ملک عدنان احمد
محفلین
بے خود نہیں رہا ہے یہ پاگل نہیں رہا
دل جب تمہاری یاد سے بوجھل نہیں رہا
رس گھولتا رہا ہے جو کانوں میں کل تلک
اب کے برس وہ لہجہ بھی صندل نہیں رہا
روئی ہو رات بھر، نہیں سوئی ہو رات بھر
کل شام تھا جو آنکھ میں کاجل، نہیں رہا
سوکھا پڑا ہوا ہے مرا دشتِ تشنگی
اب مجھ پہ مہربان وہ بادل نہیں رہا
قاصد! انا پرست کو اتنا بتا دیو
احمد تمہارے واسطے بے کل نہیں رہا
(ملک عدنان احمد)
دل جب تمہاری یاد سے بوجھل نہیں رہا
رس گھولتا رہا ہے جو کانوں میں کل تلک
اب کے برس وہ لہجہ بھی صندل نہیں رہا
روئی ہو رات بھر، نہیں سوئی ہو رات بھر
کل شام تھا جو آنکھ میں کاجل، نہیں رہا
سوکھا پڑا ہوا ہے مرا دشتِ تشنگی
اب مجھ پہ مہربان وہ بادل نہیں رہا
قاصد! انا پرست کو اتنا بتا دیو
احمد تمہارے واسطے بے کل نہیں رہا
(ملک عدنان احمد)