بیچ صحرا سراب سا ہوں میں

ایم اے راجا

محفلین
رات ایک دوست بہت ناراض ہوا اور روٹھ کر چلا گیا، اس دوران یہ غزل وارد ہو گئی، برائے اصلاح و تنقیدآپ کی نذر کرتا ہوں۔
بیچ صحرا سراب سا ہوں میں
اک سلگتے سے خواب سا ہوں میں
چھوڑ جا مجھ کو شوق سے جاناں
بوجھ ہوں، اک عذاب سا ہوں میں
پھاڑ کر پھینک دے ، مجھے مت پڑھ
داستانِ خراب سا ہوں میں
میرے اندر چھپے ہیں لاکھوں راز
شاعری کی کتاب سا ہوں میں
پڑھ کے جس کو نہ اشک ٹھہریں گے
زیست کے ایسے باب سا ہوں میں
حل نہ کر پائے گا کبھی کو ئی
ایک مشکل حساب سا ہوں میں
بس نہ پائوں گا میں بسانے سے
شہر خانہ خراب سا ہوں میں
مجھ سے پہلو تہی نہ کر ہمدم
گھر میں کھلتے گلاب سا ہوں میں
راس آتی نہیں خوشی راجا
زیرِ غم کا میاب سا ہوں میں
 
بیچ صحرا سراب سا ہوں میں
اک سلگتے سے خواب سا ہوں میں
میرے اندر چھپے ہیں لاکھوں راز
شاعری کی کتاب سا ہوں میں
راجا بھائی!خوبصورت غزل ہے۔ داد قبول فرمائیے۔
بقول استادِ محترم ’’قوافی کا غلط استعمال‘‘ ہم تو پکڑ نہ پائے البتہ رگِ ظرافت پھڑکی تو دو متبادل مصرعے ذہن میں آئےہیں، پیش کرتے ہیں
بیچ صحرا سراب سا ہوں میں
جاگتے ایک خواب سا ہوں میں
میرے اندر چھپے ہیں لاکھوں راز
عُنفوانِ شباب سا ہوں میں:)
 

ایم اے راجا

محفلین
راجا بھائی!خوبصورت غزل ہے۔ داد قبول فرمائیے۔
بقول استادِ محترم ’’قوافی کا غلط استعمال‘‘ ہم تو پکڑ نہ پائے البتہ رگِ ظرافت پھڑکی تو دو متبادل مصرعے ذہن میں آئےہیں، پیش کرتے ہیں
بیچ صحرا سراب سا ہوں میں
جاگتے ایک خواب سا ہوں میں
میرے اندر چھپے ہیں لاکھوں راز
عُنفوانِ شباب سا ہوں میں:)
بہت شکریہ خلیل بھائی، آپ کی محبت کا مقروض ہوں
 

الف عین

لائبریرین
میرا مطلب تھا کہ قوافی کی وجہ سے در اصل کچھ اشعار دو لخت ہو رہے ہیں۔ اور یہ اس لئے لکھا تھا کہ راجا خود بھی غور کر کےدیکھیں۔
 

الف عین

لائبریرین
چلو میں نے ہی دیکھ لی ہے۔ حاضر ہے:

بیچ صحرا سراب سا ہوں میں
اک سلگتے سے خواب سا ہوں میں
//بیچ صحرا کی ہی کیا خاص بات ہے؟ شعر دو لخت ہے، دونوں مصرعوں میں مطابقت نہیں ہے۔ ویسے کوئی غلطی نہیں ہے۔

چھوڑ جا مجھ کو شوق سے جاناں
بوجھ ہوں، اک عذاب سا ہوں میں
//درست

پھاڑ کر پھینک دے ، مجھے مت پڑھ
داستانِ خراب سا ہوں میں
//داستان ہمیشہ تو نہیں پھاڑی جا سکتی، صرف اس وقت ممکن ہے جب وہ کاغذ پر لکھی یا چھپی ہو۔’داستان‘ لفظ ویسے سنائی گئی کہانی کے لیے مخصوص ہے۔ یہاں قافیہ ’کتاب‘ لایا جا سکتا ہے۔ کس طرح، یہ تم سوچو پہلے۔

میرے اندر چھپے ہیں لاکھوں راز
شاعری کی کتاب سا ہوں میں
ایک مزاحیہ بات کر دوں، درست شعر یوں ہو سکتا ہے۔
پھاڑ کر پھینک دے ، مجھے مت پڑھ
شاعری کی کتاب سا ہوں میں!!!!
خیر مذاق چھوڑو۔ یہاں بھی شعر دو لخت ہے۔ دونوں مصرعے الگ الگ بڑے خوبصورت ہیں، لیکن آپسی تعلق کے بغیر بات نہیں بن رہی۔ شاعری کی کتاب میں راز چھپے ہوتے ہیں کیا؟ ہاں یوں کہہ سکتے ہو
مجھ میں پوشیدہ ہیں کئی مفہوم
شاعری کی کتاب سا ہوں میں

پڑھ کے جس کو نہ اشک ٹھہریں گے
زیست کے ایسے باب سا ہوں میں
//کتابِ زیست کے باب سا؟ صرف زیست کا باب تو ہوتا نہیں۔ اور مبہم کر دو تو بہتر ہے
کسی ناول کے باب سا ہوں میں/ اک المیے کے باب سا ہوں میں

حل نہ کر پائے گا کبھی کو ئی
ایک مشکل حساب سا ہوں میں
//درست

بس نہ پاؤں گا میں بسانے سے
شہر خانہ خراب سا ہوں میں
//درست

مجھ سے پہلو تہی نہ کر ہمدم
گھر میں کھلتے گلاب سا ہوں میں
//یہ شعر بھی دو لخت ہے۔ اس طرح کہا جائے تو کیسا ہے
صرف کانٹے ہی دیکھتے ہو تم
جب کہ کھلتے گلاب سا ہوں میں

راس آتی نہیں خوشی راجا
زیرِ غم کا میاب سا ہوں میں
// راس آنے سے کامیاب ہونے کا تعلق؟ یوں کہا جا سکتا ہے
سب سمجھتے ہیں خوش ہوں میں راجا
 

ایم اے راجا

محفلین
کافی پریشانیوں میں گھر گیا ہوں میں، دعا کی درخواست ہے۔
اس کو بھی دوبارہ دیکھتا ہوں سر، انشا ٗ اللہ
 

الف عین

لائبریرین
خدا خیر کرے، ایسی کیا پریشانی آ گئی ہے؟ بہر حال اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ان پریشانیوں کو جلد دور کرے۔ آمین
 

ایم اے راجا

محفلین
مجھ سے پہلو تہی نہ کر ہمدم
گھر میں کھلتے گلاب سا ہوں میں
//یہ شعر بھی دو لخت ہے۔ اس طرح کہا جائے تو کیسا ہے
صرف کانٹے ہی دیکھتے ہو تم
جب کہ کھلتے گلاب سا ہوں میں
فی الحال یہ شعر یوں سمجھ میں آیا ہے ۔

مجھ سے پہلو تہی نہ کر ہمدم
خار کب ہوں، گلاب سا ہوں میں
 

ایم اے راجا

محفلین
خدا خیر کرے، ایسی کیا پریشانی آ گئی ہے؟ بہر حال اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ان پریشانیوں کو جلد دور کرے۔ آمین
سر سروس کے کچھ مسائل آ گئے ہیں، کچھ ایک دوست نما دشمن نے بری طرح ایک مسئلے میں الجھا دیا ہے، ٹینشن کی وجہ سے ہائی شگر اور بلڈ پریشر نے الگ گرا رکھا ہے، جس کو رہنے کے لیئے سائباں اور کھانے کے لیئے دیا اسی نے تھالی میں سراخ کر دیا، اللہ ہدایت فرمائے ایسے لوگوں کو اور میری مدد فرمائے۔
 

الف عین

لائبریرین
اللہ تمہارے حالات کو جلد از جلد سدھارے اور تم کو سکون مرحمت کرے۔اس کی رحمت سے مایوس مت ہو۔
یہ تم بھرتی کے الفاظ سے بچا کرو، ’ہمدم‘ تمہارا بہت ’پالتو‘ لفظ ہے۔ بہر حال فرصت میں اس پر غور کرو۔ فی الحال تو ‘ہمدم‘ کی جگہ ’ایسے‘ زیادہ کار آمد نظر آ رہا ہے، لیکن دوسرا مصرع اب بھی کچھ تشنہ لگتا ہے۔
 
Top