حسان خان
لائبریرین
چھ نومبر کو تاتارستان میں یومِ آئین منایا جاتا ہے۔ سوویت اشتراک کے خاتمے کے بعد سن ۱۹۹۲ میں اسی روز تاتارستان کا نیا آئین منظور کیا گیا تھا جس کے مطابق تاتارستان کو روس کے اندر رہتے ہوئے خودمختار ریاست کا درجہ ملا تھا۔ ریاستی دارالحکومت قازان میں تاتار قوم پرستوں نے اس دن ایک ریلی منعقد کی تھی۔ مندرجہ ذیل تصاویر اُسی کی ہیں۔ واضح رہے کہ چیچنیا، داغستان، باشکرتستان اور چند دیگر ریاستوں کی طرح تاتارستان بھی روس میں موجود ایک مسلم اکثریتی خودمختار ریاست ہے۔
یہ بھیڑیے اور ہلال کا نشان ہمہ ترک پرستوں (Pan-Turkists) کا نشان ہے جو کسی زمانے میں باسفورس سے لے کر چین تک پھیلی ایک ترک ریاست قائم کرنا چاہتے تھے۔ اب اس سیاسی نظریے میں زیادہ جان نہیں رہی ہے۔
تاتاری ترکی زبان پہلے عربی رسم الخط میں لکھی جاتی تھی، مگر اب روسی رسم الخط میں لکھی جاتی ہے۔
بینر پر نیچے دائیں طرف نیلے گنبد اور میناروں والی عمارت قازان میں واقع قُل شریف مسجد ہے۔
؎
ملی حرکت پارٹی سے تعلق رکھنے والے امام: عمر حضرت باتیرشا
تاتار قوم کے شہداء کے لیے خدا سے دعا مانگی جا رہی ہے۔
تاتارستان کے ایک فنکار مِنگُل علی مجمع سے خطاب کر رہے ہیں۔
جاری ہے۔۔۔۔۔۔
یہ بھیڑیے اور ہلال کا نشان ہمہ ترک پرستوں (Pan-Turkists) کا نشان ہے جو کسی زمانے میں باسفورس سے لے کر چین تک پھیلی ایک ترک ریاست قائم کرنا چاہتے تھے۔ اب اس سیاسی نظریے میں زیادہ جان نہیں رہی ہے۔
تاتاری ترکی زبان پہلے عربی رسم الخط میں لکھی جاتی تھی، مگر اب روسی رسم الخط میں لکھی جاتی ہے۔
بینر پر نیچے دائیں طرف نیلے گنبد اور میناروں والی عمارت قازان میں واقع قُل شریف مسجد ہے۔
ملی حرکت پارٹی سے تعلق رکھنے والے امام: عمر حضرت باتیرشا
تاتار قوم کے شہداء کے لیے خدا سے دعا مانگی جا رہی ہے۔
تاتارستان کے ایک فنکار مِنگُل علی مجمع سے خطاب کر رہے ہیں۔
جاری ہے۔۔۔۔۔۔
آخری تدوین: