عبدالرحمن سید
محفلین
دعاء کرو یہ دل سے کبھی، ٹوٹے نہ کہیں یہ یارانہ
یاد رھے ھمیشہ کبھی، بگڑے نہ کہیں یہ افسانہ
سمیٹ سارے انکے دکھ، جو مل جائے غنیمت جان
پیار کی ھے دولت سوچ لے، ڈوبے نہ کہیں یہ خزانہ
بھنورے گھومے پھریں اُدھر، جل رھی شمع جدھر
خیال تو رکھنا اسکا شمع، جلے نہ کہیں یہ پروانہ
قسمت میں ھے جو لکھا، بدل نہیں سکتے کبھی
کوشش تمام کئےجا بس، ڈولے نہ کہیں یہ پیمانہ
دل میں انہیں بٹھالےاور، گوشہ جگر میں جگہ دے
دیر نہ کرنا دیکھو اکیلا، رہ جائے نہ کہیں یہ آشیانہ
یاد رھے ھمیشہ کبھی، بگڑے نہ کہیں یہ افسانہ
سمیٹ سارے انکے دکھ، جو مل جائے غنیمت جان
پیار کی ھے دولت سوچ لے، ڈوبے نہ کہیں یہ خزانہ
بھنورے گھومے پھریں اُدھر، جل رھی شمع جدھر
خیال تو رکھنا اسکا شمع، جلے نہ کہیں یہ پروانہ
قسمت میں ھے جو لکھا، بدل نہیں سکتے کبھی
کوشش تمام کئےجا بس، ڈولے نہ کہیں یہ پیمانہ
دل میں انہیں بٹھالےاور، گوشہ جگر میں جگہ دے
دیر نہ کرنا دیکھو اکیلا، رہ جائے نہ کہیں یہ آشیانہ