الف نظامی
لائبریرین
ایک اے ٹی ایم کو شمسی توانائی سے حاصل شدہ بجلی پر منتقل کرتے ہوئے مذکورہ سولر پلانٹ یومیہ12 کلو واٹ فی گھنٹہ اور سالانہ 4.38 ایم ڈبلیوایچ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کا حامل ہے۔ اس موقع پر بینک الفلاح کے سی ای اوعاطف باجوہ نے کہا کہ ملک میں جاری توانائی کے سنگین بحران کو مدنظررکھتے ہوئے بینک نے اپنی قومی ذمے داری تصور کرتے ہوئے بخش انرجی کے ساتھ متبادل توانائی کے ذرائع پراشتراک کیا تاکہ متبادل ذرائع سے توانائی حاصل کرتے ہوئے بینک اپنی لاگت میں کمی کے ساتھ کارکردگی کو بہتر بنائے جو دیگر بینکوں کے لیے بھی مشعل راہ ہو۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک بھر کی اے ٹی ایمز کواگر سولر سسٹم پرمنتقل کردیا جائے تو سالانہ 25300 MWh بجلی کی بچت ممکن ہے، ان کا ادارہ اپنے ماہرین کی ٹیموں کے ذریعے توانائی آڈٹ کرتا ہے تاکہ بجلی کے لوڈ کا درست اندازہ لگایا جاسکے اور بجلی کی بچت کے لیے بالکل درست شمسی توانائی کے نظام کا انتخاب کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ بینک الفلاح نے ماحول دوست پروگرام کو اختیار کرنے والا بینک بن گیا ہے جسکے ساتھ طویل المیعاد شراکت داری کی گئی ہے۔
ملک میں توانائی کے جاری سنگین بحران پر قابو پانے کی غرض سے "بخش انرجی" نے متعدد منصوبے ترتیب دیے ہیں جس میں سرفہرست ہدف سال 2020 تک ملک میں مجموعی پیداوار کا 5 فیصد بجلی کے حصول کا ذریعہ شمسی توانائی ہوگا، ادارے نے بجلی کی پیداوار کے لیے 10MW کے شمسی توانائی کے پلانٹ کے تعمیر کے ایک منصوبے پربھی کام کا آغاز کردیا ہے جبکہ بینک الفلاح کے لیے ڈسٹری بیوٹڈ پاورجنریشن پر بھی کام جاری ہے۔
بحوالہ روزنامہ ایکسپریس