امین شارق
محفلین
بے رخی ہم سے مراسم غیر سے
دن گزر جائیں گے یہ بھی خیر سے
آم اب پیشِ نظر کیجئے جناب
ہم یہاں اکتاگئے ہیں بیر سے
دوستو اس کی بھی ہمت دیکھ لو
مارے مردہ کو یہ ٹھوکر پیر سے
آپ کی ہمت تو صاحب دیکھ لی
ہو اگر ہمت تو لڑیو شیر سے
حق با خبر یہ اس کے آگے پیش ہے
زبر جو کرتا ہے نفرت زیر سے
عدل کی چاہت ہمارے دل میں ہے
ہم مگر ڈرتے ہیں بس اندھیر سے
یہ اندھیرے کچھ پلوں میں جائیں گے
جھانکتی ہے روشنی منڈھیر سے
علم کی طاقت سے دنیا زیر ہے
قلم زیادہ تیز ہےشمشیر سے
بزم تو یہ شاعروں نے لوٹ لی
آپ ہی آئے ہو شارؔق دیر سے
دن گزر جائیں گے یہ بھی خیر سے
آم اب پیشِ نظر کیجئے جناب
ہم یہاں اکتاگئے ہیں بیر سے
دوستو اس کی بھی ہمت دیکھ لو
مارے مردہ کو یہ ٹھوکر پیر سے
آپ کی ہمت تو صاحب دیکھ لی
ہو اگر ہمت تو لڑیو شیر سے
حق با خبر یہ اس کے آگے پیش ہے
زبر جو کرتا ہے نفرت زیر سے
عدل کی چاہت ہمارے دل میں ہے
ہم مگر ڈرتے ہیں بس اندھیر سے
یہ اندھیرے کچھ پلوں میں جائیں گے
جھانکتی ہے روشنی منڈھیر سے
علم کی طاقت سے دنیا زیر ہے
قلم زیادہ تیز ہےشمشیر سے
بزم تو یہ شاعروں نے لوٹ لی
آپ ہی آئے ہو شارؔق دیر سے