بے رخی ہم سے مراسم غیر سے غزل نمبر 33 برائے تبصرہ و اصلاح شاعر امین شارؔق

امین شارق

محفلین
محترم الف عین صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
محترم محمد خلیل الرحمٰن صاحب​
بے رخی ہم سے مراسم غیر سے
دن گزر جائیں گے یہ بھی خیر سے

آم اب پیشِ نظر کیجئے جناب
ہم یہاں اکتاگئے ہیں بیر سے

دوستو اس کی بھی ہمت دیکھ لو
مارے مردہ کو یہ ٹھوکر پیر سے

آپ کی ہمت تو صاحب دیکھ لی
ہو اگر ہمت تو لڑیو شیر سے

حق با خبر یہ اس کے آگے پیش ہے
زبر جو کرتا ہے نفرت زیر سے

عدل کی چاہت ہمارے دل میں ہے
ہم مگر ڈرتے ہیں بس اندھیر سے

یہ اندھیرے کچھ پلوں میں جائیں گے
جھانکتی ہے روشنی منڈھیر سے

علم کی طاقت سے دنیا زیر ہے
قلم زیادہ تیز ہےشمشیر سے

بزم تو یہ شاعروں نے لوٹ لی
آپ ہی آئے ہو شارؔق دیر سے​
 
محترم الف عین صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
محترم محمد خلیل الرحمٰن صاحب​
بے رخی ہم سے مراسم غیر سے
دن گزر جائیں گے یہ بھی خیر سے

آم اب پیشِ نظر کیجئے جناب
ہم یہاں اکتاگئے ہیں بیر سے

دوستو اس کی بھی ہمت دیکھ لو
مارے مردہ کو یہ ٹھوکر پیر سے

آپ کی ہمت تو صاحب دیکھ لی
ہو اگر ہمت تو لڑیو شیر سے

حق با خبر یہ اس کے آگے پیش ہے
زبر جو کرتا ہے نفرت زیر سے

عدل کی چاہت ہمارے دل میں ہے
ہم مگر ڈرتے ہیں بس اندھیر سے

یہ اندھیرے کچھ پلوں میں جائیں گے
جھانکتی ہے روشنی منڈھیر سے

علم کی طاقت سے دنیا زیر ہے
قلم زیادہ تیز ہےشمشیر سے

بزم تو یہ شاعروں نے لوٹ لی
آپ ہی آئے ہو شارؔق دیر سے​
آپ کے قافیوں کو تین مختلف گروہ میں تقسیم کیا جاسکتا ہے
غیر، خیر، پیر
بیر، شیر، زیر، دیر
شمشیر

پہلے طے کرلیجیے کہ اصل قافیہ کیا استعمال کرنا ہے۔
 

الف عین

لائبریرین
مزید یہ کہ میرے خیال میں منڈیر جسے منڈھیر لکھا گیا ہے، نون غنہ کے ساتھ ہے، یعنی مُڈیر باندھا جانا چاہیے تھا۔
ویسے اس کی مبارکباد تو بنتی ہے کہ یہ پہلی غزل ہے جسے سب نے غور سے دیکھنے کے قابل سمجھا ہے کہ بحر و اوزان کا مسئلہ نسبتاً کم ہے!
 
Top