الف نظامی
لائبریرین
تاجدارِ شہادت پہ اربوں سلام
اُن کے سجدوں کی رفعت پہ اربوں سلام
جس نے دورِ یزیدی فنا کر دیا
جس نے باطل کو حق سے جدا کر دیا
دشت میں جس نے سب کچھ فدا کر دیا
جس نے تیغوں میں سجدہ ادا کر دیا
تاجدارِ شہادت پہ اربوں سلام
اُن کے سجدوں کی رفعت پہ اربوں سلام
بوند پانی کو اصغر ترستے رہے
تیر پر تیر جن پر برستے رہے
زخم ایسے کہ ہر دم جو رستے رہے
رنگ جن کی وفا کے نکھرتے رہے
تاجدارِ شہادت پہ اربوں سلام
اُن کے سجدوں کی رفعت پہ اربوں سلام
کربلا میں جو مر کر امر ہو گئے
جن پہ قربان شمس و قمر ہوگئے
جن سے آباد اجڑے نگر ہو گئے
اشک غم جو بہے وہ گہر ہوگئے
تاجدارِ شہادت پہ اربوں سلام
اُن کے سجدوں کی رفعت پہ اربوں سلام
جن کے جلتے دئیے سب بجھائے گئے
حشر پر حشر جن پر اٹھائے گئے
جن کے خیموں پہ خیمے جلائے گئے
تیر پر تیر جن پر چلائے گئے
تاجدارِ شہادت پہ اربوں سلام
اُن کے سجدوں کی رفعت پہ اربوں سلام
جن کا کون و مکاں میں نشاں رہ گیا
درد جن کا دلوں میں جواں رہ گیا
جن کا طبل و علم ضوفشاں رہ گیا
جن کا عالم میں غم جاوداں رہ گیا
تاجدارِ شہادت پہ اربوں سلام
اُن کے سجدوں کی رفعت پہ اربوں سلام
راہِ حق میں جو سر کو کٹا کر گئے
عشق میں جو فنا کو بقا کر گئے
جو چراغِ محبت جلا کر گئے
وہ معیں کو بھی اپنا بنا کر گئے
تاجدارِ شہادت پہ اربوں سلام
اُن کے سجدوں کی رفعت پہ اربوں سلام
از روح الحسنین معین
اُن کے سجدوں کی رفعت پہ اربوں سلام
جس نے دورِ یزیدی فنا کر دیا
جس نے باطل کو حق سے جدا کر دیا
دشت میں جس نے سب کچھ فدا کر دیا
جس نے تیغوں میں سجدہ ادا کر دیا
تاجدارِ شہادت پہ اربوں سلام
اُن کے سجدوں کی رفعت پہ اربوں سلام
بوند پانی کو اصغر ترستے رہے
تیر پر تیر جن پر برستے رہے
زخم ایسے کہ ہر دم جو رستے رہے
رنگ جن کی وفا کے نکھرتے رہے
تاجدارِ شہادت پہ اربوں سلام
اُن کے سجدوں کی رفعت پہ اربوں سلام
کربلا میں جو مر کر امر ہو گئے
جن پہ قربان شمس و قمر ہوگئے
جن سے آباد اجڑے نگر ہو گئے
اشک غم جو بہے وہ گہر ہوگئے
تاجدارِ شہادت پہ اربوں سلام
اُن کے سجدوں کی رفعت پہ اربوں سلام
جن کے جلتے دئیے سب بجھائے گئے
حشر پر حشر جن پر اٹھائے گئے
جن کے خیموں پہ خیمے جلائے گئے
تیر پر تیر جن پر چلائے گئے
تاجدارِ شہادت پہ اربوں سلام
اُن کے سجدوں کی رفعت پہ اربوں سلام
جن کا کون و مکاں میں نشاں رہ گیا
درد جن کا دلوں میں جواں رہ گیا
جن کا طبل و علم ضوفشاں رہ گیا
جن کا عالم میں غم جاوداں رہ گیا
تاجدارِ شہادت پہ اربوں سلام
اُن کے سجدوں کی رفعت پہ اربوں سلام
راہِ حق میں جو سر کو کٹا کر گئے
عشق میں جو فنا کو بقا کر گئے
جو چراغِ محبت جلا کر گئے
وہ معیں کو بھی اپنا بنا کر گئے
تاجدارِ شہادت پہ اربوں سلام
اُن کے سجدوں کی رفعت پہ اربوں سلام
از روح الحسنین معین