اسکا مطلب تو یہ ہوا کہ مرد برادری میں اکثر لوگ نہ خود سچ بولتے ہیں نہ کسی کو بولنے دیتے ہیں
کیا آپ صرف اس ڈر سے ہی سچ لکھنے سے گریزاں ہیں؟؟؟؟؟
یعنی کہ کسی شاعر نے کیا خوب کہا تھا کہ
ہم بھی شاعر ہیں آخر اسی قوم کے
جس کا ہر فرد بکنے کو تیا رہے
سچ تو یہ ہے گزرتےہوئے وقت سے
فائدہ جو اٹھالے وہ فنکار ہے
ہم نہ سقراط ہیں ، ہم نہ منصور ہیں
ہم سے سچ کی توقع بیکار ہے
فصل آتی ہے جب حفظِ پندار کی
سچ کے اظہار کی
ہم حقائق سے نظریں چرائے ہوئے
سر جھکائے ہوئے
لوٹ جاتے ہیں ماضی کے صحراؤں میں
بولتے بھی نہیں ، سوچتے بھی
سہمے سہمے ہوئے لوگ ملتے ہوں جب
ہر طرف زخم کے پھول کھلتے ہوں جب
دوستو کم سے کم
ایسے موسم میں ہم
حرفِ حق تو کجا ، لب نہیں کھولتے
ہم تو شاعر ہیں ہم سچ نہیں بولتے
جہاں سچ بولنے سے کسی کا نقصان نہ ہوتا ہو وہاں تھوڑا سا سچ بولنے میں کوئی حرج نہیں ہے
اس معاملے میں سب بہنیں آپ کے ساتھ ہیں
ہمت کریں بھائی