loneliness4ever
محفلین
بے حس خاموشی
س ن مخمور
س ن مخمور
کل بھی یہ درد عام تھا افسوس آ ج بھی اس درد کو عام کیا ہوا ہے اور کرنے والے وہی لوگ ہیں جو کل بھی سبب تھے اور جوآج بھی اس درد کی وجہ بنے ہوئے ہیں جس نے معاشرے میں جیون کی رسی تھا مے ہر اس جان کو تکلیف میں مبتلا کیا رکھا ہے جو احساس کے نازک تاروں سے نہایت مضبوطی سے بندھی ہوئی ہے جس کی احساس کے اس جال سے واحد نجات بار ِجان کو گرا دینے ہی میں ہے، مگر یہ کام تو اپنے وقت ہی پر ہونا ہوتا ہے اور یوں منزل تلک پہنچنے کے سفر میں قدم قدم پر یہ لوگ اس ہی درد سے دو چار رہتے ہیں ، جس درد نے کئی گونجتی آوازوں کا گلا گھونٹ دیا ہے اور شہر ِاحساس میں کتنے ہی جنازوں کا اہتمام کیا رکھا ہے۔ مراد ِکلام پڑھنے والے کی وہ خاموشی ہے جس نے لکھنے والے کو یہ سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ وہ شہر بے مراد میں تنہا ہے ، یا کسی ایسے نگر میں ہے جہا ں کے لوگ اس کی زبان نہیں جانتے ،یا پھر مفاد پرستوں کے اس نگر میں قاری بھی مطلب پرست ہو چلا ہے۔ ایک سکوت طاری ہے جو لکھنے والے کو آہستہ آہستہ خاموشی کے گہرے سمندر میں اتار دیتا ہے۔
کون جانے کتنے آنسو آنکھ سے گرتے ہیں ، شیشئہ دل جانے کتنے ٹکڑوں میں ٹوٹتا ہے، کتنے چاند رتجگوں کا شمار کرتے ہیں تب کہیں جا کر لفظ ہاں ایک لفظ کا وجود ہوتا ہے جس کے عقب میں احساس کرب کی بھٹی میں جانے کب تلک جلا ہوتا ہے، اور پڑھنے والے کی خاموشی امیدوں میں دھڑکتے لفظوں کو موت کے گھاٹ اتار دیتی ہے۔ یاد رہے یہاں خاموشی کی بات ہو رہی ہے، اور خاموشی سے مراد صرف خاموشی ہے تعریف اور تنقید نہیں۔میں اس گفتگو کو طوالت سے محفوظ رکھنا چاہتا ہوں اس لئے گفتگو کا دائرہ انٹر نیٹ پرموجود مختلف فورمز تک ہی محدود کر رہا ہوں، اور یہ لکھتے ہوئے دل دکھی ہے کہ فورمز پر جابجا لکھاری کو خاموشی کا سامنا ہے ، مختلف کھیل اور دیگر تفریح کی لڑیوں ( تھریڈز ) پر نہ صرف خوب آمد ہوتی ہے عوام کی ، بلکہ بات چیت کی بھی خوب محفل جمی رہتی ہے، مگر حیف صد حیف لکھنے والے کے مضامین پر خاموشی راج کرتی دیکھی گئی ہے۔اور یہ خاموشی بلا آخر قلم کی جان لے لیتی ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ اس خاموش عفریت کو پالنے والوں کو جگایا جائے انٹر نیٹ پر قاری کوسوں دور خاموش بیٹھ کر جب لکھنے والے پرمنفی اثر ڈال سکتے ہیں تو اس مفلس کی جھولی میں اپنے چند الفاظ ڈال کر، اس کے لکھے پر اظہار ِخیال کر کے اس کو امید اور لگن سے مالا مال بھی کر سکتے ہیں ۔ برُی تحریر کو بہتری کی جانب لے جایا جاسکتا ہے، اور بہتر کو مزید بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ کوشش کریں کہ اس لکھے کے حاصل کو سمجھا جائے اور اپنے موجودہ اور آنے والے وقت کو بھیانک خاموشی سے بچایا جائے۔