سید شہزاد ناصر
محفلین
بے کام و بے زبانم مسست الست ہستم
بے نام و بے نشانم مست الست ہستم
بغیر حلق کے اور بغیر زبان کے میں مست الست ہوں
نہ نام ہے نہ نشاں میں مست الست ہوں
دردیکہ پاک زادہ یارم مرا بدادہ
ساقی بیار بادہ مست الست ہستم
سچا درد میرے یار نے مجھے دیا ہے
اے ساقی جام لا کہ میں مست الست ہوں
ہم شاہ و ہم گدایم ہم وصل و ہم جدائیم
در دو جہاں دایم مست الست ہستم
ہم بادشاہ بھی ہیں اوریا ر کے گدا بھی ہیں یار سے ملےبھی ہیں یار سے جدا بھی ہیں
دونوں جہانوں میں ہیں کہ ہم مست الست ہیں
من مرغ لا مکانم جز لا مکانم نہ دانم
بر تخت قدسیانم مست الست ہستم
میں طائر لا مکاں ہوں اور لا مکاں کے سوا کچھ نہیں جانتے
میں ملائکہ کے تخت پر بھی مست الست ہوں
شہباز شہ سوارم پرواز قدس دارم
آنجا شکار آرم مست الست ہستم
شہباز شہ سوار ہوں پرواز قدس کرتا ہوں
میں شکار لاؤں گا میں مست الست ہوں
بے نام و بے نشانم مست الست ہستم
بغیر حلق کے اور بغیر زبان کے میں مست الست ہوں
نہ نام ہے نہ نشاں میں مست الست ہوں
دردیکہ پاک زادہ یارم مرا بدادہ
ساقی بیار بادہ مست الست ہستم
سچا درد میرے یار نے مجھے دیا ہے
اے ساقی جام لا کہ میں مست الست ہوں
ہم شاہ و ہم گدایم ہم وصل و ہم جدائیم
در دو جہاں دایم مست الست ہستم
ہم بادشاہ بھی ہیں اوریا ر کے گدا بھی ہیں یار سے ملےبھی ہیں یار سے جدا بھی ہیں
دونوں جہانوں میں ہیں کہ ہم مست الست ہیں
من مرغ لا مکانم جز لا مکانم نہ دانم
بر تخت قدسیانم مست الست ہستم
میں طائر لا مکاں ہوں اور لا مکاں کے سوا کچھ نہیں جانتے
میں ملائکہ کے تخت پر بھی مست الست ہوں
شہباز شہ سوارم پرواز قدس دارم
آنجا شکار آرم مست الست ہستم
شہباز شہ سوار ہوں پرواز قدس کرتا ہوں
میں شکار لاؤں گا میں مست الست ہوں