیں۔۔۔۔ ہمارے ساتھ ایسا ہی سلوک ہوگا۔۔۔۔ اصل میں سر انتہا پسندی جڑ پکڑ چکی ہے۔۔۔۔۔۔ کبھی مذہبی کبھی سیاسی کبھی صنف کی وجہ سے۔۔۔۔۔ ہمیں ذلیل کرنا عین ثواب ہے۔۔۔۔ اہماری عزت نفس کو دفنا کر خوش ہوتے ہیں۔۔۔۔

اس پفورم پر بہت تعصب دیکھنے کو۔۔۔ بھگتنے کو ملا۔۔۔۔مجھ جیسے لوگوں کا گزارا بہت مشکل سے ہوتا پے ایسی جگہ پر۔۔۔۔جہاں تعصب کو پھلنے پھولنے دیا جاتا ہے۔۔۔۔جہاں باقی سب خاموشی سے دیکھتے ہیں ایسا ہوتا ہوا۔۔۔۔

چلیں بہت بول لیا۔۔۔۔ خوش رہیں سب
 
ارے سر ہم دیسی کچرا ہیں۔۔۔۔ کوٸی مولانا کا دیوانہ ہے۔۔۔۔ کوٸی خان اوفوج کا "die heart fan" ہے۔۔۔۔ کوٸی نواز اور زرداری کے عشق میں مبتلا ہے۔۔۔۔ رہ گٸے ہم جیسے درمیانی راہ چننے والے۔۔۔۔۔ جو کسی کی محبت میں گرفتار نہیں۔۔۔۔ ہمارے ساتھ ایسا ہی سلوک ہوگا۔۔۔۔ اصل میں سر انتہا پسندی جڑ پکڑ چکی ہے۔۔۔۔۔۔ کبھی مذہبی کبھی سیاسی کبھی صنف کی وجہ سے۔۔۔۔۔ ہمیں ذلیل کرنا عین ثواب ہے۔۔۔۔ اہماری عزت نفس کو دفنا کر خوش ہوتے ہیں۔۔۔۔

اس پفورم پر بہت تعصب دیکھنے کو۔۔۔ بھگتنے کو ملا۔۔۔۔مجھ جیسے لوگوں کا گزارا بہت مشکل سے ہوتا پے ایسی جگہ پر۔۔۔۔جہاں تعصب کو پھلنے پھولنے دیا جاتا ہے۔۔۔۔جہاں باقی سب خاموشی سے دیکھتے ہیں ایسا ہوتا ہوا۔۔۔۔

چلیں بہت بول لیا۔۔۔۔ خوش رہیں سب
اردو محفل فورم پر آپ کی رائے بھی اتنی ہی محترم ہے جتنی کسی اور ممبر کی۔ اپنے تبصرے جاری رکھیے اور غیر اخلاقی تبصروں کو رپورٹ کردیا کیجیے۔
 

علی وقار

محفلین
بھٹو جیسا شخص بھی اپوزیشن سے بات کرسکتا ہے، لیکن کپتان انا پرست شخص ہے جو مخالف سے بات ہی نہیں کرنی چاہتا!
اس کی وجہ یہ اعتماد ہے کہ آنجناب کے ساتھ اسٹیبلشمنٹ موجود ہے جو ہر معاملہ سنبھال لے گی۔ کبھی انا پرستی اور کبھی موقع پرستی، یہ سیاست دانوں کے ڈھب ہوتے ہیں بالخصوص جن سے ہمارا واسطہ پڑا ہوا ہے۔ انا کا ایسا خاص مسئلہ نہیں کہ یہی کپتان تھے جو خورشید شاہ کے پیچھے بھی کھڑے ملے، اور کبھی راحیل شریف صاحب سے ملنے ان کے آستانے پر چلے گئے۔ اگر یاد ہو آپ کو تو پرویز الٰہی سے ملنے ان کے گھر آن موجود ہوئے۔ اب بھی جب پریشر پڑا تو چوہدری شجاعت کے گھر جا پہنچے۔ اپوزیشن میں تھے تو چوہدری نثار کے ساتھ نواز شریف کے گھر پہنچ گئے۔ اس سے قبل مشرف صاحب سے ملنے بھی آنجناب ہی گئے تھے۔ اور بہت ماضی میں جائیں تو اور بھی بہت کچھ سامنے آ جائے گا۔ دراصل، اب انہیں اصل اعتماد حاصل ہے کہ ان کی پشت پر فوجی جرنیل کھڑے ہیں تو جب تک ان کا یہ اینڈ محفوظ ہے وہ فرنٹ فٹ پر کھیل رہے ہیں مگر کارکردگی ویسی نہیں دکھا پائے جیسا کہ وعدہ کر کے آئے تھے۔ نمل کالج اور شوکت خانم اور ورلڈ کپ جیتنا ان کے کارنامے ہیں۔ اس کے علاوہ چندہ وغیرہ جمع کر کے فلاحی کام کرنے میں ان کا کوئی ثانی نہیں۔ اس لحاظ سے دیگر سے بہتر ہیں اور ہمیں اس کی قیمت چکانا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
وہ فرنٹ فٹ پر کھیل رہے ہیں مگر کارکردگی ویسی نہیں دکھا پائے جیسا کہ وعدہ کر کے آئے تھے۔ نمل کالج اور شوکت خانم اور ورلڈ کپ جیتنا ان کے کارنامے ہیں۔ اس کے علاوہ چندہ وغیرہ جمع کر کے فلاحی کام کرنے میں ان کا کوئی ثانی نہیں۔ اس لحاظ سے دیگر سے بہتر ہیں اور ہمیں اس کی قیمت چکانا ہے۔
اچھی کارکردگی دکھانے کیلئے بیروکریسی، عدلیہ، میڈیا کا کردار ٹھیک ہونا ضروری ہے۔ کپتان کو پہلے دن سے ایک جانبدار بیروکریسی، کرپٹ عدلیہ اور منافق میڈیا کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پھر اوپر سے اپوزیشن کا کردار ایسا کہ جس نے عمران خان کے وزیر اعظم بننے کے پانچ منٹ بعد ہی حکومت فیل ہو گئی کا شور مچانا کر دیا تھا۔ اسے بطور وزیر اعظم پارلیمان میں پہلی تقریر تک نہیں کرنے دی۔ آج وہی اپوزیشن روتی پٹتی پھر رہی ہے کہ کپتان ہمیں منہ نہیں لگاتا۔
 

جاسم محمد

محفلین
اس کی وجہ یہ اعتماد ہے کہ آنجناب کے ساتھ اسٹیبلشمنٹ موجود ہے جو ہر معاملہ سنبھال لے گی۔ کبھی انا پرستی اور کبھی موقع پرستی، یہ سیاست دانوں کے ڈھب ہوتے ہیں بالخصوص جن سے ہمارا واسطہ پڑا ہوا ہے۔
سینیٹ الیکشن میں گیلانی والی سیٹ ہارنے کے بعد موصوف نے اپنا استعفی ٹائپ کر وا لیا تھا۔ لیکن پھر خاتون کی سیٹ پر پارٹی کی جیت اور “بڑے بھائی” کے سمجھانے پر اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کیا۔ اب سب ٹھیک ہے۔
 

علی وقار

محفلین
اچھی کارکردگی دکھانے کیلئے بیروکریسی، عدلیہ، میڈیا کا کردار ٹھیک ہونا ضروری ہے۔ کپتان کو پہلے دن سے ایک جانبدار بیروکریسی، کرپٹ عدلیہ اور منافق میڈیا کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پھر اوپر سے اپوزیشن کا کردار ایسا کہ جس نے عمران خان کے وزیر اعظم بننے کے پانچ منٹ بعد ہی حکومت فیل ہو گئی کا شور مچانا کر دیا تھا۔ اسے بطور وزیر اعظم پارلیمان میں پہلی تقریر تک نہیں کرنے دی۔ آج وہی اپوزیشن روتی پٹتی پھر رہی ہے کہ کپتان ہمیں منہ نہیں لگاتا۔
کپتان منہ نہیں لگاتا ہے مگر پاؤں شجاعت کے بھی چھو لیتا ہے تو اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ وہی کرے گا جس کے باعث اقتدار میں رہ سکے۔ سیدھی سی بات ہے کہ اسے فوجی جرنیلوں کا اعتماد حاصل ہے اور اس لیے وہ کھل کھیل رہا ہے اور کھیلتا رہے گا کہ ماضی میں بھی اسٹیبلشمنٹ کے لگائے گئے وزرائے اعظم اسی اعتماد کے حامل ہوتے تھے گو کہ عمران خان اور نواز شریف اور بے نظیر میں انا بھی اس لیے زیادہ رہی ہے کہ انہیں عوام کی اکثریت نے ووٹ بھی ڈال رکھے ہیں یعنی اسٹیبلشمنٹ کی سپورٹ کے علاوہ ان کا اپنا ووٹ بنک بھی ہے اس لیے اقتدار ملنے کے بعد ان کے پاؤں زمین پر نہیں ٹکتے۔ یہ وقت گزر جائے گا تو پھر دیکھیے گا کہ کیا ہوتا ہے۔
 

ہانیہ

محفلین
اردو محفل فورم پر آپ کی رائے بھی اتنی ہی محترم ہے جتنی کسی اور ممبر کی۔ اپنے تبصرے جاری رکھیے اور غیر اخلاقی تبصروں کو رپورٹ کردیا کیجیے۔

شکریہ سر۔۔۔ پر آپ ڈیلیٹ کرنے کو کہہ رہے ہیں۔۔۔ میں ڈیلیٹ کبھی نہیں کروانا چاہوں گی۔۔۔ اس طرح کسی کو معلوم ہی نہیں ہوگا ۔۔۔ کس نے کیا کہا۔۔۔ یہ تو غلطی پر پرد ڈالنا ہوا۔۔۔ ان کی غلطی چھپ گٸی۔۔۔۔ وہ پھر وہی کریں گے۔۔۔ آپ وارن کریں اگر کر سکتے ہیں۔۔۔۔ورنہ یہ سب ایسا ہی چلتا رہے گا۔۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
یہ بات آپ کی بالکل درست ہے۔ آرمی پبلک سکول سانحہ پر نواز شریف اور عمران خان ایک ٹیبل پر آ کر بیٹھ گئے تھے۔ ایسے “معجزات” پاکستانی سیاست میں بہت ہی کم رونما ہوتے ہیں۔ سیاست دانوں کی اسی کمزوری کا غیر جمہوری قوتیں فائدہ اٹھاتی چلی آئی ہیں۔ جس دن یہ سیاست دان ملکی مفاد میں ایک مافیا بن گئے تو کوئی اور مافیا ان کا بال بیکا نہیں کر سکے گا
نگاہیں نیچی کئیے سر جھکاُئے بیٹھے ہیں !!!!!!!
 

سیما علی

لائبریرین
سانحہ ہی ایسا تھا۔ ۱۰۰ سے زائد بچے شہید ہو گئے تھے :(
ان جیسے لوگ ملک کا نام بدنام کرکے بھی سر نہیں جھکاتے انکے لئے انسانی جان کیڑے مکوڑے ہیں تب ہی مزدوروں کو بھٹے کی نذر کر ڈالتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔انکے کچھ اہم ہے تو رمضان شگرُ ملز حدیبیہ پیپر ملز وغیرہ وغیرہ کاش ہم بتا سکتے کہ اُِنھوں نے قومی بینکوں کو کیسے لوٹا کیسے اربوں کے قرضے معاف کروائے کئیے ملک کے سب سے بڑے بینک کو استعمال کیا اور زکوة فنڈ کو کیسے اپنے الیکشن میں استعمال کیا :crying3:
 

جاسم محمد

محفلین
لاڈلے کی مرضی کے خلاف جو بھی کام کرے گا، اس کے خلاف ٹرولنگ ضروری ہے، اس پر جانبداری کا الزام بھی ضروری ہے
یہ لیں پیشگوئی پوری ہوگئی۔ جانبدار الیکشن کمیشن نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کو حق دینے کیخلاف اعتراض اٹھا دیا۔ کیونکہ بیرون ملک زیادہ تر صرف تحریک انصاف کا ووٹر ہے۔ اپوزیشن جماعتیں اسی لئے بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینا نہیں چاہتی کہ اس سے ان کا اپنا ووٹ کم ہو جائے گا۔
 
Top